Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی اسلام کے لئے عظیم قربانیاں


حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی اسلام کے لئے عظیم قربانیاں

حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی سید ضیا ء الدین نقشبندی کا خطاب

اللہ تعالی کے محبوب بندوں کا تذکرہ با عث سعادت ہے،اس سے نہ صرف اسلامی تاریخ سے واقفیت ہوتی ہے بلکہ بموجب حدیث شریف رحمت الہی کے نزول کا ذریعہ اور گناہوںکا کفارہ بھی ہے۔ماہ شوال المکرم میں غزوۂ احد کے موقع پر سید الشہداء حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی۔

حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کی مبارک زندگی ،اسلام کے لئے آپ کی قربانیاں اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی سے بے انتہاء محبت ،آپ کی اطاعت اور وفاداری تمام امت کے لئے نمونہ ہے۔

حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب ترین چچا ہیں۔آپ ایسے وقت داخل اسلام ہوئے جبکہ مسلمانوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنایا جارہا تھا،آپ کی بدولت اسلام اور مسلمانوں کو عظیم تقویت ملی۔معرکۂ بدر واُحد میں آپ نے اہم ترین کردار اداکیا۔شجاعت وبہادری کے عظیم جوہر دکھلائے،غزوۂ احد م۔ں آپ شہید ہوئے۔

حضرت ابن شاذان رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت بیان کی ہے کہ ہم نے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی اتنا اشک بار نہیں دیکھا جتنا کہ آپ حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی شہادت پر اشک بار ہوئے،آپ نے انہیں قبلہ کی جانب رکھا ، پھرآپ جنازہ کے سامنے قیام فرماہوئے،آپ اس قدر اشک بار ہوئے کہ سسکیاں بھی لینے لگے ، قریب تھا کہ رنجیدگی کے سبب آپ پر بیہوشی طاری ہوجائے،آپ یہ فرماتے جاتے:اے حمزہ!اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا،اے رسول اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شیر!اے حمزہ ! اے نیکیوں کو انجام دینے والے!اے حمزہ ! اے مصیبتوں کو دور کرنے والے!اے حمزہ ! اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے دفاع کرنے والے،حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز جنازہ ادا فرماتے تو چار مرتبہ تکبیر فرماتے اور آپ نے حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ کی ستر(70) مرتبہ تکبیر کے ساتھ نمازِجنازہ ادا فرمائی۔

(امام بغوی نے اس روایت کو اپنی معجم میں نقل کیا ہے)۔

ابن ابی شیبہ وغیرہ میں روایت ہے:حضرت محمد بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ،حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر سال کی ابتداء میں شہداء احد کی زیارت کے لئے تشریف لاتے اور فرماتے:’’سلامتی ہو تم پرکیونکہ تم نے صبر کیا ،تو کیا ہی اچھا آخرت کا گھر ہے‘‘اور اسی طرح ہر سال حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ ،حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ بھی زیارت کیا کرتے ۔

حضرت ضیاء ملت نے فرمایا کہ آج بھی حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ کا فیضان جاری ہے،اہل محبت وعقیدت ظاہری وباطنی فیض سے مالامال ہوتے ہیں۔

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنمہا سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا :یہ آیت کریمہ( اور جو لوگ اللہ تعالی کے راستہ میں شہید کئے گئے‘ انہیں ہرگز مردہ نہ سمجھنابلکہ اللہ تعالی کے نزدیک زندہ ہیںاور ان کو رزق مل رہا ہے۔)‘‘ حضرت امیر حمزہ رضی اللہ عنہ اور آپ کے ساتھ شہیدہونے والے حضرات کی شان میں نازل ہوئی۔

مولانا حافظ سید محمدبہاء الدین زبیر نقشبندی(صاحب) فاضل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔