<p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">آج کے اس پر فتن دور میں ہر طرف فحش اور برائی اس طرح پھیل چکی ہے کہ جدھر نظر ڈالیں دین سے دوری ،جہالت وناخواندگی دیکھائی دے رہی ہے ،کتاب وسنت واتباع رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ناواقفیت نظرآرہی ہے، جہاں لوگوں میں ٹی وی<span style=""> </span>چیانلس سے فساداور بگاڑ پیداہورہاہے وہیں<span style=""> </span>لوگ انٹرنیٹ چیاٹنگ اور فحاشی وعریانیت والے ویب سائٹس سے ہلاک وبرباد ،تباہ و تاراج ہورہے ہیں انہیں فتنوں اور برائیوں کی جانب خبردارکرتے ہوئے آج سے چودہ سوسال قبل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں تمہارے گھروں میں فتنوں کو ایسے اُترتے دیکھ رہاہوں جیسے بارش کے قطرات اُترتے ہیں ،ایسے وقت میں امت مسلمہ پر یہ ذمہ داری بڑھ جاتی ہےکہ کتاب وسنت کے علوم سے سینوں کو معمور کریں اور اسوہٴ رسول وصحابہ سے جہالت وتاریکیوں کا خاتمہ کریں، معاشرہ میں پھیلنے والی خرابیوں اور سماجی بیماریوں کو جڑپیڑسے اکھاڑ پھینکیں ۔<br /> </span> <img align="right" alt="" src="/uploads/image/jalsa-muraad-nagar-2.jpg" style="margin-left: 10px; width: 478px; height: 241px;" /></p> <p align="right"> </p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><br /> <span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><br /> <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><span style=""> </span>ان خیالات<span style=""> </span>کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے سجادچوک ، مراد نگر مہدی پٹنم ، حیدرآباد میں منعقدہ جشن میلادمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم 27</span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">/</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">مارچ بروزہفتہ بعد نماز عشاء فرمایا- مفتی صاحب قبلہ نے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے آداب بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیامیں جو سلاطین وبادشاہ ،وزراء وعہدیداران ہوتے ہیں تو وہ اپنے دربار کے آداب خود ہی مقررکرتے ہیں اور اپنے دربارمیں آنے والوں کیلئے نظام وقانون مرتب کرتے ہیں اور انکے اعوان ومددگار لوگوں کو اُ س قانون پر عمل کرنے کی تائید کرتے ہیں اُنکے ماتحت افراد ان کے پاس جانے کے آداب بتلاتے ہیں لیکن جب وہ دنیاسے جاتے ہیں تو انکا درباراور انکا قانون بھی تیرہ وتار ہوجاتاہے اور انکا مرتب کردہ نظام بھی کالعدم ہوجاتاہے لیکن اللہ نے دنیامیں ایک ایسی ہستی کو جلوہ گر فرمایا جنکے دربار کے آداب خود بتلاتاہے ،اُسکے آداب پر خود چلاتا ہے ،یہ ایسادربار ہے جو ختم ہونے والانہیں ،ایساقانون ہے جو تبدیل یا منسوخ ہونے والانہیں ،فرماتا ہے ائے ایمان والو</span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">!</span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">اللہ </span><span lang="ER" dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">اور اسکے رسول کے آگے مت بڑھو۔﴿حجرات ۔1﴾<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">نمازوروزہ ،زکوة وقربانی ،حج وعمرہ ،صدقہ وخیرات کسی عمل میں آگے بڑھنے کا تصور نہیں کیاجاسکتا،جیساکہ حدیث پاک میں ہےکہ چندحضرات نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں یوم الشک کو روزہ رکھا ،مطلع ابرآلود تھا ،انکی نیت یہ تھی کہ اگر رمضان کا چاند ہوجائے تو فرض روزہ ہوجائے گا ورنہ نفل روزہ کا ثواب تو ملے گا، ان کی نیت میں اخلاص تھا لیکن اللہ نے فرمایا تم اللہ اور اسکے رسول کے آگے مت بڑھو ، تم نے<span style=""> </span>بظاہر میرے محبوب سےپہلے<span style=""> </span>عمل کیا ہے،مجھے یہ گوارا نہیں، جوعمل میرےحبیب کریں ان کی پیروی میں کیا جانے والا عمل میری بارگاہ میں مقبول ہے اور جو عمل انکی تعلیمات کے خلاف ہو<span style=""> </span>وہ عمل میری بارگاہ میں مردودہے۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">مفتی صاحب نے دینی تعلیم کے حوالہ سے فرمایاکہ آج مسلمان جس طرح دنیوی تعلیم کی طرف توجہ کررہے ہیں دینی تعلیم کی جانب بھی توجہ کرنے کی ضرورت ہے ، معاشی اقتصادی،طبی تعلیم اور دیگر شعبہائے حیات کی تعلیم میں رغبت اور دلچسپی دکھائی جاتی ہے یہ اہل اسلام کیلئے خوش آئند بات ہے ، اسلام عصری علوم وفنون سیکھنے کا مخالف نہیں بلکہ ہماری صفوں میں جس طرح علماء کرام موجود ہیں اسی طرح صف اول کے ڈاکٹرس،انجینئرس ، سائنٹسٹ ،وکلاء اور ہرفن کے ماہرین کی ضرورت ہے ۔ والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ عصری تعلیم کے ساتھ اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے بھی واقف کروائیں ،دین کے بنیادی مسائل سے بچوں کو بے بہرہ نہ رکھیں ،عوام دنیوی تعلیم کے لئے جو کچھ کررہے ہیں اس کا عشرعشیر بھی دینی تعلیم کے لئے لگادیں تو ہمارے سدھار اور ہماری اصلاح کے لئے کافی ہے ۔<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><span style=""> </span>سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئےمفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ آج ہم تک اسلام پہنچاہے تو اولیاء کرام کے ذریعہ پہنچا،ہندوستان میں حضرت خواجہ غریب نواز نے اسلام کی دعوت دی ،دکن میں دین اور اسکی تعلیمات<span style=""> </span>بالخصوص حضرت بندہ نواز ،حضرت بابا شرف الدین ،حضرت یوسف بابا ،حضرت<span style=""> </span>شریف بابا وغیرہ اولیاء کرام<span style=""> </span>کی خدمات سے ہم تک پہنچی ہیں ۔ <br /> <br /> </span> <img height="302" align="right" width="490" alt="" src="/uploads/image/jalsa-muraad-nagar-1.jpg" style="margin-left: 10px;" /></p> <br /> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><br /> <o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">قبل ازیں مولانا غلام دستگیر عابد اللہ عمار چشتی کامل جامعہ نظامیہ نے اور مولانا سید واحد علی قادری استاد جامعہ نظامیہ اور مولانا عبد القدیر قادری شعبۂ تدریس جامعہ نظامیہ نے جلسہ کو مخاطب کیا ،جلسہ کا آغاز حافظ وقاری سید مصباح الدین عمیر نقشبندی کی قراءت سے ہوا،اور قاری محمد اسد اللہ شریف ،اور حافظ بدیع الدین نے نعت شریف پیش کی ،جناب ڈاکٹر محمد فرید الدین نقشبندی اور جناب محمد معین الدین نقشبندی نے مہمانوں کا استقبال کیا-<o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="text-align: justify; margin: 0in 0in 0pt;"><span lang="ER" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;">اس جلسہ میں حضرت بدر علی شاہ دھوتی سجادہ نشین حضرت مراد شاہ دھوتی رحمۃ اللہ تعالی علیہ، مولانا اعجاز احمد نقشبندی صدر تحریک صدائے اسلام، جناب محمد معین الدین اقبال صدر کل ہند میلاد کمیٹی<span style=""> </span>شریک رہے،نیز علماء کرام ،دانشوران معززین کے علاوہ سینکڑوں میں عوام کی تعداد موجود تھی -<b> </b></span><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><o:p></o:p></span></p> <p class="MsoNormal" dir="rtl" style="margin: 0in 0in 0pt;"><span dir="ltr" style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt;"><o:p> </o:p></span></p>