Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ رشدوہدایت کے عظیم مینارۂ نور


حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ رشدوہدایت کے عظیم مینارۂ نور

غریب نوازکانفرنس سے مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی ودیگرکے خطابات

ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرکے زیراہتمام مسجدابوالحسنات جہاں نماحیدرآبادمیں گیارہواں عظیم الشان اجلاس عام بعنوان،غریب نوازکانفرنس،مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ کی سرپرستی میں منعقدہوا۔

سرپرست اجلاس نے اپنے خطاب میں کہا کہ اولیاء کرام وصالحین امت سے محبت ووابستگی، سرخروئی اورنجات کا ذریعہ ہے،اللہ تعالی کی خاطرجب کسی نیک بندہ سے محبت کی جاتی ہے تو اللہ تعالی محبت کرنے والے کااس نیک بندہ کے ساتھ حشرفرماتاہے۔

رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادِحقیقت بنیادہے؛ترجمہ:جب دوبندے اللہ تعالی Ú©ÛŒ خاطرآپس میں محبت کرتے ہیں ،اورایک مشرق  میں ہواوردوسرامغرب میں تواللہ تعالی ضروران دونوں کوجمع کرے گا اور فرمائے گا؛،،یہ وہی ہستی ہے جس سے تومیری خاطرمحبت کیا کرتا تھا،،۔ (شعب الایمان،حدیث نمبر:8732)

بزرگانِ دین کاتذکرہ سننے سے دل میں اُن کی عقیدت پیداہوتی ہے اورشخصیت کی عظمت دل میں گھرکرجاتی ہے،اورعقیدت وعظمت، ان اہل اللہ کا متبع وپیروکاربنانے میں عظیم محرک ہیں۔

مفتی صاحب نے کہا کہ خواجۂ خواجگاں،سلطان الہندحضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ کی زندگی اتباع رسول کا اعلی نمونہ تھی،آپ کی حیات مقدسہ کے تابناک پہلوؤں سے آگہی حاصل کرنااورآپ کی تعلیمات پرعمل کرناوقت کا اہم تقاضہ ہے۔

مفتی صاحب نے کہا کہ غرباء پروری،تنگدستوں کی اعانت اورمظلوموں کی حمایت، حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ کانمایاں وصف تھا،آپ نہ صرف ظاہری حوائج کی تکمیل فرماتے بلکہ اہل معرفت کوبھی اسرارباطنی سے سرفراز کرتے،امام ربانی مجددالف ثانی حضرت شیخ احمدفاروقی سرہندی رحمۃ اللہ علیہ جیسے ولی کامل اورعارفِ وقت نے بھی آپ کی بارگاہ میں حاضرہوکراکتساب فیض کیاہے ۔

مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ زندگی مختلف جہات سے مشعل راہ ہے،ذاتِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم  Ø³Û’ آپ کوایساتعلق تھا کہ جب بھی ذکررسول ہوتا توآپ اشکبارہوجاتے،اپنے مریدین ووابستگان کواتباع رسول Ú©ÛŒ تلقین کرتے اورفرماتے کہ اگرکوئی حضورصلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ بارگاہ میں شرمسار ہوتوپھرکونسی ایسی جگہ ہے جہاں بندہ کوپناہ مل سکے؟

مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ رشدوہدایت کے عظیم مینارۂ نورہیں، آپ کے ملفوظات چمنستانِ کتاب وسنت کے مہکتے پھول ہیں،آپ فرماتے ہیں کہ فرائض کی ادائی کے ساتھ تلاوتِ قرآنِ کریم،طوافِ کعبہ،والدین کی اطاعت اورپیرومرشدکی خدمت ،اہل سلوک کے لئے راہِ طریقت میں مددگارثابت ہوتے ہیں۔

اورفرماتے کہ ذکرواذکارسے وہ مقامات طے نہیں ہوتے جووالدین کی خدمت اوران کی دعاء سے طے ہوتے ہیں۔

مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ کثیرالکرامات بزرگ ہیں،ایک مرتبہ آپ کے مریدسے کسی نے قرض کی واپسی کا مطالبہ کیا،آپ نے اس شخص سے فرمایا کہ فی الوقت یہ قرض واپس کرنے کی حالت میں نہیں ہیں؛انہیں کچھ مہلت دے دو!لیکن جب اس نے شدیدتقاضہ کیا توآپ نے اپنی چادرزمین پربچھادی،جیسے ہی چادربچھائی گئی اس پردینارودرہم آگئے، آپ نے فرمایاکہ اس مال میں سے تم اپنی رقم لے لو!اس شخص نے قرض دی گئی رقم سے اضافہ لیناچاہاتواسی وقت اس کا ہاتھ مفلوج ہوگیا،جب وہ نادم ہوکرتوبہ کیا توآپ کی دعاء سے شفایاب ہوگیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانامفتی حافظ سیدواحدعلی قادری استاذجامعہ نظامیہ نے کہا کہ حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ کابالعموم اہل اسلام پراوربالخصوص اہل ہندپرعظیم احسان ہے،آپ ہی کی مساعیٔ جمیلہ سے ہندوستان کے طول وعرض میں اسلام کا پھریرالہرایا،آپ نے اسلحہ وہتھیارکے ذریعہ اسلام کی تبلیغ نہیں کی بلکہ اپنے پاکیزہ کرداراوراعلی اخلاق کے ذریعہ اسلام کوپھیلایا۔

صرف دہلی سے اجمیرتک دوران سفرآپ نے نودلاکھ افراد کوکلمہ پڑھاکرمشرف بااسلام کیا۔

مولانا حافظ سیداحمدغوری نقشبندی استاذجامعہ نظامیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت غریب نوازرحمۃ اللہ علیہ نہ صرف روحانیت کے تاجدارہیں بلکہ آپ علم ظاہرکے امام وپیشوابھی ہیں،عرب وعجم کے اکابرعلماء وفضلاء نے آپ سے اکتساب علم کیا،اہل فقہ اپنے پیچیدہ مسائل میں آپ سے رجوع ہوکراطمنان بخشش جوابات حاصل کرتے۔

محترم حافظ محمدخان نقشبندی نے نعت ومنقبت کا منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا،سلام ودعاء پرکانفرنس کا اختتام عمل میں آیا۔