<p style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"> اللہ تعالی نے اس خاکدان گیتی میں کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام ورسل عظام کو مبعوث فرمایا، اور ہر نبی کو اس دور کے لحاظ سے معجزات عطا فرمائے،لیکن اپنے حبیب پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو سراپا معجزہ بنا کر مبعوث فرمایا،معراج شریف کا معجزہ ایک عظیم ترین معجزہ ہے، ان حقائق کا اظہار 12!جولائی2009ء بروزاتوار بعد نمازمغرب مسجد ابوالحسنات پھول باغ میں ہفتہ واری لکچر کے موقع پر مولانا حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے کیا-<br /> حضرت مفتی صاحب قبلہ نے سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ ماہ رجب کی ستائیسویں رات حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم معراج شریف کے لیے اپنے جسد مبارک کے ساتھ حالت بیداری میں مکہ مکرمہ سے بیت المقدس اور بیت المقدس سے ساتوں آسمان اور ساتویں آسمان سے عرش بریں اور عرش الٰہی سے ماوراء عرش جہاں تک رب نے چاہا تشریف لے گئے اور اللہ تعالیٰ کے قرب خاص و دیدار پاک کی سعادت سے مشرف ہوئے۔<br /> حضور کا معراج میں عرش پر جانا ہی معجزہ نہیں بلکہ واپس آنا بھی معجزہ ہے ،چونکہ آپ نور ہیں اور بشری لباس میں یہاں جلوہ گر ہوئے ہیں،رات کے مختصر سے حصہ میں عالم بالا کی سیر کرنا،اور لامکاں تشریف لے جانا یہ آپ کی بشریت کا معجزہ ہے اور نور ہوکر لوگوں کے درمیان رہنا ،تجارت ومعاملات کرنا ،خوردونوش فرمانایہ نورانیت کا معجزہ ہے-<br /> معراج شریف حضور اکرم صلی ا ﷲ علیہ وسلم کے کمالات میں سے ہے ‘اللہ تعالی نے آپ کو وہ عروج وبلندی عطا فرمائی کہ کسی پیغمبر کو وہ عطا نہ ہوئي، آپ نے قرب و رؤیت کی عظیم نعمت سے مالامال ہوکر مخلوق کو قرب خدا کی نعمت لازوال سے سرفراز فرمایا-<br /> دوران خطاب حضرت مفتی صاحب قبلہ نے کہا کہ روٹی ,لباس ,مکان انسان کی بنیادی ضروریات سے ہیں،لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی معجزانہ شان ہے کہ آپ بغیر سحر وافطار کے مسلسل روزہ رکھا کرتے ،صحابہ کرام بھی آپ کی اتباع میں مسلسل روزے رکھنے لگے تو ان پر ضعف ونقاہت طاری ہونے لگي ،حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں کون میری طرح ہےمیں اپنے پروردگار کے پاس رات گزارتا ہوں،میرا رب مجھے کھلاتا اور پلاتاہے-(صحیح بخاری شریف:حدیث نمبر:9182 ) <br /> اور آپ لامکاں تشریف لے گئے اور الله كا دیدار فرمایا, آپ کو جو قرب حق تعالی نصیب ہوا،وہ منتہی نہیں ہوا بلکہ ہر لمحہ اس میں اضافہ ہی اضافہ ہوتا رہا اور ہوتا رہتا ہےجیساکہ اللہ تعالی کاارشاد:اور آپ کے لئے ہر آنے والی گھڑی پچھلی گھڑی سے بہتر ہے-(سورة الضحى:4</span></span></p>