<p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; margin: 0in 0in 0pt;"><b><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">عارف نامی،شیخ گرامی،فخر المتاخرین، حضرت عبد الرحمٰن جامی <sup>رحمة اللہ علیہ</sup><o:p></o:p></span></b></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; margin: 0in 0in 0pt -27pt;"><span lang="ER" style="font-size: 20pt;"><o:p><font face="Times New Roman"> </font></o:p></span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; text-indent: 0.5in; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">آپ حضرت مولانا سعد الدین کاشغری<b><sup> </sup></b><sup>رحمة اللہ علیہ</sup> کے مرید تھے۔ آپ کا لقب عماد الدین اور نور الدین تھا اورتخلص جامی فرماتے تھے۔ آپ کے والد بزرگوار کا اسم گرامی احمد بن محمد دشتی تھا۔ دشت صفاہان کے ایک محلہ کا نام ہے۔ صاحب</span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">”</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"> سفینہ الاولیاء </span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">“</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">تحریر فرماتے ہیں کہ آپ حنفی المذہب تھے۔ اوریہ جو عوام میں مشہور ہے کہ آپ نے مذہب شافعی اختیار کیا تھا یہ خلاف واقعہ ہے۔ چنانچہ ایک شخص سے مولانا زین الدین محمود قوّاس سےا س بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ خلاف واقعہ لوگوں نے ایسامشہورکردیاہے۔الغرض مولانائےموصوف عالم،فاضل،عارفکامل، ذوا لفنون، جامع علوم ظاہری وباطنی، مقبول عالم اور ماوراء الہز اور خراسان کے مقتدائے وقت تھے۔ سلطان حسین مرزا کو آپ سے بہت عقیدت تھی۔ کتاب مذکور میں یہ بھی مسطور ہے کہ آپ مولانا سعد الدین کاشغری<sup>رحمة اللہ علیہ</sup> کے اکمل وافضل مرید مریدین سے تھے۔ جب آپ مولانا سعد الدین کی خدمت میں پہونچے تو انہوں نے فرمایا کہ ایک شاہباز زیر دام آیا۔ بہ ایّام طقویت شہر خراسان میں آپ خواجہ محمد پارسا کی صحبت میں رہے اور خواجہ مذکور نے ایک مصری کا ٹکڑا آپ کے منہ میں ڈال دیا ۔ خواجہ عبید اللہ احرار آپ کی نہایت تعظیم وتکریم فرمایا کرتے تھے۔ چنانچہ اپنے مکاتب میں وہ بکمال محبت بطور عرصند اشت آپ سے مخاطب ہوکر فرماتے ہیں کہ خراسان میں ایک آفتاب ہے۔ لوگ تلاش ہدایت میں ماورا النہر کی طرف جاتے ہیں کیونکہ اس بزرگ نے اپنا حال پوشیدہ رکھا ہے اور دورویشی اور کرامات کا مطلقاً اظہار نہیں فرماتے اور کہتے ہیں کہ مجھے کشف وکرامات پر پر اعتماد نہیں۔ لہذا آپ خود کو لباس شاعری میں مستور رکھتے۔ اور فرماتے کہ اپنے حال کو پوشیدہ رکھنا اس طریقہ کہ اولین شرط ہے۔ شغل باطن سے ایک لمحہ بھی آپ غافل نہ رہتے۔ آپ فضیلت میں ایک بحر مواج تھے۔ ایسی جامعیت کےحامل بزرگان دین بہت کم گزرے ہیں۔ حق تعالی نے آپ کو نفس قدسی کی نعمت عطا فرمائی تھی اور آپ کے بہترین اشعار وہ ہیں جو حقائق ومعارف پر مشتمل ہیں۔ کتاب مذکور میں یہ بھی مرقوم ہے کہ حضرت مولانا پر ابتدا ہی سے مرتبہ کمال، کشش عشق، اور جذبہ محست الہی کا غلبہ رہتا تھا۔ چنانچہ آپ خود فرماتے ہیں کہ</span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">:<o:p></o:p></span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; margin: 0in 0in 0pt -26.65pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">متاب از غشق روگچہ مجازیت <span style=""> </span>٭ <span style=""> </span>کہ از بہر حقیقت کارساز لیت<o:p></o:p></span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; text-indent: 25.7pt; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">اگرچہ جمال باطن ظاہر سے تعلق رکھتا ہے لیکن در حقیقت اس کی حقیقت کچھ اور ہی ہوتی ہے۔ جاننا چا ہئے کہ عارف کامل کثرت میں بھی جلوہ وحدت دیکھتا ہے اوربجز ذات یکتا کے کسی اور کی جستجو نہیں ہوتی۔ لیکن او اخر حال میں تمام تعلقات سے آپ نے اجتناب کیا اور فرمایا کرتے تھے کہ محب وہ ہے جو اپنے محبوب کے سواء سب سے ترک تعلق کرلے اور اس کا وجود سرتاپا محبوب میں فانی ہوجائے </span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">”</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"> سفینہ الاولیاء </span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">“</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">میں یہ بھی مذکور ہے کہ آپ ہمیشہ وجد وذوق کے عالم میں رہا کرتے۔ کبھی کبھی سماع بھی سن لیا کرتے۔ لیکن فہم طبیعت کا یہ حال تھا کہ اس سے بالاتر کسی چیز کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ آپ نہایت صاحب اخلاق اور خوش گفتارتھے۔ اور نہایت لطیف مطالب بیان فرماتے۔ آپ کی تصانیف کی تعداد ﴿44﴾ ہے جو مقبول عام ہیں اور ان میں نکتہ چینی کی کسی کو جرٲت نہیں ہوسکتی۔ شواہد النبوة اور نفحات الانس جن میں سخنان لطیف اور نکتہ ہائے ردقیق تحریر کئے گئے ہیں۔ آپ کی تصانیف کی دو آنکھیں ہیں۔ مثنوی میں یوسف زلیخا اور غزلیات میں دیوان اوّل آپ کی یے نظیرتخلیقات ہیں۔ کتاب مذکور میں یہ بھی ہے کہ مولانا کی فصاحت وبلاغت کی دلیل خود آپ کا کلام ہے۔ کہتے ہیں کہ آپ کے زمانہ کے کسی عالم نے آپ پر زبان طعن ونشیع دراز کی تھی۔ فقرا نے اس کو بہت منع کیا۔ اس کی وفات کے بعد ایک فاضل نے جو خود عالم و عامل تھے۔ اس کو خواب میں دیکھا کہ وہ بہت مضطرب الحال ہے۔ جب انہوں نے اس کا سبب اضطراب دریافت کیا تو اس نے کہا کہ میں جنت کے دروازے تک پہنچ گیا تھا اور اندر داخل ہونا چاہتا تھا کہ جامی رحمة اللہ علیہ آئے اور میرا دامن پکڑ کر مجھے اندر جانے سے باز رکھا۔ چونکہ میں مولانا کا منکر تھا۔ حضرت کی خدمت میں تم جاکر میری جانب سے معذرت خواہی کرو اور عرض کرو کہ وہ میرے قصور فرمائیں۔ الغرض آپ کے کمالات اتنے ہیں کہ اس مختصر رسالہ میں ان کی تفصیل ممکن ہیں۔ آپ کی وفات حضرت خواجہ عبید اللہ احرار کی وفات کی تین سال بعد بتاریخ </span><span lang="ER" style="font-size: 20pt;"><font face="Times New Roman">18</font></span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">/</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">محرم الحرام بروز جمعہ 898ھ میں واقع ہوئی۔ اور آپ اپنے پیر ومرشد کی مزار کے متصل خیابان ہرات میں مدفون ہوئے۔</span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><o:p></o:p></span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; text-indent: 36.1pt; margin: 0in 0in 0pt -26.95pt;"><b><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><o:p> </o:p></span></b></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; text-indent: 0.1pt; margin: 0in 0in 0pt -26.95pt;"><b><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><o:p> </o:p></span></b></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: center; text-indent: 36.1pt; margin: 0in 0in 0pt -26.95pt;"><span dir="ltr" style="font-size: 20pt;"><o:p><font face="Times New Roman"> </font></o:p></span></p> <p> </p>