<table border="0" cellspacing="0" cellpadding="0" width="651" align="center" height="780"> <tbody> <tr> <td> <h3> <p style="text-align: right"><span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: small">سجاد چوک میں مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی کا خطاب</span></span></p> </h3> <div style="text-align: right"><span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: small">اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے آداب بیان فرمائے اور امت کو تاکید کی کہ حد درجہ احترام و ادب ملحوظ رکھیں۔اللہ تعالی فرمایا‘ حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے مت بڑھو۔ آپ کی خدمت اقدس میں آواز بلند مت کرواور ایک دوسرے سے جس طرح گفتگو کرتے ہو اس انداز سے گفتگو مت کرو‘ ورنہ اس جسارت کی وجہ سے تمہارے اعمال ضائع و اکارت ہوجائیں گے اور تمہیں اس کا شعور بھی نہ ہوگا۔</span></span></div> </td> <td style="text-align: right" valign="top" width="155"><img style="width: 149px; height: 100px" border="1" alt="" width="167" height="106" src="http://www.ziaislamic.com/interfaces/UploadImages/new2.png" /><span class="style7"><br /> </span></td> </tr> <tr> <td colspan="2"> <div style="text-align: right"> <span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: small">مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ و بانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے جلسہ میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم زیراہتمام ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرسجاد چوک میں خطاب کرتے ہوئے یہ بیان فرمایا حضرت مفتی صاحب نے مزید فرمایاکہ کچھ لوگ حجرہ مبارکہ کے باہر آواز دینے لگے تو اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوکر آواز دینے والوں کے بارے میں فرمایا کہ اگر یہ لوگ صبر کرلیتے ‘آپ کے تشریف لانے تک انتظار کرتے اور کھڑے رہتے تو اُن کے لئے بہتر ہوتا۔ مفتی صاحب قبلہ نے اس پرروشنی ڈالتے ہوئے اس سے تعظیمی قیام ثابت کیا۔ مزید فرمایا کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے معرکہ کے لئے نکلنے کی ندا دی‘ صحابہ کرام حکم کی تعمیل میں فوراً نکلنے لگے‘ حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ کی ابھی شادی ہوئی تھی۔ غسل کی حاجت تھی‘جیسے ہی اعلان ہوا‘ انہوں نے غسل کرنے کے وقت تک تاخیر کرنا گوارا نہیں کیا اور اُسی حالت میں میدان میں آپہنچے۔ معرکہ ہوا اور ستر صحابہ کرام شہید ہوئے۔ اُنہتر شہداء میدان جنگ میں پائے گئے۔ <br /> </span></span></div> <div style="text-align: right"><span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: small"><br /> حضرت حنظلہ رضی اللہ عنہ میدان جنگ میں نظر نہیں آرہے تھے‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آسمان کی طرف نگاہ مبارک اٹھائی اور فرمایا یہ حنظلہ ہیں‘ فرشتے انہیں غسل دینے کے لئے لے گئے تھے۔’ آپ کے بدن سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے‘۔ جذبۂ اطاعت اور باادب رہ کر حکم کی تعمیل کا یہ نتیجہ ہوا کہ غسیل ملائکہ ہوئے۔ حضرت مفتی صاحب نے مزید فرمایا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت الفاظ و کلمات‘ اعمال و افعال‘ افکار و نظریات سے تعظیم اور اکرام کا اظہار ہونا چاہئیے۔ مسلمان حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ اقدس کا جتنا زیادہ ادب بجا لائیں اُن کے لئے بہتر ہے‘ یہی منشاء الٰہی اور منظور یزدانی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے آداب کے بیان میں آیتیں نازل کرنے کا یہی مقصد ہے۔</span></span></div> <p style="text-align: right"><span style="font-family: Tahoma"><span style="font-size: small">مفتی صاحب قبلہ کے صدارتی خطاب سے قبل مولانا محمد حنیف قادری صاحب کامل الفقہ جامعہ نظامیہ و مو لانا غلام دستگیر عمار صاحب کامل الحدیث جامعہ نظامیہ نے خطاب کیا۔ مولانا احمد محی الدین رفیع کامل الحدیث جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئیے اور مہمانان خصوصی میں حضرت مولاناارشدپاشاہ صاحب جانشین حضرت صدرالشیوخ رحمۃ اللہ علیہ و مولانہ سید اطہر رضوی صاحب صاحبزادہ صدرالشیوخ ومولاناعزت علی شاہ صاحب سجادہ نشین حضرت مرادشاہ دھوتی رحمۃ اللہ علیہ ومولاناحافظ محمدامین الدین صاحب ارادتمندخاص حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ نے شرکت فرمائی۔ منتظمین جلسہ ڈاکٹر محمد فرید الدین نقشبندی‘ محمد معین الدین نقشبندی اورمحمدآصف نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ <br /> </span></span></p> </td> </tr> </tbody> </table> <div style="text-align: right"><br /> </div>