<!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 10]> <style> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0in 5.4pt 0in 5.4pt; mso-para-margin:0in; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} </style> <![endif]--> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">حضرت شیخ المشائخ شیخ علی شاہ سانگڑے سلطان مشکل آسان رحمة اللہ علیہ آٹھویں صدی ہجری کے اواخر میں شہر قندھار ضلع ناندیڑ میں پیدا ہوئے ۔ </span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">آپ کو تبلیغ اسلام سے خاص دلچسپی تھی ، چنانچہ آپ کے لقب سے متعلق کتب تاریخ <span style="mso-spacerun:yes"> </span>میں جو وجوہات بیان کی جاتی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے دکن کے مختلف مقامات کے علاوہ پنجاب اور سندھ وغیرہ کا بھی سفر کیا تھا چنانچہ جب سندھ میں قصبہ سنگڑہ میں کچھ عرصہ مقیم رہے تو آپ کے کشف وکرامات دیکھ کر وہاں کی مخلوق جوق در جوق آپ کے زمرہٴ معتقدین میں شامل ہونے لگی اور آپ کو حسن عقیدت کی بناء پر سانگڑے سلطان کے لقب سے یاد کرنے لگی ۔ </span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">ایک اور وجہ یہ بتلائی گئی کہ قلعہ دولت آباد میں سنگڑ نامی ایک شخص رہا کرتا تھا جس نے لوگوں کو بدعقیدہ بنارکھا تھا ، آپ نے اس پر غلبہ پا یا ۔ اس وقت سے آپ کا لقب سانگڑے سلطان مشاہیر قندھار دکن مشہور ہوگیا ۔</span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span>تیسری روایت یہ ہے کہ آپ کو اپنے پَردادا سید ابراہیم سپہ سالار سے سپاہی منشی اور ورزش کا شوق ورثہ میں ملا تھا اور آپ ہمیشہ جہاد کے لئے مستعد رہتے اور جب راہ چلتے تو آپ کے دونوں ہاتھوں میں دوسانگ ﴿برچھی کی طرح لانبا ہتھیار ﴾رہا کرتے ، جن کے استعمال پر آپ کو غیر معمولی قدرت حاصل تھی اور اس فن میں بڑے بڑے استادوں نے آپ کی شاگردی کا فخر حاصل کیا تھا ۔</span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span>اس لئے سب دکنی سپاہی آپ کو سانگڑے سلطان کے نام سے یاد کرتے ،<span style="mso-spacerun:yes"> </span>یہ دونوں سانگ اس وقت بھی آپ کے مزار کے پاس موجود ہیں ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span><span style="mso-tab-count:1"> </span>آپ جیدعالم وفاضل اور مصنف ہونے کے علاوہ نہایت زاہد ، صاحب حال بزرگ تھے ، آپ کو قادریہ اور رفاعیہ دونوں طریقوں میں خلافت حاصل تھی ۔ </span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">آپ کے کشف وکرامات اور تقدس وعرفان کی شہرت آپ کی زندگی ہی میں ہوچکی تھی ، حضرت مولانا شاہ رفیع الدین رحمة اللہ علیہ نے اپنی مشہور کتاب "تاریخ انوار القندھار" (مولفہ 1213ھ )میں آپ کے حالات تفصیل سے تحریر فرمائے ، ایک جگہ لکھا ہے :</span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt"><span style="mso-spacerun:yes"> </span>عالم بودہ بعلوم ظاہر وباطن تصانیف نیکو داشت چوں ، عین الجمال وغیرہ امادرتاراجی ودیرانی قصبہ مفقود گشتہ ۔۔۔ مزار ایشاں بسیار غنیمت کہ نزول برکات واستجابت دعااست ۔ </span></p> <p style="text-indent:.5in" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">آپ کی تصنیفات اس وقت موجود نہیں ہیں لیکن آپ کے ملفوظات وارشادات آپ کے خلیفہ وہمشیرزادہ حضرت شاہ ضیاء الدین بیابانی رحمۃ اللہ علیہ نے" مطلوب الطالبین" میں جمع کیا <span style="mso-spacerun:yes"> </span>ہے۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span><span style="mso-tab-count:1"> </span>حضرت سید شاہ شیخ علی حسینی رفاعی قادری سانگڑے سلطان مشکل آسان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں : متوکل کو کیا چاہئے ؟ اس عنوان کے تحت آپ نے فرمایاکہ ؛ متوکل کو چاہئے کہ فراغت وکشادہ دلی سے شاد' نہ ہو اور نہ تنگی وعسرت میں غمگین ہو ، ہمت بلند رکھے ، کبھی سست نہ رہے اور نہ دل پر ملال لائے ، جو کچھ آمدنی ناخواستہ اور بغیرمانگے وصول ہو اس کو قبول کرلے اور واپس نہ کرے ، کہا گیا ہے کہ</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt"> الفتوح لا رد ولامد ولاکد </span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"">، یعنی جو غیب سے ملے اس کو رد نہ کرے ۔ کہیں ایسا نہ کہ خود اس کو خدا مردود قرار دے کیونکہ آمدنی خداہی بھیجتاہے ۔۔۔۔ اور اگر کچھ ملے تو اورزیادہ کی خواہش نہ کرے ، سکہ کو پاؤں کے نیچے نہ آنے دے ؛ کیونکہ اس پر خدا کے نام کندہ ہوتے ہیں اور خدا کا نام نہ ہوتو بادشاہ کا نام ہوتاہے اور خلیفة اللہ کا نام بھی پاؤں کے نیچے نہ آنا چاہئے ، اگر بادشاہ کا نام بھی نہ ہوتو حروف ہوں گے ، ان امور کے لحاظ سے کبھی سکہ کو کھندلاہٹ میں نہ رکھے ، ہر جگہ اور ہرمقام پر وہی ہے اس کا خیال رکھے تاکہ خدائے تعالی کی نظر میں ہمیشہ عزیز رہے ، جو کچھ غیب سے آمدنی ہو اس کوخدائے تعالی کا بے نہایت خزانہ سمجھے لیکن بھیجنے والے کے حقوق واحسان کو فراموش نہ کرے ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-spacerun:yes"> </span><span style="mso-tab-count:1"> </span>حضرت شیخ المشائخ سید علی شاہ سانگڑے سلطان مشکل آسان رحمة اللہ علیہ 832 ہجری میں خراسان کے سفر سے کچھ عرصہ تک دولت آباد میں قیام فرماکر قندھار میں واپس تشریف فرما ہوئے ، اپنے قدیم مقام پر ایک <span style="mso-spacerun:yes"> </span>تالاب<span style="mso-spacerun:yes"> </span>کے کنارے اپنے والد بزرگوار کے مزار مبارک کے قریب مقیم ہوئے ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>آپ کو تین فرزند<span style="mso-spacerun:yes"> </span>حضرت سیدشاہ عظیم الدین ، حضرت سیدشاہ احمد منجھلے چلہ دار اور حضرت سید شاہ معین الدین رحمة اللہ علیہم ہیں ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>آپ کے صاحبزادگان بھی نہایت ہی عظیم المرتبت صاحب کشف وکرامت بزرگان دین ہیں ، جن کے فیوض وبرکات سے بہت سے افراد نے اپنے قلوب کا تزکیہ وتصفیہ کیا ہے ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>حضرت سید شاہ شیخ علی حسینی رفاعی قادری سانگڑے سلطان مشکل آسان رحمۃ اللہ تعالی علیہ کا وصال<span style="mso-spacerun:yes"> </span>بتاریخ 8 صفر المظفر 840 اور ایک روایت کے مطابق 846 ہجری میں ہوا ،۔۔</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22.0pt">مشکل کشائے دین ودنیا</span><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt; font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""> ۔۔ آپ کی مادہٴ تاریخ ہے ۔ </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span>ماخوذاز:مشاہیر قندھار-تاریخ قندھار دکن-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size:22.0pt;font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><a href="../../../../"><span dir="LTR">www.ziaislamic.com</span></a></span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"" dir="LTR"> </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="AR-SA" style="font-size:22.0pt;font-family: "Alvi Nastaleeq v1\.0\.0""><span style="mso-tab-count:1"> </span></span></p>