<!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif][if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif][if gte mso 10]> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0in 5.4pt 0in 5.4pt; mso-para-margin:0in; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} <![endif]--> <p class="MsoNormal" dir="RTL"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>دین اسلام ایک مذہب مہذب ہے جو حیاء وپاکدامنی کی تعلیم دیتا ہے،وہ ہر قسم کی بے حیائی سے بچنے کی تاکید کرتا ہے تاکہ فحاشی وعریانیت کے عیب سے کسی کا دامن داغدار نہ ہو۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت کو بے مثال کردار کا حامل بنانے کے لئے "حیاء "کو ایمان کی عظیم شاخ قرار دیا کیونکہ "حیاء "وہ بیش بہا جوہر اور قیمتی زیور ہے جو انسان کو بہائم سے ممتاز کرتا ہے،حیاء ہی وہ صفت ہے جو انسان کو غلط کاموں سے روکتی ہے،اللہ تعالی کا ارشاد ہے:ترجمہ:اور تم بے حیائی کی چیزوں کے قریب بھی نہ جاؤ،ان سے جو ظاہر ہوں اور پوشیدہ ہوں۔(سورۃ الانعام:151) ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے </span><span dir="LTR" style="font-size: 22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">AHIRC</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں منعقدہ ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا،سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک میں 14 فبروری کو "ویلنٹائن ڈے"منایاجارہاہے جسے دراصل ایک رومی پادری نے ایجاد کیا تھا،اس دن کو یوم عاشقاں اور محبت کا تہوار قرار دیکر اخلاقی اقدار کو پامال کیا جاتا ہے اور حیاء کی چادر کو تارتار کیا جاتاہے،نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سرخ لباس زیب تن کرکے آپس میں پھولوں کا تبادلہ کرتے ہیں،محبت کے کارڈس تقسیم کئے جاتے ہیں اور عشقیہ یس یم یس بھیجے جاتے ہیں،مغرب کی اندھی تقلید میں اس کھلی بے حیائی کو محبت کا نام دیکر یہ تصور دیا جاتا ہے کہ محبت کے تہوار کے موقع پر محبت کی پیش کش کو رد نہیں کرنا چاہئے۔مفتی صاحب نے کہا کہ آج اسلام دشمن طاقتیں اسلامی ثقافت وتمدن کو بے حیائی وعریانیت میں تبدیل کرکے اسے روشن خیالی اور آزادی کا نام دینے کے لئے کوشاں ہیں،وہ فحاشی پر مبنی رسوم کو اس طرح آراستہ کرکے پیش کررہے ہیں کہ مسلمان اپنی پاکیزہ تہذیب وعمدہ تمدن کو چھوڑکر اغیار کے تہواروں کا دلدادہ ہوتاجارہا ہے۔آزادی کے نام پر غیر محرم کے ساتھ گھومنے پھرنے<span style="mso-spacerun:yes"> </span>اور جنسی تعلقات قائم کرنے کو باعث فخر سمجھاجارہا ہے،جس کے نتیجہ میں یہ حیا سوز حرکتیں صرف کلبوں اور ہوٹلوں ہی میں نہیں کی جارہی ہیں بلکہ کالجس اور سڑکوں پر بھی طوفان بے حیائی بپاکیا جارہا ہے۔مفتی صاحب نے کہا کہ یہ تمام رسوم‘ اسلامی تعلیمات کے مغائر ہیں،صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر ذی شعور،صاحب عقل ان بیہودہ رسوم کی قباحت وشناعت کی گواہی دیگا۔انہوں نے کہا کہ اگر صحیح وقت مناسب مقام پر نکاح کردیا جائے تو نوجوان بے راہ روی سے محفوظ رہ سکتے ہیں،نوجوان لڑکیوں کی عصمت باقی رہ سکتی ہے،سماج میں بے حیائی اس طرح عام ہوچکی ہے کہ ایک نوجوان کے لئے دامن عفت کی حفاظت دشوار ہے، بے حیائی کے ماحول کے سبب جب اس میں ہیجان پیدا ہوتا ہے اور وہ اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے کوئی جائز طریقہ نہیں پایا تو وہ ناجائز تعلقات قائم کرنے پر آمادہ ہوتا ہے،جس کے سبب معاشرہ میں نت نئے وبائی امراض پیداہوتے ہیں اور اختلاف وانتشار ،فتنہ وفساد جنم لیتا ہے،انہوں نے جامع ترمذی کے حوالہ سے حدیث پاک بیان کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب تمہارے پاس کسی ایسے شخص کا پیام آئے جس کی دینداری اور اخلاق سے تم مطمئن ہوتو بلاتاخیر اس سے نکاح کردو،اگر ایسا نہ کیا جائے توزمین میںزبردست فتنہ اور بڑا فساد بپا ہوگا۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-indent:.5in"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">سلام ودعاء پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا،مولانا حافظ محمد افسر الدین قادری کامل جامعہ نظامیہ نے نعت شریف پڑھی اور مولانا حافظ سید احمد غوری استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔</span></p>