Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

قرآن کریم کی تلاوت کے آداب


قرآن کریم  Ú©ÛŒ تلاوت Ú©Û’ آداب

قرآن کریم کی تلاوت کا پہلا ادب یہ ہے کہ تلاوت کرنے والا با وضو، وقار اور ادب کے ساتھ قبلہ رو، گردن جھکا کر بیٹھے، تکیہ نہ لگائے، نشست میں نخوت اور غرور کا شائبہ نہ ہو۔

 ØªÙ†ÛØ§ اس طرح بیٹھے جس طرح استاذ Ú©Û’ سامنے شاگرد بیٹھتا ہے۔ قرآن مجید Ú©Ùˆ رحل یا تکیہ پر رکھنا چاہئے۔

آیات قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر صحیح زیر و زبر کے ساتھ اس طرح پڑھے کہ حروف اپنے صحیح مخارج سے ادا ہوں اور ہر لفظ صاف سنائی دے۔

قرآن شریف کی تلاوت میں رونا مستحب ہے اور باعث ثواب ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ قرآن کو پڑھو اور گریہ کرو، اگر گریہ نہ کرسکو تو رونے کی شکل بناؤ۔

 Ø®Ø§Øµ کر آیاتِ عذاب، تہدید، وعید، عہد Ùˆ میثاق اوامر Ùˆ نواہی Ú©Û’ پڑھتے وقت اپنی کوتاہیوں اور تقصیروں Ú©Ùˆ یاد کرکے ضرور رونا چاہئے۔ اور دل Ú©Ùˆ غمگین بنانا چاہئے؛ کہ یہ رحمتِ الٰہی Ú©Ùˆ اپنی طرف متوجہ کرنے کا ذریعہ ہے۔

جب سجدہ کی آیتوں میں سےکوئی آیت تلاوت میں آجائے تو کمال عجز و فروتنی کے ساتھ سجدہ کرے، جب کلام مجید کی تلاوت شروع کرے تو"اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیْطنِ الرَّجِیْمْ" اور"بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیْمْ" کہے اور جب تلاوت ختم کرے تو"صَدَقَ اللهُ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمْ" کہے۔

" تلاوت قرآن "خلوص نیت Ú©Û’ ساتھ ہونی چاہئے،خواہ پکار کر Ù¾Ú‘Ú¾Û’ خواہ آہستہ Ù¾Ú‘Ú¾Û’ØŒ اچھی نیت Ú©Û’ ساتھ جو ،ریا اور نمائش سے پاک ہو،  یہ باعثِ خیر Ùˆ برکت ہے۔

کلام مجید کی تلاوت کے لئے تجوید سیکھ کر ترتیل اور تجوید کا پورا اہتمام رکھنا چاہئے، اسے عام کتابوں اور عبارتوں کی طرح نہ پڑھے بلکہ خاص طور پر پوری خوش آوازی کے ساتھ پڑھے لیکن گانے کا انداز نہ ہو۔

 Ù‚رآن پاک Ú©Ùˆ خوش آوازی اور پورے اہتمام Ú©Û’ ساتھ پڑھنا اوربھی باعث ثواب ہے۔

تلاوت قرآن مجید کے وقت رُموز و علامات اور حرکات و سکنات پر احتیاط سے عمل کرنا چاہئے۔

 Ù‚رآن مجید میں چند ایسے مقامات ہیں کہ ذرا سی بے احتیاطی سے نا دانستہ کلمۂ کفر کا ارتکاب ہو جاتا ہے، زیر اور زبر Ùˆ پیش میں ردوبدل کردینے سے معنی Ú©Ú†Ú¾ Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ ہو جاتے ہیں اور دانستہ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ سے گناہ کبیرہ بلکہ کفر تک نوبت پہونچ جاتی ہے ،اس لئے تلاوت میں احتیاط ضروری ہے۔

ملخص از:نورالمصابیح،حصہ ششم(6)،ص4/5

www.ziaislamic.com