Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

پرہیز گاری شریعت کا مقصود ہے


حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی ، شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کا بیان

اللہ تعالی نے سورۂ مائدہ کی آیت نمبر:35میں ایمان والوں کو تین باتوں کا حکم دیا ہے :(1) تقویٰ اختیار کرو (2) وسیلہ تلاش کرو (3) محنت ومجاہدہ کرو، پھر تینوں باتوں کا مقصد بتلاتے ہوئے فرمایا: تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ ۔

تقویٰ کے مطلب یہ ہے کہ بندہ کرنے کے کاموں کو کرے اور نہ کرنے کے کاموں سے بچے ، اوامر کو بجالائے اور نواہی سے پرہیز کرے ، اوامر ونواہی کا احساس دلانا شریعت کا مقصود ہے ، اللہ نے تقویٰ پر مضمون کو ختم نہیں فرمایابلکہ وسیلہ تلاش کرنے کا حکم فرمایا، وسیلہ وہ ہے جس کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل کیا جاتاہے ، وسیلہ سے مراد اعمال ہیں جیساکہ ارشاد ہے : واسجد واقترب، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سجدہ قربت الہی کا وسیلہ ہے تاہم وسیلہ سے مراد محض اعمال نہیں اس لئے کہ اعمال کا ذکر تقوی میں آچکا ہے ، نیز مفسرین نے لکھا ہے کہ وسیلہ سے مراد ذواتِ فاضلہ ہیں ، ایسے مرادانِ خدا جن کے ذریعہ شریعت پر عمل کرنے اور تقویٰ اختیار کرنے کاطریقہ حاصل ہوتا ہے ، اس سے واضح ہوتا ہے کہ راہِ حق کے لئے کسی رہبر ومرشد سے تعلق جوڑ لیا جائے ۔

 Ø§Ù† حقائق کا اظہارمولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرنے مسجدابوالحسنات جہاں نماحیدرآبادمیں ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرکے زیراہتمام ہفتہ واری توسیعی لکچرکے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ جب عمل نیک ہوتو اُسے وسیلہ بنایا جاسکتا ہے تو بندہ نیک ہوتو اُسے بھی وسیلہ بنایا جاسکتا ہے کیونکہ اُس سے اعمالِ صالحہ صادر ہورہے ہیں ، اس کی تائید سورۂ توبہ کی آیت نمبر 119سے ہوتی ہے ، ارشاد ربانی ہے : وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ ۔اورسچوں کے ساتھ ہوجاؤ ۔

 Ø§Ù„لہ Ù†Û’ سچائی Ú©Û’ ساتھ ہونے کا Ø­Ú©Ù… نہیں فرمایا حالانکہ مقصد سچائی اختیار کرنا ہی ہے ØŒ اسی طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ فرمایا: تم ذکر کرنے والوں Ú©ÛŒ مجالس Ú©Ùˆ لازم کرلو۔ مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ  بزرگوں سے محض تعلق جوڑنا کافی نہیں بلکہ مسلمانوں Ú©Ùˆ چاہئے کہ محنت کریں ØŒ کد وکاوش کریں ØŒ مجاہدہ کریں ØŒ ارشاد الہی ہے : وَالَّذِينَ جَاهَدُوا فِينَا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنَا.

ترجمہ: اور جو ہمارے لئے مجاہدہ کرتے ہیں ہم اُن کے لئے راستے کھول دیتے ہیں۔(سورۃ العنکبوت:69)

مفتی صاحب نے کہا کہ ابوالحسنات حضرت سید عبداللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری ابوالبرکات حضرت سید خلیل اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری ابوالخیر حضرت سید رحمت اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری اور ابوالخیرات حضرت سید انوار اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمہم اللہ علیہ یہ وہ حضرات ہیں جو تقویٰ اختیار کرنے والے تھے ، خشیت ربانی والے تھے ، محنت ومجاہدہ کرنے والے تھے ، اُنہوں نے اپنی زندگی کے شب وروز خدا کی بندگی میں بسر کئے ، سنتوں کی پیروی کرتے رہے ، ہروقت قلب سے ذکر جاری رہا کرتا ۔

 Ù…فتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ حضرت ابوالحسنات تمام علوم میں مہارت رکھتے تھے ØŒ تفسیر میں مہارت کا یہ حال تھا کہ آپ Ú©Û’ والد ماجد Ù†Û’ فراغت Ú©Û’ بعد آپ Ú©Ùˆ علماء کرام Ú©Û’ سامنے پیش کیا تو آپ Ù†Û’ عشاء Ú©ÛŒ نماز Ú©Û’ بعد والفجر Ú©ÛŒ تفسیر بیان کرنا شروع کیا اور تہجد تک یہ سلسلہ جاری رہا Û”

 Ù…فتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ حضرت ابوالخیر سید رحمت اللہ شاہ صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا :حضرت ابوالحسنات رحمۃ اللہ علیہ جب بھی نماز کا وقت آتا تو مسجد میں جماعت Ú©Û’ ساتھ نماز ادا فرماتے ØŒ اور کہیں سفر کرنا ہوتا تو پروگرام اس طرح ترتیب دیتے کہ نماز مسجد میں باجماعت ادا ہوجائے ØŒ اور فرمایا کہ حضرت اورنگ زیب رحمۃ اللہ علیہ Ú©Ùˆ سفر کرنا ہوتا اور راستہ میں مساجد نہ ہوتیں تو تعمیر کرواتے اور نماز Ú©Û’ وقت مسجد میں باجماعت نماز کا اہتمام کرتے Û”

حضرت ابوالحسنات رحمۃ اللہ علیہ نے تعلیم کی اہمیت کی وجہ سے زمانہ طالبعلمی میں سلوک کی طرف توجہ نہیں فرمائی ، بعد فراغت آپ حضرت پیر بخاری شاہ صاحب قبلہ رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوتے ۔

 Ø¢Ù¾ کا یہ معمول تھا کہ فجر Ú©ÛŒ نماز Ú©Û’ لئے بیس سال تک حسینی علم سے سعید آباد جاتے اور کبھی Ú†ÙˆÚ© Ú©ÛŒ مسجد میں نمازِ فجر پڑھتے ØŒ آپ اپنے پیر ومرشد Ú©ÛŒ خدمت میں بیٹھ جاتے ØŒ سلوک Ú©Û’ منازل Ø·Û’ کرتے ØŒ حقائق ودقائق حاصل کرتے ØŒ اذکار واوراد میں مصروف رہتے ØŒ مراقبہ میں رہتے ØŒ لطائف Ú©ÛŒ تکمیل ہوتی ØŒ برکتیں نازل ہوتیں ØŒ تجلیات الٰہیہ وارد ہوتیں ØŒ قلب ذکر الہی سے معمور ہوتا ،وہ دل کہ اگر یہ سدھر جائے تو سب اعضاء سدھر گئے اور اگر یہ بگڑجائے تو تمام اعضاء بگڑگئے Û”

مفتی صاحب Ù†Û’ کہا ہم بزرگوں سے وابستہ ہیں لیکن آج ہم گناہوں میں مبتلا ہیں، بے حیائی وفحاشی ہمارے پاس پھیلی ہوئی ہے ØŒ مسلم لڑکیاں کیوں بے راہ روی کا شکار ہیں ØŒ معاشرہ میں خواتین Ú©ÛŒ عصمت کیوں لوٹی جارہی ہے ØŒ آج ہمیں حقیقت میں وابستگی اختیار کرنے Ú©ÛŒ ضرورت ہے ØŒ مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ ØŒ شریعت پر عمل پیرا رہیں،  بزرگوں Ú©ÛŒ تعلیمات Ú©Ùˆ اپنائیں ØŒ اس پر ثابت قدم رہیں ØŒ استقامت Ú©Û’ ایسے پہاڑ بن کر رہیں کہ تیز وتند آندھیاں بھی ہم Ú©Ùˆ ہٹا نہ سکیں Û”

مولوی حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ سلام اور دعاء پرمحفل کااختتام عمل میں آیا۔