<p style="text-align: justify" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو ساری خلقت کی طرف نبوت و رسالت کی شان کے ساتھ مبعوث فرمایا اور آپ کی اطاعت و فرمانبرداری کو لازم و ضروری قرار دیا، آپ کے ہر قول کو سنت اور ہر ادا کو شریعت بنادیا اور آپ کی حیات طیبہ کو ساری کائنات کے لئے اسوہ و نمونہ بناکر آپ کی اطاعت کو اپنی اطاعت قرار دیا- ارشاد باری تعالیٰ ہے:<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify" dir="rtl" class="MsoNormal"><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللَّهِ</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">-<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span>ترجمہ:</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"> اور ہم نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اس لئے کہ اللہ کے حکم سے ان کی اطاعت کی جائے- (سورۃ النساء: 64)<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span>اور سورۃ النساء کی آیت نمبر 80 میں فرمایا:<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">-<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span>ترجمہ:</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"> جس نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی تو یقیناً اس نے اللہ کی اطاعت کی- (سورۃ النساء: 80) <o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span><span> </span>منصب نبوت و رسالت کی شان و عظمت کی وضاحت کرتے ہوئے ان حقائق کا اظہارحضرت ضیاء ملت <span> </span>مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ نائب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات پھول باغ جہاں نما، حیدرآباد میں منعقدہ ہفتہ واری توسیعی لکچر میں فرمایا-<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span>سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے سورۃ التوبہ کی آیت نمبر 157 کے حوالہ سےفرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو نبوت و رسالت کے عظیم منصب پر فائز فرماکر مخلوق کی رشد و ہدایت کا ذمہ عطا فرمایا وہیں آپ کو حلت و حرمت کے کامل اختیارات عطا فرمائے، آپ احکام الٰہی کے شارح بھی ہیں اور قانون اسلام کے شارع بھی- آپ کے فرامین و احکام میں اللہ تعالیٰ نے ایسی عظمت و جلالت ودیعت فرمائی کہ کائنات پست و بالا کی ہر شئے آپ کے حکم کے آگے مجسم طاعت بنی ہوئی ہے- <o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">جامع ترمذی میں حدیث پاک ہے، ایک اعرابی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوکر عرض کئے: میں کس طرح جانوں کہ آپ اللہ کے نبی ہیں؟ حضور نے ارشاد فرمایا: اگر میں کھجور کے درخت کی ٹہنی کو بلاؤں جو گواہی دے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ چنانچہ جب آپ نے اس ٹھنی کو حکم فرمایا تو وہ کھجور کے درخت سے اترکر آپ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئی، پھر آپ نے حکم فرمایا کہ واپس چلی جا! تو وہ واپس اپنے مقام پر چلی گئی اور وہ اعرابی صاحب مشرف بہ اسلام ہوگئے- (جامع ترمذی، حدیث نمبر: 3988) </span><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ بِمَ أَعْرِفُ أَنَّكَ نَبِىٌّ قَالَ :إِنْ دَعَوْتُ هَذَا الْعِذْقَ مِنْ هَذِهِ النَّخْلَةِ أَتَشْهَدُ أَنِّى رَسُولُ اللَّهِ. فَدَعَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَجَعَلَ يَنْزِلُ مِنَ النَّخْلَةِ حَتَّى سَقَطَ إِلَى النَّبِىِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ : ارْجِعْ. فَعَادَ فَأَسْلَمَ الأَعْرَابِىُّ.</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">معجم اوسط طبرانی ، مجمع الزوائد اور الخصائص الکبری میں روایت ہے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج کو حکم فرمایا تو وہ دن کی ایک ساعت تک رکا رہا-</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER"> </span><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">عن جابر<span> </span>أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر الشمس فتأخرت ساعة من نهار-</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">(معجم اوسط طبرانی ،باب العین من اسمہ علی،حدیث نمبر:4187) <o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ مقام غور ہے کہ حیوانات، نباتات اور فضائی کائنات کی ہر شئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر حکم مصروف اطاعت ہے، آفتاب و ماہ تاب کے لئے بھی حکم کی بجاآوری سے انحراف کی کوئی راہ نہیں، لیکن انسان ہے کہ آپ کی سنتوں سے روگردانی اختیار کرنے کا جرات مندانہ اقدام کرتا ہے، آپ کے احکام و فرامین کو نظر انداز کرنے اور پس پشت ڈالنے کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ آج ہم طرح طرح کی بلاؤں اور مصیبتوں میں گرفتار ہیں، اتباع رسول سے گریز کرنے والوں کو اللہ نے آگاہ </span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">کرتے ہوئے فرمایا:<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">-<o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><span> </span>ترجمہ: پس ڈرنا چاہئے انہیں جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے فرمان کی خلاف ورزی کرتے ہیں کہ انہیں کوئی مصیبت نہ پہنچے یا انہیں دردناک عذاب نہ آپہونچے- (سورۃ النور: 63) <o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify; text-indent: 0.5in" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER">سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت عین ایمان ہے، محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم مکمل طور پر آپ کی سنتوں پر عمل پیرا ہوں، آپ کی سیرت طیبہ کے انوار سے عملی زندگی میں انقلاب بپا کریں، مصیبت و راحت اور زندگی کے ہر نشیب و فراز میں آپ کی تعلیمات پر کاربند رہیں اور اپنی حرارت ایمانی و محبت نبوی کا ثبوت دیں، ہماری کامیابی وکامرانی اتباع رسول میں مضمر ہے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس نے میری سنت کو زندہ کیا یقیناً اس نے مجھ سے محبت کی اور جو مجھ سے محبت کرتا ہے وہ جنت میں میری رفاقت و معیت سے مالا مال ہوگا- (جامع ترمذی، حدیث نمبر: 2894)</span><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER"> </span><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER">عَنْ عَلِىِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم </span></b><b><span style="color: green; font-size: 20pt" lang="ER">۔۔۔۔۔</span></b><b><span style="font-family: "Traditional Arabic"; color: green; font-size: 20pt" lang="ER"> يَا بُنَىَّ وَذَلِكَ مِنْ سُنَّتِى وَمَنْ أَحْيَا سُنَّتِى فَقَدْ أَحَبَّنِى. وَمَنْ أَحَبَّنِى كَانَ مَعِى فِى الْجَنَّةِ .</span></b><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" lang="ER"><o:p></o:p></span></p> <p style="text-align: justify" dir="rtl" class="MsoNormal"><span style="font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; font-size: 20pt" dir="ltr"><o:p></o:p></span></p>