<div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><span class="mine">احرام کے ممنوعات <br /> (2) احرام کی شرعی تعریف: <br /> احرام کے معنی حرام کرنے کے ہیں، جب محرم عمرہ یا حج کی نیت سے احرام باندھ کر تلبیہ پڑھ لیتا ہے تو چند جائز و حلال چیزیں احرام کےسبب اس پر حرام ہوجاتی ہیں‘ اس لئے اس کو احرام کہتے ہیں-<br /> احرام کی عرفی تعریف: <br /> عرف میں احرام ان دو چادروں کو کہتے ہیں جن کو عمرہ یا حج کرنے والااستعمال کرتا ہے –ایک بطور تہبند اور دوسری بطور چادر –<br /> عورت کا احرام: <br /> خواتین کے لئے احرام میں کوئی خاص لباس متعین نہیں بلکہ ان کا روزمرہ کا لباس کافی ہے بشرطیکہ وہ ساتر ہو اور حیا و حجاب کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو۔اور عورت کا احرام اس کے چہرے میں ہے- <br /> ممنوعات احرام <br /> اصولی طور پر احرام کی حالت میں چھ(6) چیزیں ممنوع ہیں-جن میں سے چار (4) مرد وعورت دونوں سے متعلق ہیں اور دو(2) مرد حضرات سے متعلق ہیں - <br /> (1) بیوی کے ساتھ صحبت کرنا یا اس کے مبادیات اور اس کے تمام متعلقات یہاں تک کہ اس عنوان کی کوئی گفتگو وغیرہ- <br /> (2) خشکی کےجانوروں کا شکار کرنا یا شکار کی طرف رہبری کرنا-<br /> (3) بال کٹوانا یا ناخن ترشوانا-<br /> (4) خوشبو کا استعمال کرنا۔ <br /> یہ چار ممنوعات مرد و عورت دونوں کے لئے ہیں –<br /> اور یہ دو<br /> (5) سلا ہوا لباس پہننا-<br /> (6) سر اور چہرے کو ڈھانکنا۔<br /> صرف مرد حضرات کے لئے ممنوع ہیں- <br /> اگر کسی سے بحالت احرام ان چھ ممنوعات میں سے کوئي ممنوع عمل سرزد ہوجائے تو اس پر حسب ترتیب کفارہ و صدقہ لازم آتا ہے-<br /> ٭پہلی صورت یعنی بیوی سے مباشرت کرنے یا شہوت سے بوس وکنار کرنے کی صورت میں دم واجب ہے،خواہ انزال ہویا نہ ہو-<br /> ٭شکار کرنے کی صورت ميں دو عادل مسلمان جو اس شکار کی قیمت مقرر کریں اسے صدقہ کرنا واجب ہے-<br /> ٭ سر کے علاوہ بدن کے کچھ مخصوص حصوں سے یا تمام بدن سے ایک ہی مجلس میں بال نکالنے پر ایک دم واجب ہوگا- اگر مختلف مجالس میں علحدہ علحدہ مختلف مقامات کے بال نکالیں تو علحدہ علحدہ دم واجب ہوگا-سر ،داڑھی ،گردن ،بغل اور زیر ناف کے بال نکالے جائیں تو دم واجب ہوگا-باقی دیگر اعضاء کے بال نکالنے پر صدقہ واجب ہوگا- <br /> اگر حالت احرام میں ہاتھ پیر کے تمام ناخن تراش لے یا کسی ایک ہاتھ یا ایک پیر کے پانچ ناخن تراشے تو اس پر دم واجب ہے، اگر پانچ سے کم ناخن تراشے توہر ناخن پر آدھا صاع یعنی تقریبا ًسواکلو گیہوں یا اسکی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہے۔ <br /> اوراگرناخن اس طرح ٹوٹ جائے کہ ا ب اس کی مزید نشونما نہیں ہوگی تواسکو توڑکر علحدہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔(عالمگیری ج1 ص244) <br /> ٭اگر خوشبو بدن کے کسی ایک حصہ پر لگائے یا متفرق اعضاء پر اس طرح لگائے کہ اسے جمع کیا جائے تو ایک بڑے عضو کے بقدر ہو تو ایسی صورت میں دم واجب ہے-اگر اس سے کم ہوتو صدقہ فطر واجب ہوگا-<br /> واللہ اعلم بالصواب</span></span></span></div>