<!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 10]> <style> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0in 5.4pt 0in 5.4pt; mso-para-margin:0in; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} </style> <![endif]--> <p style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span><span style=""> </span>محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے جاہلیت کے تمام رسم ورواج اور اس کے فرسودہ نظام کو منسوخ کردیا اور ناقابل اعتبار قرار دیا،جو ظلم وستم،جبر واستبداد،بربریت ودہشت گردی جیسے مختلف انسانیت سوز امور پر مبنی تھا۔</span></p> <p style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span><span style=""> </span>حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت کو دور جاہلیت اور اس کے غیر منصفانہ نظام سے نجات عطا فرمائی اورانسانیت کو رہتی دنیا تک کے لئے ایک عالمی وبین الاقوامی اسلامی نظام عطا فرمایا ، جس کی اساس وبنیاد عدل وانصاف اور امن وسلامتی ہے ، جس کا مقصد مظلوموں کو انصاف دلانا، غریبوں اور ناداروں کی فریاد رسی کرنا ، اہل حقوق کوان کے حقوق پہنچاناہے۔</span></p> <p style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span><span style=""> </span><span style=""> </span>حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ابدی منشورمیں انسانیت کو اس کے وہ بنیادی واساسی حقوق عطافرمائے جوانسانوں کو حاصل ہونا تو درکنار آج تک دنیائے انسانیت اُس سے واقف بھی نہ تھی حجۃ الوداع کا عظیم خطبہ ’’قانون انسانی حقوق‘‘ کا نقطۂ آغاز تھا، آپ نے نہ صرف انسانی حقوق کے قانون کو بیان فرمایا بلکہ اُسکے نفاذ کا اعلان فرمایا، مدینہ طیبہ اور تمام مسلم علاقوں میں یہ قانون نافذالعمل ہوا۔</span></p> <p style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span><span style=""> </span>حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام افراد انسانی کو برابر ویکساں قراردیا ، لہٰذا کوئی شخص بحیثیت انسان دوسرے انسان سے فوقیت نہیں رکھتا، رنگ ونسل ، قومیت و وطنیت،سیاست وحکومت، دولت وثروت کاکوئی فرق روانہیں رکھاگیا،اس بین الاقوامی اسلامی نظام کے تحت تمام افرادکو مقامی وبین الاقوامی سطح پر حق زندگی ، حق تعلیم ، حق رائے دہی ،حق تجارت ، حق ملکیت ، حق نکاح ونیز اظہار رائے کا حق، انصاف چاہنے کاحق ، حقوق کے مطالبہ کا حق ، دیگر تمام انفرادی واجتماعی ، اقتصادی ومعاشرتی حقوق حاصل ہوں گے۔</span></p> <p style="text-align: right; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: black;"><span style=""> </span><span style=""> </span><span style=""> </span>ان حقائق کا اظہار حضرت ضياء ملت<span style=""> </span>مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے </span><span style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";" dir="LTR">AHIRC </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";">کے زیر اہتمام لکچر<span style="color: black;"> <span style=""> </span>کے دوران فرمایا-</span></span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: black;">سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";">حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا پیام<span style=""> </span>نہ صرف مسلمانوں کے لئے<span style=""> </span>بلکہ ساری انسانیت کے لئے ایک آفاقی پیغام ہے،آپ نے بنی نوع انسان کے تمام اصناف<span style=""> </span>سے متعلق حقوق و فرائض بیان فرمائے، ان کی فکری واعتقادی اور عملی واخلاقی زندگی کے لئے رہنمایانہ ارشادات صادر فرمائے اور ساری انسانیت کو ایک ناقابل تبدیل الٰہی قانون عنایت فرماکر عظیم احسان فرمایا۔</span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span>آپ نے معاشی واقتصادی مسائل کا حل بتلایا ہے اور عائلی ومعاشرتی احکام کی تفصیل بیان فرمائي اور انسان کی سماجی ومعاشرتی زندگی کے لئے سنہری اصول بیان فرمائے ہیں،آپ کے بیان کردہ اصول وقوانین ،احکام و ارشادات ایسی شان والے ہیں جو قانون داں و قانون ساز افراد کے لیے قانون مدون کرنے اور دستور وضع کرنے کے سلسلہ میں بیک وقت مشعل راہ اور منزل مقصود کی حیثیت رکھتے ہیں۔</span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";"><span style=""> </span>دوران خطاب ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ کامیابی وفلاح کے حصول<span style=""> </span>کے لئے تعلیمات اسلام پر عمل ناگزیر ہے،<span style=""> </span>اسلام نےہر انسان کو زندگی گزارنے کا حق عطا کیا ہے اور کسی شخص کو یہ اختیار نہیں کہ وہ دوسرے کی جان کے درپے ہو اور اسے قتل کروائے ،اور کسی شخص کے لئے یہ روانہیں کہ وہ دوسرے کے مال کو اس کی مرضی کے بغیر حاصل کرے۔</span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";">آپ نے فرمایا کہ جس معاشرہ کے افراد اونچ نیچ ،ذات پات ، امیر وغریب ، رنگ ونسل کے اعتبارسے بٹے ہوئے ہوں، وہاں آپسی تلخیاں اور عداوتیں عموما بہت جلدپیداہوجاتی ہیں اور ایسامعاشرہ بہت کم عرصہ میں زوال پذیر ہوجاتاہے ، بہترین سوسائٹی وہی ہے جہاں انسانی افراد میں اونچ نیچ،رنگ ونسل کا تصور نہ ہو،ہر ایک کے حقوق برابر ویکساں ہوں، تمام افراد کے حقوق میں مساوات ویکسانیت پائی جاتی ہو،اس سلسلہ میں حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ <span style=""> </span>نے حدیث پاک کے حوالہ سے فرمایا کہ<span style=""> </span>کسی عربی کو عجمی پر فضیلت وفوقیت حاصل نہیں بجز تقوی کے ‘‘</span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";">دور جاہلیت میں خواتین سے جانبدارانہ‘ ظالمانہ اور غیرانسانی سلوک کیا جاتاتھا، لڑکوں کو لڑکیوں پر ترجیح دی جاتی ، لڑکی کو بوجھ سمجھا جاتا ، مال متروکہ میں صرف لڑکوں کا حصہ ہوتا او ر لڑکیاں اس سے بالکل محروم رہتیں ، معاشی معاشرتی ، عائلی اور دیگرتما م گوشوں میں عورت مظلوم تھی۔</span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq";">حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کیلئے ان تمام حقوق کا اعلان فرمایا، جس کی وہ مستحق وحقدار تھیں اور عورت کو وہ بلند مقام اور اعلیٰ مرتبہ مرحمت فرمایاکہ کسی دین ومذہب میں اس کاتصور تک نہیں تھا ،آپ نے ارشاد فرمایا :خواتین کے بارے میں اللہ سے ڈرو اور اُن کے ساتھ بھلائی کرنے کی تاکیدی وصیت قبول کرو۔<span style="color: black;"> </span></span></p> <p style="text-align: right; text-indent: 0.5in; direction: rtl; unicode-bidi: embed;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: black;">سامعین کی کثیر تعدار شریک بزم رہی، سلام ودعا پر محفل کا اختتام عمل میں آیا،مولانا حافظ سیداحمد غوری استاذ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے-</span></p>