<meta content="text/html; charset=utf-8" http-equiv="Content-Type" /> <meta content="Word.Document" name="ProgId" /> <meta content="Microsoft Word 11" name="Generator" /> <meta content="Microsoft Word 11" name="Originator" /> <link href="file:///C:\DOCUME~1\hasanaat\LOCALS~1\Temp\msohtml1\01\clip_filelist.xml" rel="File-List" /><!--[if gte mso 9]><xml> <w:WordDocument> <w:View>Normal</w:View> <w:Zoom>0</w:Zoom> <w:PunctuationKerning /> <w:ValidateAgainstSchemas /> <w:SaveIfXMLInvalid>false</w:SaveIfXMLInvalid> <w:IgnoreMixedContent>false</w:IgnoreMixedContent> <w:AlwaysShowPlaceholderText>false</w:AlwaysShowPlaceholderText> <w:Compatibility> <w:BreakWrappedTables /> <w:SnapToGridInCell /> <w:WrapTextWithPunct /> <w:UseAsianBreakRules /> <w:DontGrowAutofit /> </w:Compatibility> <w:BrowserLevel>MicrosoftInternetExplorer4</w:BrowserLevel> </w:WordDocument> </xml><![endif]--><!--[if gte mso 9]><xml> <w:LatentStyles DefLockedState="false" LatentStyleCount="156"> </w:LatentStyles> </xml><![endif]--><style type="text/css"> <!-- /* Font Definitions */ @font-face {font-family:"Alvi Nastaleeq v1\.0\.0"; panose-1:2 0 5 3 0 0 0 2 0 4; mso-font-charset:0; mso-generic-font-family:auto; mso-font-pitch:variable; mso-font-signature:-2147475449 0 0 0 65 0;} /* Style Definitions */ p.MsoNormal, li.MsoNormal, div.MsoNormal {mso-style-parent:""; margin:0in; margin-bottom:.0001pt; text-align:right; mso-pagination:widow-orphan; direction:rtl; unicode-bidi:embed; font-size:12.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-fareast-font-family:"Times New Roman";} @page Section1 {size:595.3pt 841.9pt; margin:1.0in 1.25in 1.0in 1.25in; mso-header-margin:.5in; mso-footer-margin:.5in; mso-paper-source:0; mso-gutter-direction:rtl;} div.Section1 {page:Section1;} --> </style><!--[if gte mso 10]> <style> /* Style Definitions */ table.MsoNormalTable {mso-style-name:"Table Normal"; mso-tstyle-rowband-size:0; mso-tstyle-colband-size:0; mso-style-noshow:yes; mso-style-parent:""; mso-padding-alt:0in 5.4pt 0in 5.4pt; mso-para-margin:0in; mso-para-margin-bottom:.0001pt; mso-pagination:widow-orphan; font-size:10.0pt; font-family:"Times New Roman"; mso-ansi-language:#0400; mso-fareast-language:#0400; mso-bidi-language:#0400;} </style> <![endif]--> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";">حضرت محدث دکن ایک بلندپایہ محدث ‘عظیم مفسر ‘جلیل القدر فقیہ ہیں آپ علوم آلیہ وعالیہ پرکامل دسترس رکھتے ہیں اورمعقول و منقول کے جامع ، شریعت وطریقت کے مقتداوپیشوا ہیں‘ آپ علوم و فنون کے آفتاب ہونے کے ساتھ ساتھ، دور اندیش مفکر صاحب رائے دانشور ہیں ‘اللہ تعالیٰ نے آپ کی ذات والاصفات میں وہ تمام کمالات رکھے جودعوت الی اللہ تجدید دین اور ہدایت و رہنمائیٔ خلق کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔<o:p></o:p></span></p> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>ان حقائق کا اظہار حضرت ضياء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی <span style=""> </span>دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے 5اپریل 2010ء بروز پیر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر میں کیا، سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے کہا کہ حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث شریف کی خدمت کے لئے اپنی زندگی وقف کردی ‘صبح و شام یہی مشن جاری رکھا اپنی کتابوں میں جابجا احادیث شریفہ نقل فرمائیں ‘مواعظ مبارکہ میں احادیث شریفہ بیان فرمائیں ‘بالخصوص زجاجۃ المصابیح کی تالیف کے ذریعہ آپ نے وہ بلندترین کارنامہ انجام دیا ہے کہ علم حدیث کے ماہرین ‘روایت و درایت کے ائمہ نے اس کا اعتراف کیا-<o:p></o:p></span></p> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"><span style=""> </span>دوران خطاب حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے کہا کہ زجاجۃ المصابیح ایسا بحر بیکراں ہے کہ اس میں ہر شخص اپنی صلاحیت کے مطابق گہرائی میں جاتا ہے اور لعل و گوہر نکال لاتا ہے فقہ حنفی کی خدمت اور زجاجۃ المصابیح کی تالیف ساری دنیا کے مسلمانوں کے لئے مفید و کارآمد ہے‘ آپ عالم اسلام کے محدث اعظم ہیں، مقام و موطن کی نسبت کرتے ہوئے آپ کو ’’محدث دکن‘‘ کہا جاتا ہے-<o:p></o:p></span></p> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";">حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے مزید فرمایا کہ زجاجۃ المصابیح کی تالیف کوعرب وعجم کے مقتدر علماء ‘ائمۂ فقہ وحدیث نے سراہا اور اسے فقہ حنفی کی غیر معمولی خدمت اور تجدیدی کارنامہ قرار دیا چنانچہ فقیہ ہرات حضرت مولانا ابو نصر محمد اعظم برنابادی ہروی رحمۃ اللہ علیہ نے زجاجۃ المصابیح کی جلدیں وصول ہونے کے موقع پر حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ کو خط ارسال کیا اور اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے تحریرکیاکہ آپ کے کمال عنایت سے زجاجۃالمصابیح کی دو جلدوں کے بعد جلد سوم کے تین نسخے وصول ہوئے جو میرے لئے باعث صد مسرت و ابتہاج ہیں ‘اس وصولی پر مجھ جیسے قاصر و عاجز نے اللہ تعالیٰ کی حمد اوراس کا شکر ادا کیا‘ زجاجہ کی دو جلدوں کے مطالعہ نے میری آنکھوں کو ٹھنڈک بخشی اور اب تیسری جلدکی وصولیابی میرے وسعتِ قلب اور انشراح صدر کا موجب ثابت ہورہی ہے جو حقیقت میں صحیح ترین حدیثوں کا منبع ہے اور یہ محسوس ہورہا ہے کہ مجھے ایک ایسا بحر ذخار حاصل ہوگیا جو میرے لئے بالکل کافی ہے‘ یہ کتاب احناف کے لئے واضح حجت ‘ جہالت اور تنقید کی بیماریوں کے لئے قانون ہے۔ عالم عرب کے فاضل اجل حضرت مولانا عبدالفتاح ابوغُدّہ رحمۃ اللہ علیہ نے زجاجۃالمصابیح کے بارے میں لکھا کہ اللہ تعالی نے اس سال فریضۂ حج کی ادائی کی توفیق عطا فرماکر مجھ پر احسان عظیم فرمایا اور اپنے فضل وکرم سے اُن منفعتوں سے بہرہ ور ہونے کا موقع نصیب فرمایا جو اس رکن عظیم بیت اللہ کی حاضری پر منحصر ہیں‘ اور ان گراں قدر منفعتوں میں میرے لئے ایک منفعت یہ ہے کہ مجھے یہاں حضرتِ والا کی تصنیف زجاجۃ المصابیح کی جلد اول دستیاب ہوئی جس کی وجہ سے میری بصارت او ربصیرت دونوں روشن ہوگئے ‘اللہ تعالیٰ نے آپ کو جو اس بیش بہا نعمت سے نوازا ہے اس پر میں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا‘ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کارخیر پر اہل اسلام اور حضرات احناف کی جانب سے جزاء خیر عطا فرمائے۔ حضرت مولانا ابوالوفاء افغانی علیہ الرحمہ بانی احیاء المعارف النعمانیۃنے فرمایا کہ حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ نے ایسی مایہ ناز کتاب زجاجۃ المصابیح لکھی جو عالم اسلام میں پڑھی اور پڑھائی جارہی ہے ‘عالم اسلام آپ کے اس تجدیدی کارنامہ پر جتنا فخر کرے کم ہے۔ <o:p></o:p></span></p> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span lang="ER" style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";">حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ زجاجۃالمصابیح کی جلدیں جامعہ ام القری کی لائبریری میں بھی موجود ہیں جس کو جامعہ کی ویب سائٹ پر فہرست کتب میں ذکر کیاگیاہے۔ آپ کے وصال کے بعد آپ کے شہزادۂ اکبر حضرت ابو البرکات سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے والد بزرگوار کے مشن کو آگے بڑھایا ،آپکی روحانی تربیت وتوجہات عالیہ سے لاکھوں بندگان خدا کے دل یاد خدا مین مشغول ہوگئے، حضرت ابو البرکات کے وصال کے بعد آپ کے شہزادۂ اکبر حضرت ابوالخیرات سید انوار اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے والد بزرگوار کے مشن کو آگے بڑھایا ، قوم وملت کے لئے ترقی کی راہیں ہموار فرمائی،ایسے اسکول کا قیام عمل میں لایا جہاں دینی وعصری علوم سے آراستہ کیا جاتا ہے‘ اب موجودہ جانشین‘ محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ کے ہی شہزادہ وخلیفہ حضرت ابوالخیر سید رحمت اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتھم العالیۃ ہیں جو اپنے والد گرامی کے کاز کو پختہ کررہے ہیں‘ آپ کی خدمات کو عام کررہے ہیں‘ آپ کا وجود مبارک وابستگان سلسلہ ومریدین ومتوسلین کے لئے نعمت عظمی اور غنیمت کبری ہے‘ مخلوق خدا آپ کی ہدایات وروحانی رہنمائی سے مستفید ومستفیض ہورہی ہے۔اور حضرت ابوالفیض سید عطاء اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری بحیثیت جانشین ابوالبرکات وابوالخیرات ،نقشبندی چمن کے انتظامات کی نگرانی فرمارہے ہیں ۔<o:p></o:p></span></p> <p align="center" style="margin: 0in -34.7pt 0.0001pt -0.5in; text-align: center;" dir="RTL" class="MsoNormal"><span style="font-size: 13pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";" dir="LTR"><o:p></o:p></span></p> <p dir="RTL" class="MsoNormal"><span dir="LTR"><o:p> </o:p></span></p>