<p style="text-align: center; margin: 0cm -43.7pt 0pt -63pt" dir="rtl" class="MsoNormal" align="center"><b><span style="font-family: "Jameel Noori Kasheeda"; font-size: 16pt; mso-ansi-font-size: 13.0pt" lang="ER"><font face="Times New Roman">چشمان اقدس سےدیدار حق تعالی ،حضور کا انفرادی کمال<o:p></o:p></font></span></b></p> <p style="text-align: center; margin: 0cm -43.7pt 0pt -63pt" dir="rtl" class="MsoNormal" align="center"><b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 16pt; mso-ansi-font-size: 13.0pt" lang="ER"><font face="Times New Roman">مسجد ابوالحسنات میں مولانا مفتی سید ضياء الدین نقشبندی کا خطاب<o:p></o:p></font></span></b></p> <font face="Times New Roman"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER">اللہ تعالی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو تمام انبیاء کرام ورسل عظام<span style="mso-spacerun: yes"> </span>علیہم الصلوۃو السلام کا سردار بنایا،آپ کی ذات جامع کمالات میں وہ تمام اوصاف وکمالات ،فضائل وکرامات کو جمع فرمادیا جو دیگر انبیاء کرام ورسل عظام کو عطا کئے تھے،اللہ تعالی نے دیگر انبیاء کرام علیہم السلام کو بھی معراج عطافرمائی لیکن جس قدر شان وعظمت والی معراج آپ کو عطافرمائی اس طرح کی معراج کسی اور کو عطا نہیں فرمائی،آپ رات کے مختصرسے حصہ میں مسجد حرام سے مسجد اقصی ،خلائی کائنات ،ساتوں آسمان،عالم برزخ کی سیر فرمائي،جنت ودوزخ کا مشاہدہ فرمایا،عالم ملکوت کے عجائب قدرت ملاحظہ فرمائے،سدرۃ المنتہی اور ماوراء عرش تشریف لے گئے اور رب تعالی سے بے حجاب ہمکلام ہوتے ہوئے اپنے ماتھے کی آنکھوں سے دیدار حق تعالی کی سعادت حاصل فرمائي-اس مبارک سفر کا تذکرہ اللہ تعالی نے قرآن کریم<span style="mso-spacerun: yes"> </span>کی دو سورتوں میں فرمایا:سورۂ بنی اسرائیل میں مسجد حرام سے مسجد اقصی تک تشریف لیجانے کا صراحۃ</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: AR-SA; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="AR-SA">ً</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER"> اور عالم بالا کی سیر کا اشارۃ </span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: AR-SA; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="AR-SA">ً</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER">ذکر موجود ہے،اورسورۂ"والنجم"میں عالم بالا کی سیر اور دیدار حق تعالی کا صراحۃ ذکر موجودہے،ارشاد باری تعالی ہے: ترجمہ:آپ نے جو مشاہدہ کیا دل نے اسے نہیں جھٹلایا۔ (سورۃ النجم:11) یقیناً آپ نے اُسے دومرتبہ دیکھا۔(سورۃ النجم: 13) اور آپ نے اس شان سے </span><span style="font-family: "Times New Roman","serif"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER">دیدار<span style="mso-spacerun: yes"> </span>فرمایا</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER"> کہ " نہ نگاہ ادھر اُدھر متوجہ ہوئی اور نہ جلوۂ حق سے متجاوز ہوئی۔(سورۃ النجم: 17)یعنی آپ کی نظرسوائے جمال محبوب کے کسی پرنہ پڑی ۔ بیشک آپ نے اپنے رب کی نشانیوں میں سب سے بڑی نشانی (جلوۂ حق) کامشاہدہ کیا۔ (سورۃ النجم۔ 18) معجزۂ معراج سے متعلق ان حقائق کا اظہار ضیاءملّت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابوالحسنات پھول باغ جہاں نما حیدرآباد میں بروز اتوار بعد نماز مغرب منعقدہ ہفتہ واری لکچر کے دوران فرمایا-سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے ضیاءملّت مفتی صاحب نے فرمایاکہ صحیح مسلم‘مسنداحمد‘صحیح ابن حبان ‘وغیرہ<span style="mso-spacerun: yes"> </span>میں حدیث پاک ہے : ترجمہ: حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘میں نے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا !کیا آپ نے اپنے رب کا دیدار کیا؟ فرمایا: وہ نور ہے ‘بیشک میں اس کا جلوہ دیکھتا ہوں۔ (صحیح مسلم ، </span><span style="font-family: "Times New Roman","serif"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER">حدیث</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER"> نمبر:461) ضیاءملّت مفتی صاحب نےصحیح مسلم‘صحیح ابن حبان ‘مسندابویعلی ‘جامع الاحادیث ‘الجامع الکبیر‘مجمع الزوائد ‘کنزل العمال اور مستخرج ابوعوانہ کے حوالہ سے کہا کہ حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے عرض کیا: اگر مجھے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار کی سعادت حاصل ہوتی تو ضرورحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کرتا، انہوں نے فرمایا تم کس چیز سے متعلق دریافت کرتے؟ حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ دریافت کرتا کہ کیا آپ نے اپنے رب کا دیدارکیا ہے؟ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سلسلہ </span><span style="font-family: "Times New Roman","serif"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER">میں دریافت</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 13pt; mso-fareast-font-family: 'Times New Roman'; mso-bidi-language: ER; mso-ansi-language: EN-US; mso-fareast-language: EN-US" dir="rtl" lang="ER"> کیا تھا‘توحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:میں نے دیکھا، وہ نور ہی نور تھا۔ (صحیح مسلم،حدیث نمبر:462)سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب نے فرمایا کہ صحیح بخاری میں وارد حضرت عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا کی روایت سے جوکہاجاتا کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اللہ تعالی کا دیدا رنہیں کیا،دراصل اس حدیث مبارک میں مطلق دیدار الہی کی نفی نہیں ہے بلکہ احاطہ کے ساتھ دیدار کرنے کی نفی ہے اللہ تعالی کا دیدار احاطہ کے ساتھ نہیں کیا جاسکتا۔کیونکہ اللہ تعالی کی ذات اور اُس کی صفات لامحدود ہیں ‘اس لئے احاطہ کے ساتھ دیدارِخداوندی محال ہے ۔حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بغیراحاطہ کے اپنے رب کا دیدارکیا ہے ،جیساکہ جامع ترمذی میں روایت ہے: ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہمانے فرمایا: حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کادیدارکیا ہے۔ (جامع ترمذی شریف ،حدیث نمبر:3202)نیزجامع ترمذی میں روایت ہے کہ حضرت کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ تعالی نے رؤیت اور کلام کو حضرت سید نامحمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت موسی علیہ السلام کے درمیان تقسیم فرمایا دوبار حضرت موسی علیہ السلام سے کلام فرمایا اور دومرتبہ حضرت سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے رب کا دیدار کیا۔ (جامع ترمذی ،حدیث نمبر:3678)</span></font>