Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

قرآن کریم میں پانچ طرح سے آمدِمصطفی کا ذکر ِجمیل


حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ بعثت امت پر عظیم احسان ہے،آپ Ú©ÛŒ تشریف آوری Ú©ÛŒ برکت سے جہالت وناخواندگی کا خاتمہ ہوا‘ اور علم Ùˆ معرفت Ú©Û’ انوار سے دنیا منور ہوئی،کفر Ú©Û’ تاریک بادل Ú†Ú¾Ù¹Û’ اور چارسو پرچم اسلام لہلہانے لگا۔آپ Ú©ÛŒ جلوہ گری Ú©Û’ بعد انسانوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ حقوق ملے،انسانیت شرک وبت پرستی سے پاک ہوئی اور معرفتِ رَب وقربِ حق Ú©ÛŒ دولتِ لازوال سے مالا مال ہوئی۔

قرآن کریم Ú©ÛŒ متعدد آیات بینات میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ آمد مبارک کا ذکرِ جمیل آیا ہے،اللہ تعالی Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ آمد کا تذکرہ‘حسین پیرائے میں کیا،آمد مصطفی Ú©Û’ بیان Ú©Û’ لئے مختلف اسالیب اختیار کئے۔

چنانچہ  Ù‚رآن مجید میں ذکرِ آمدِمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانچ طرح سے کیا گیا ہے:

1.                       پہلا یہ کہ اللہ تعالی Ù†Û’ اعلان فرمایا کہ میں اپنے رسول Ú©Ùˆ بھیجنے والا ہوں۔

2.                        دوسرا یہ کہ انبیاء کرام سے عہد لیا کہ جب میں اپنے رسول Ú©Ùˆ بھیجوں تو تم ضرور ان پر ایمان لانا اور ان Ú©ÛŒ حمایت کرنا۔

3.                        تیسرا یہ کہ آپ Ú©Û’ تشریف لانے Ú©Û’ بعد اللہ تعالی Ù†Û’ اعلان فرمایا کہ آپ Ú©ÛŒ آمد ہوچکی ہے۔

4.     چوتھا یہ کہ انبیاء کرام Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ آمد Ú©Û’ لئے دعائیں کیں۔

5.                        پانچواں یہ کہ انبیاء کرام Ù†Û’ آپ Ú©ÛŒ آمد Ú©ÛŒ بشارت دی۔

سورۂ بقرہ Ú©ÛŒ آیت نمبر 129میں کہا گیا کہ حضرت ابراہیم وحضرت اسماعیل Ù†Û’ بیت اللہ شریف Ú©ÛŒ تعمیر Ú©Û’ بعد نبی آخر الزماں محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ آمد Ú©Û’ لئے دعاکی،عرض کیا:پروردگار!ان میں‘ان ہی میں سے ایک عظمت والے رسول Ú©Ùˆ مبعوث فرما،جو‘ان پر تیری آیات تلاوت فرمائیں،انہیں کتاب وحکمت کا علم دیں اور انہیں خوب پاک وستھرا کریں۔بیشک تو غالب حکمت والا ہے۔

قرآن کریم میں تمام انبیاء کرام کی دعاؤں کا تذکرہ نہیں کیا گیا،اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بھی تمام دعائیں نہیں بیان کی گئیں لیکن حبیب پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کے لئے کی جانے والی دعا کو اہتمام کے ساتھ بیان کیا گیا اور اس دعا کو آیت کی شکل میں قرآن کاحصہ بنادیا گیا؛تاکہ دنیا کو معلوم ہوجائے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جلوہ گری کے لئے نہ صرف انبیاء کرام نے دعائیں کیں اور آمد کی بشارتیں دیں بلکہ آمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس بیان کو اللہ تعالی نے قرآن میں انبیاء کرام کی زبانی نقل فرمایا۔

سورۂ صف Ú©ÛŒ آیت نمبر 6میں کہا گیا کہ حضرت عیسی علیہ السلام Ù†Û’ جب اپنی قوم Ú©Ùˆ دین Ú©ÛŒ دعوت دی تو آپ Ù†Û’ اپنے بھیجے جانے Ú©Û’ اہم مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ آمد Ú©ÛŒ خوشخبری دینے والا بناکر بھیجا گیا ہوں؛ارشاد الہی ہے:اور یاد کرو اس وقت Ú©Ùˆ جب عیسی ابن مریم Ù†Û’ کہا تھا:اے بنی اسرائیل!بیشک میں تمہاری جانب اللہ تعالی کا رسول بن کر آیا ہوں اور مجھ سے پہلے نازل ہونے والی کتاب’’توریت‘‘Ú©ÛŒ تصدیق کرنے والا ہوں اور خوشخبری سنانے والا ہوں اس عظمت والے رسول Ú©ÛŒ جو میرے بعد تشریف لائیں Ú¯Û’ ØŒ  Ø¬Ù† کا اسم گرامی ’’احمد‘‘ ہوگا۔

عربی زبان میں’’ خبر پہنچانے اور اطلاع دینے‘‘Ú©Û’ لئے مختلف الفاظ مستعمل ہیں،لیکن’’مبشرا‘‘میں بشارت سنانے والے اور خوشخبری دینے والے کا معنی ہے۔

’’اطلاع دینے اور خبر پہنچانے ‘‘Ú©Û’ معنی پر دلالت کرنے والے تمام الفاظ Ú©Û’ مابین’’مبشرا‘‘کا لفظ اس لئے منتخب کیا گیا کیونکہ آمد ِمصطفی Ú©ÛŒ خبر عام اطلاع نہیں بلکہ خوشی ومسرت Ú©ÛŒ خبر ہے۔

قرآنی آیات میں کہیں آپ کی آمد کو تمام جہانوں کے لئے رحمت قرار دیا گیا تو کہیں احسانِ عظیم،کہیں آپ کی جلوہ گری کو قدرت کی نشانی کہا گیا تو کہیں نعمت عظمی گردانا گیا۔

قرآن کریم میں آپ کی آمد کے تذکرہ کے ساتھ آپ کے اوصاف جمیلہ اور صفات حمیدہ کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔

www.ziaislamic.com