<div style="text-align: right"><span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: medium"><span class="mine">مسجدابو الحسنات میں حضرت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ کا خطاب<br /> آج نفرت وعداوت اختلاف وانتشارکی مسموم فضاء سے مسلم سماج آلودہ ہوتاجارہاہے ایک دوسرے سے بدگمانی وبے اعتمادی ،غیبت وچغلخوری ،بہتان اورالزام تراشی ہماراشعاربنتاجارہاہے جبکہ ایک کامل مسلمان کی علامت ہی یہ بتلائی گئی کہ اس کی زبان اورہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں ۔اللہ تعالی نے اپنے کلام مقدس میں ان بدترین خصال سے سخت اجتناب کرنیکی تعلیم دی ہے :اے ایمان والو!بہت سے گمانوں سے بچو‘ بے شک بعض گمان گناہ ہیں اور دوسروں کے بارے میں تجسس نہ کیا کرو،اور تم ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں سے کوئی یہ چاہتا ہے کہ وہ اپنے مردار بھائی کا گوشت کھائے تو تم اسکو ناپسندہی کرتے ہواوراللہ سے ڈرتے رہو،اوراللہ خوب توبہ قبول کرنے والا بے حدمہربانی فرمانے والاہے۔<br /> <br /> سورہ حجرات۔( آیت ۱۲)بدگمانی کے نتیجہ میں انسان منفی سوچ کا حامل ہوجاتاہے پھردوسروں کی نجی زندگی کی ٹوہ میں پڑجاتاہے ،تاکہ انہیں رسوا کرتاپھرے ،جس کاوبال یہ ہوتاہے کہ خودہی لوگوں میں بے وقاراورذلیل وخوارہوجاتاہے ،ان حقائق کا اظہار حضرت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نے21جون2009 بروز اتوار بعد نماز مغرب مسجدابوالحسنات رحمۃ اللہ علیہ پھول باغ جہاں نما میں ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتما م منعقدہ ہفتہ واری لکچرسے کیا۔<br /> <br /> سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:اے وہ لوگو جوزبان سے اسلام قبول کئے ہولیکن ایمان ابھی دل میں داخل نہیں ہواہے ،اپنےمسلمان بھائي کی غیبت مت کرو،انکواذیت مت پہنچاؤ ،انکی پوشیدہ باتوں کا سراغ مت لگاؤ۔جوشخص مسلمانوں کی پوشیدہ باتوں کوتلاش کرتا رہتا ہے اللہ تعالی اس کے مخفی عیبوں کوظاہرکردیتاہے ،اللہ جس کے مخفی عیبوں کو ظاہر کرتاہے تواس کوذلیل وخوارکردیتاہے خواہ وہ اپنے گھرکے اندرہی کیوں نہ ہو۔غیبت کی قباحت وشناعت ظاہرکرنے کے لئے قرآن کریم نے ایسی تعبیربیان فرمائی کہ کوئی سنجیدہ فکروالاکبھی اس کے ارتکاب کا تصوربھی نہیں کرسکتا۔ غیبت کرنا دراصل اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانے کے برابرہے ۔<br /> <br /> مجمع الزوائدمیں روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں سے ایک صحابی اٹھ کرجانے لگے تو ایک دوسرے شخص نے انکے جانے کے بعدان کے بارے میں کچھ کہا توحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:تم خلال کرلو‘ان انہوں نے کہا کہ میں خلال کس لئے کروں کیا میں نے گوشت کھایا ہے ؟توحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہا ں !تم نے اپنے بھائی کا گوشت کھایا ہے ۔ صحیح بخاری شریف میں حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادمبارک ہے :چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔ <br /> <br /> حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:کیا میں تمہیں ‘سب سے برے لوگوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:ہاں! یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرمائیے‘ آپ نے ارشاد فرمایا: وہ لوگ جو چغلخوری کرتے پھرتے ہیں ، دوستوں میں فساد ڈالتے ہیں اور بے قصور لوگوں میں عیب تلاش کرتے ہیں۔(مسند امام احمد بن حنبل)حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا : جو شخص کسی مسلمان کے بارے میں کوئی بات ناحق طور پر پھیلاتا ہے تاکہ اسے عیب لگائے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے جہنم میں عیب ناک کرے گا۔(شعب الایمان۔</span></span></span></div>