<!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 10]> <style> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0cm 5.4pt 0cm 5.4pt; mso-para-margin:0cm; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} </style> <![endif]--> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو اسلام میں اعلی درجہ کی وجاہت حاصل تھی ،حضرت <span style=""> </span>رقیہ رضي اللہ تعالی عنہا کے انتقال کے بعد ایک روز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا گذر حضرت عثمان رضي اللہ تعالی عنہ <span style=""> </span>پر ہوا دیکھا کہ وہ رورہے ہیں ، سبب دریافت فرمایا ، عرض کی کہ اس سے بڑھ کر کیا مصیبت ہوکہ قرابت مصاہر ت آپ سے منقطع ہوگئی ، فرمایا: مت رو ، اگر میری سولڑکیا ں ہوتیں اور یکے بعد دیگر مرتی جاتیں تو میں ایک ایک تمہارے نکاح میں دیتا جاتا ، یہاں تک کہ سوپوری ہوجاتیں، ابھی جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور کہا کہ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ام کلثوم رضي اللہ تعالی عنہا کو تمہارے نکاح میں دوں ۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>حضرت علی کرم اللہ وجہ سے لو گوں نے حضرت عثمان رضي اللہ تعالی عنہ کا حال دریافت کیا ، فرمایا : وہ وہ شخص ہیں کہ ملاء اعلی کے فرشتے ان کو ذی النورین کہتے ہیں،یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ داماد ہیں جن کے ساتھ آپ کی دوصاحبزادیوں کا نکاح ہوا۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>حضرت عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا <span style=""> </span>فرماتی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں متواتر چار روز کا فاقہ ہوا ، جب حضرت عثمان رضي اللہ تعالی عنہ <span style=""> </span>کو خبر ہوئی تو کئی بوجھ آٹے ، گیہوں اور کھجور کے او رتین سودرہم فوراً روانہ کردئیے۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span><span style=""> </span><span style=""> </span><span style=""> </span>ایک بار کئی روز غلہ مدینہ منورہ میں باہر سے نہ آیا اور یہاں تک نوبت پہونچی کہ صحابہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بھوک کی شکایت کرنے لگے جس سے منافق خوش ہوتے تھے ۔آخر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ غلہ کی تلاش میں نکلے اتفاقاً بقیع کی جانب غلہ کے اونٹ آرہے تھے ، پندرہ اونٹ غلہ سے لدے ہوئے آپ نے خرید ے اور ان میں سے بارہ اونٹ حضرت کی خدمت میں حاضر کئے ، حضرت نہایت خوشی سے دونوں ہاتھ اس قدر اونچے کئے کہ بغلوں کی بیاض نظر آنے لگی ، ابومسعودرضی اللہ عنہ<span style=""> </span>کہتے ہیں ، کہ اس وقت عثمان رضی اللہ عنہ کے لئے جو دعائیں حضرت نے کیں<span style=""> </span>کسی کے لئے کرتے ہوئے میں نے نہیں سنیں ۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص<span style=""> </span>بازوکا گھر خرید کر کے مسجد نبوی میں شامل کرے اس کو خدائے تعالیٰ بخش دے گا ، عثمان رضی اللہ عنہ نے وہ گھر خرید کر کے مسجد میں شریک کردیا ، پھر ایک بار حضرت نے فرمایا جو شخص فلاں قبیلہ کا مربد یعنی کھجوریں اور غلہ سکھا نے کی جگہ خرید کر کے مسلمانوں پر صدقہ کردے اس کو خدائے تعالیٰ بخش دے گا ، عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کو خرید کر کے مسلمانوں پر صدقہ کردیا ، پھر ایک بار حضرت نے فرمایا: جو شخص جیش عسرت کا سامان کردے خدائے تعالیٰ اس کو بخش دے گا ، عثمان رضی اللہ عنہ نے کل لشکر کا پورا سامان کردیا یہاں تک کہ اس میں ایک عقال بھی کم نہ تھی۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>(مقاصد الاسلام ،ص 6تا9)</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";">شہادت عثمان رضی اللہ عنہ کی پیشنگوئی : </span></b></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>حضرت عثمان رضي اللہ تعالی عنہ <span style=""> </span>کی شہادت کا واقعہ اسلام میں نہایت پر خطر سمجھا جاتا تھا، چنانچہ مشکوۃ شریف کی کتاب الفتن میں روایت ہے جس کا ماحصل یہ ہے کہ عمررضی اللہ عنہ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جس خطرناک موج زن فتنہ کی خبردی ہے کیا وہ تمہیں معلوم ہے ؟ کہا :ہاں ، مگر آپ کو اس سے کوئی تعلق نہیں ، آپ کے اور اس کے بیچ میں ایک دروازہ ہے جو بندہے ، فرمایا: کیا وہ دروازہ کھولا جائے گا توڑا جائیگا؟ کہا: توڑا جائیگا اور پھر کبھی بندنہ ہوگا - انتہیٰ ملخصا –</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>مطلب یہ کہ لوگ خلیفۂ وقت کو شہیدکریں گے جس سے دروازہ فتنہ کا کھل جائیگا، اور ہمیشہ مسلمانوں میں فتنے برپاہوا کریں گے۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"> </p> <b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";" dir="RTL">قاتلین عثما ن رضي اللہ تعالی عنہ<span style=""> </span>پر لعنت </span></b> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"> </span></b></p> <span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";" dir="RTL"><span style=""> </span>اہل مصر نے جب علی کرم اللہ وجہہ کے پاس آکر اپنا مقصود ظاہر کیا تو آپ نے ان کو سخت جھڑکی دی اور فرمایا کہ سب صالحین جانتے ہیں کہ لشکر ذی مروہ ، لکشر ذی اخشب اور لشکر اعوص پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے ، اسی طرح بصرہ والے طلحہ کے پاس جب گئے تو انہوں نے بھی یہی فرمایا اور کوفہ والوں کو زبیررضی اللہ عنہ نے بھی یہی کہا ، ہر چندان حضرات نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشنگوئی اور ان لشکروں پر لعنت کرنے کا حال ان کو سنادیا مگر شقاوت کا کون علاج کرسکے آخر سب نے ملکر عثمانرضی اللہ عنہ کو شہید کرڈالا ، انتہیٰ ملخصا۔</span> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"> </span></p> <span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";" dir="RTL"><span style=""> </span>یہ واقعہ ناسخ التواریخ صفحہ 524میں بھی لکھا ہے مگر چونکہ یہ کتاب ان واقعات میں مذہبی رنگ کی ہے اس لئے اس لشکر کی خرابی اور ملعون ہونے کا حال جو علی کرم اللہ وجہہ وغیرہ نے بیان کیا اس کو ہم نے قلم انداز کردیا ، بہر حال باتفاق حضرات شیعہ وسنی یہ تو ثابت ہے کہ ابن سبایہودی تھا ، جس پر اہلبیت نے لعنت کی اور علی کرم اللہ وجہہ نے اس کے جلانے کا حکم فرمایا تھا ، اس نے فتنہ انگیزی کرکے عثمان رضی اللہ عنہ کو شہیدکروایا جس سے فتنوں کا دروازہ کھل گیا ، اور ایک سے دوسرا فتنہ پیدا ہوتا گیا۔</span> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"> </span></p> <span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";" dir="RTL">(مقاصد الاسلام ،ص 3تا4،از:شیخ الاسلام عارف باللہ امام محمد انوار اللہ فاروقی بانی جامعہ نظامیہ رحمۃ اللہ تعالی علیہ )<br /> www.ziaislamic.com </span>