<div style="text-align: right"><span style="font-size: large"><span style="font-family: alvi Nastaleeq v1.0.0"><span class="mine">ہم جنسی تعلقات ایڈس جیسے مہلک امراض کا سبب،جس کی بیخ کنی حکومت سمیت ہر قوم وملت کی ذمہ داری<br /> جولائي 05و 2009ء بروزاتوار مسجد ابو الحسنات پھول باغ حیدآبادمیں حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے توسیعی لکچر دیتے ہوئے فرمایا:ہم جنسی تعلقات دراصل اللہ تعالی کی تخلیق کردہ فطرت کی مخالفت ہے کیونکہ اس نے مردوزن کے درمیان جائزطریقہ سے جنسی تعلقات کافطری نظام رکھاہے جسکی وجہ سے ذہنی وقلبی سکون ،مادی وروحانی سرور میسرآتاہے ،نسل انسانی کی افزائش ہوتی ہے ،انسانی اقدارکوفروغ نصیب ہوتاہے نتیجۃ معاشرہ وسماج نہایت ہی پرسکون وخوشگواررہتاہے، اسکے برعکس مرد کا مردسے اور عورت کاعورت سے جنسی تعلق پیداکرنا بلاشبہ ایک سنگین جرم ہے جس کو دنیا کا ہر دھرم و مذہب او ر مہذب انسان ناپسند کرتا ہے، کیونکہ اس سے انسانیت تاراج ہوتی ہے ،خاندان اجڑتاہے، سماج بربادہوتاہے ،نسلیں تباہ ہوتی ہیں،ایڈس جیسی خطرناک بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ <br /> ہم جنسی تعلق ایک ایسا بدترین فعل ہے جو تمام فواحش کا مجموعہ ہے ، اور یہ جرم فطرت سے بغاوت ،اخلاقی گراوٹ،ذلت وحقارت، رحمت سے دوری اور قہرالہی کا موجب ہے، حضرت مفتی صاحب قبلہ نے سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس جرم میں مبتلاقوم لوط پر اللہ تعالی نے مختلف قسم کےسخت ترین عذاب نازل کئے،رات کےاخیر حصہ میں فرشتہ نے ایک ہیبت ناک چیخ ماری جس نے انہیں زیر وزبر کردیا ، چالیس لاکھ پر مشتمل آبادی کو آسمان تک لیجاکر الٹ دیا گیا اور ان پر پتھروں کی لگاتار بارش برسائي گئ جس نے صفحہ ہستی سے ان کا نام و نشان مٹادیا- <br /> قرآن کریم نے متعدد مقامات پر اس واقعہ کو تفصیل سےبیان فرمایا جس کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اس سے عبرت حاصل کریں ، اگروہ ہم جنس پرستی کے جرم میں مبتلا ہونگے تو کہیں قہر الہی کی بجلیاں انہیں بھی جلا کر خاکستر کر نہ ڈالے ، سماجی خرابیوں اوراخلاقی برائیوں میں ہم جنس پرستی سے بڑھ کر کوئی خرابی اوربرائی نہیں، صالح معاشرہ کی تعمیر و تشکیل اور نسل انسانی کی افزائش وبقا کے لئے اس بدترین جرم کی بیخ کنی کرنا حکومت سمیت ہر قوم وملت کی ذمہ داری ہے-چنانچہ حکومت سے توقع ہے کہ وہ بین مذاہب متفقہ جرم کی قانونی دفع 377 میں ترمیم سے متعلق ہائي کورٹ کےفیصلہ کو قبول نہیں کرےگی-<br /> سلسلہ درس جاری رکھتے ہوئے مزید فرمایا کہ معاشرہ کو پاکیزہ اقدار عطا کرنے والے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے بنی نوع انسان کو اس اخلاق سوز خصلت سے بچانے کے لئے اس پر سخت ترین وعید بیان فرمائی ہے: مسند امام احمدمیں حدیث شریف ہے :حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" ، اللہ تعالی اس شخص پر لعنت فرمائے جو قوم لوط والا عمل کرتا ہے، اللہ تعالی اس شخص پر لعنت فرمائے جو قوم لوط والا عمل کرتا ہے، اللہ تعالی اس شخص پر لعنت فرمائے جو قوم لوط والا عمل کرتا ہے تین مرتبہ فرمایا-<br /> کنز العمال میں حدیث شریف ہے ،قوم لوط پر دس بری خصلتوں کی وجہ سے عذاب آیا تھا میری امت ان کے علاوہ ایک اور خصلت میں مبتلا ہوگی ،وہ مرد مرد کے ساتھ ہم جنس پرستی کرتے تھے اور اس امت کی عورتیں عورتوں کے ساتھ جنسی خواہشات پوری کرینگی-<br /> جامع ترمذی ‘سنن ابن ماجہ اور مستدرک علی الصحیحین میں روایت ہے :حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مجھے اپنی امت پر سب سے زیادہ جس چیز کا خوف ہے وہ قوم لوط کا عمل ہے-<br /> المعجم الکبیراور مجمع الزوائدمیں حدیث مبارک ہے:حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:۔۔۔۔ اور جب قوم لوط کا عمل کرنے والے زیادہ ہوں گے تو اللہ تعالیٰ اپنا دست رحمت مخلوق سے اٹھالے گا پھر اللہ کو کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ وہ لوگ کس وادی میں ہلاک ہوتے ہیں۔ <br /> المعجم الاوسط‘شعب الایمان‘اور مجمع الزوائد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: چار شخص ایسے ہیں جو اللہ تعالی کے غضب میں صبح وشام کرتے ہیں جن میں سے ایک وہ مرد ہیں جو مردوں سےاپنی جنسی خواہش کی تکمیل کرتے ہیں ۔<br /> جامع ترمذی‘ اورصحیح ابن حبان میں حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی اس شخص کی طرف نظر رحمت نہیں فرماتا جو مرد سے جنسی خواہش پوری کرے یا عورت سے لواطت کرے۔</span></span></span></div>