<!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 10]> <style> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0cm 5.4pt 0cm 5.4pt; mso-para-margin:0cm; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} </style> <![endif]--> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">آپ <span style=""> </span>دونوں بزرگ جلیل القدر برادران ،مقربین بارگاہ الہی،محبوبین دربار مصطفوی علی صاحبہا الصلوۃ والسلام ہیں-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">آپ حضرات <span style=""> </span>کا اصلی وطن ملک شام ہے<span style=""> </span>-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span>ابتداء میں <span style=""> </span>آپ دونوں بھائی بہادر شاہ کے لشکر میں تھے ،دونوں بھائیوں میں اتفاق واتحاد اسقدر تھا کہ مغائر ت ودوئی کانام و نشان تک نہیں تھا ، بظاہر مابہ الامتیاز صرف یہ تھا کہ دوجسم ودوشخص تھے لیکن واقع میں ایک ہی تھے، موافقت واتحاد کی وجہ سے دونوں بھائی آپس میں ایک ہی مقام ومنزل میں بسر <span style=""> </span>فرمایا کرتے -</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span><span lang="ER">آپ دونوں <span style=""> </span>بزرگ <span style=""> </span>حضرات سلسلہ <span style=""> </span>عالیہ قادریہ میں حضرت <span style=""> </span>سید شاہ کلیم اللہ قدس سرہٗ کے مرید ہیں-</span></span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">دکن میں آمد:</span></b><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt;" dir="LTR"> </span></b></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span><span style=""> </span>جس وقت بہادر شاہ ایک <span style=""> </span>ہزار بیس ہجری 1020 ھ میں کام بخش سے مقابلہ کے لئے ہند سے حیدرآباددکن روانہ ہوا، اس وقت یہ دونوں بزرگ <span style=""> </span>حضرات یہی بادشاہی لشکر کے ہمراہ ہوئے ، اتفاقاً راستہ میں ایک مقام پر تمام لشکرفروکش ہوا ،جابجاڈیر ے اور خیمے قائم کئے گئے ، اسی رات تیز بارش ہوئی ،اور اس قدر تندوتیز <span style=""> </span>ہوا چلی کہ لشکر میں تمام ڈیرے اور خیمے سر بسجد ہ زمین پر پڑے تھے ، اس آفت قیامت میں کوئی خیمہ قائم نہ رہا مگر دونو ں بزرگوں کاخیمہ اس بارش اور تیز وتند ہوامیں بھی قائم رہااور طرفہ یہ ہے کہ اس گردوغبار،کثرت ہوا <span style=""> </span>اوربرسات میں آپ کا چراغ روشن تھا ، دونوں بھائی قرآن کریم کی تلاوت اور خدائے رحمن کی عبادت میں مشغول تھے، بارش وہوا کی شدت سے محفوظ تھے -</span></p> <p style="text-indent: 36pt;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اہل لشکر نے جب آپ کی یہ حالت دیکھی تو سب آپ کی بزرگی وکرامت کے قائل ہوئے او ردونوں بزرگوں سے نیک اعتقاد رکھنے لگے، اکثر لشکر کےسپاہی آپ حضرات کی خدمت میں ملازم رہتے تھے، آپ دونوں بزرگ <span style=""> </span>حضرات ،ہر ایک اعلی وادنی سے نیک سلوک کرتے تھے ، ہر ایک کے ساتھ محبت وہمدردی کا حق ادافرماتے تھے، اکثر مریضان دل اور گرفتاران مشکل آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ، <span style=""> </span>دوا اور دعا سے تندرستی وآسانی پاتے -</span></p> <p style="text-indent: 36pt;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہزار ہا افراد آپ حضرات کے دامن کرم سے وابستہ ہونے لگے،اور دست حق پرست پر بیعت کرکے سلسلہ عالیہ میں <span style=""> </span>مرید ہونے لگے ، جس وقت بہادر شاہ کا لشکر حیدرآباد پہنچاتو آپ <span style=""> </span>دونوں بزرگوں نے اپنی اپنی نوکری ترک فرمادی اور جہاں اب <span style=""> </span>مزار مبارک ہے وہاں متوکلانہ سکونت اختیار کی اور قناعت وریاضت کی باگ ہاتھ میں لی -</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">صحبت بافیض کا جانور پر اثر </span></b></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اللہ تعالی نے حضرت یوسف صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ علیہ کو قطبیت کے اعلی <span style=""> </span>مرتبہ پر فائز فرمایا ، آپ سے بہت <span style=""> </span>خارق عادات ظاہر ہوئے ہیں، آپ تقوی وطہارت کی<span style=""> </span>اس قدر بلند منزل پر جلوہ فرما تھے<span style=""> </span>کہ آپ کی صحبت بافیض سے آپ کا گھوڑا، دانہ چارہ جس میں حرمت کا شبہ ہو نہیں کھاتا تھا ، اور کسی کی ملکی مزروعہ(ذاتی کھیت) میں بھی نہیں چرتا تھا -</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حضرت یوسف رحمۃ اللہ تعالی علیہ کاایسا <span style=""> </span>تصرف تھا کہ حیوان لایعقل جوکہ مرفوع القلم ہے وہ بھی آپ سے تعلق اورصحبت <span style=""> </span>کی وجہ سے صفت تقوی سے موصوف ہوگیا-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">وصال مبارک:</span></b><span style="font-size: 22pt;" dir="LTR"> </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">صاحب مخازن الاعراس فرماتے ہیں کہ <span style=""> </span>حضرت یوسف صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ علیہ اورحضرت شریف صاحب رحمۃ اللہ علیہ <span style=""> </span>ہردو برادر بہادر شا ہ بادشاہ کے وزیرخان خانان کے ملازم تھے ،بادشاہ جس وقت حیدرآباد دکن آیا ، تو آپ <span style=""> </span>حضرات بھی اس وقت دکن تشریف لائیں اور دکن پہنچے کے بعد حضرت یوسف صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ علیہ کی طبیعت ناساز ہوگئی اور اسی حالت میں ہفتہ، دس دن گذر نے کے بعدآپ نے داعی اجل کو لبیک کہا ،اور اس دنیا ء فانی سے کوچ فرماگئے- </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span>آپ کا وصال مبارک 5 ذوالحجہ،گیارہ سو اکیس ہجری 1121 ھ میں ہوا -</span></p> <p style="text-indent: 36pt;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">آپ کے وصال مبارک کے وقت حضرت شریف صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ علیہ وہاں موجود نہ تھے تھوڑی دیر <span style=""> </span>بعدجب آپ <span style=""> </span>تشریف لائے تومعلوم ہوا کہ حضرت یوسف <span style=""> </span>صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ تعالی علیہ کا وصال ہوگیا ہے، یہ سنتے ہی آپ نے غم کی حالت میں فرمایا:" شرط رفاقت سے بعید ہے کہ آپ اس جہاں میں نہ رہیں او رمیں رہوں "؟</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">باوضوہوکر حجرہ مبارک میں داخل ہوئے اور سفید چادر چہرہ پہ ڈال کر لیٹ گئے ، اور اسی وقت فوراً جان بحق تسلیم کئے بعدازاں خادموں نے دونوں برادران طریقت کو غسل دیکر نماز جنازہ سے فراغت پاکر حیدرآباد کے مغربی جانب واقع موضع "نام پلی" میں جہاں آپ قیام پذیر تھےتدفین کی سعادت حاصل <span style=""> </span>کی-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">(تلخیص از :محبوب ذوالمنن تذکر ۂ اولیاء دکن)</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ تعالی علیہ کی نصیحت:</span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt;" dir="LTR"> </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اولیاء کرام اللہ تعالی کے محبوب بندے ومقربان بارگاہ ہوتے ہیں اللہ تعالی یہ گوارا نہیں فرماتا کہ کوئی شخص انہیں کسی قسم کی اذیت پہنچائے یا ان کی شان میں نامناسب الفاظ کہے ، اللہ تعالی اولیاء کرام کو تکلیف دینے والوں کے خلاف جنگ کا اعلان کرتا ہے ، جیسا کہ حضرت محد ث دکن رحمۃ اللہ علیہ ولایت کے درجات اور اولیاء اللہ کی اقسام بیان کرنے کے بعد حدیث قدسی کے حوالہ سے فرماتے ہیں:</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span>"میں میرے دوست کو اذیت پہونچانے والے کے خلاف اعلان جنگ کردیتا ہوں"-</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بعض دفعہ اللہ تعالی اپنے دوستوں کا امتحان ان کے مخالفین او ردشمنوں کے ذریعہ فرماتا ہے ، مگر پھر بہت جلد مخالفین پر غضب نازل ہونے لگتا ہے ، یہ نہ سمجھو کہ ہم نے بزرگوں کی مخالفت کی لیکن ہمارا کچھ نہ بگڑا، اولیاء اللہ کو ستانا کبھی خالی نہیں جاتا!</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حضرت محدث دکن علیہ الرحمہ نے اولیاء اللہ کی بارگاہوں میں جانے والے راستے کی بھی بے ادبی کرنے پر سخت تنبیہ فرمائی اور برے خاتمہ سے ڈرایا چنانچہ فرماتے ہیں:</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span>میرے دوستو! ایک اور وجہ بتلاتا ہوں کہ جس سے خاتمہ خراب ہو تا ہے۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style=""> </span>سنو! اولیاء اللہ کے ساتھ بے ادبی کرنے سے بھی خاتمہ خراب ہوتا ہے۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">یاد رکھو! آج کل یہ بھی شروع ہو گیا ہے کہ اولیاء اللہ کے ساتھ بڑی بے ادبی ہورہی ہے، معلوم نہیں ان کا خاتمہ کیسا ہوتا ہے؟</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ایک صاحب نے مجھ سے کہا: حضرت یوسف صاحب اور شریف صاحب <span style=""> </span>رحمۃ اللہ تعالی علیہما کی درگاہ کے سامنے جو سڑک ہے اس پر سے بھی گزرنا نہیں چاہئے ،اندر درگاہ میں جانا تو برا ہے ہی ،اس سڑک پر چلنا بھی برا ہے۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">افسوس افسوس </span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اولیاء اللہ کی یہ قدر ہے آپ کے پاس ؟خدا کے دوستوں کے ساتھ یہ معاملہ ہے ؟ یہ حال ہے تو تب کیا حال ہوگا آپ کا ، خیال کرلو اس کو ،یاد رکھو! ہر گز ایساطریقہ اختیار نہ کرنا۔</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">(فضائل رمضان،ص: 189-مواعظ حسنہ ج:1 ص:54/55)</span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";" dir="LTR"> </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> </span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size: 22pt; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";" dir="LTR"> </span></p>