<p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><b><span lang="ER" style="font-size: 36pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">الکٹرانک میڈیا اور اس کی تباہ کاریاں</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">اللہ تعالی نے انسان کو علم کی دولت سے بہرہ ور فرمایا اور اپنی تمام مخلوقات میں اُسے ممتاز مقام وعالیشان مرتبہ پر متمکن کیا، انسان اپنی فطرت میں تقلید ومحاکات ضرور رکھتا ہے<span style=""> </span>، اس کے ساتھ ساتھ تحقیق وریسرچ ،تلاش و جستجو بھی اس کی عادت ثانیہ ہے ، اپنی اسی عادت کی وجہ سے وہ صدہا سال میدان علم وفن کی مسافتوں کو سَر کرتارہا،اوراس کا یہ سفر ہنوزجاری ہے، ہر زمانہ میں اس کے تقاضوں کے مطابق علوم وفنون میں ترقی کرتا رہا۔ منجملہ ان کے سائنس وٹکنالوجی کے مختلف گوشوں میں اس کی ارتقائی سرگرمیاں ہیں ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>گزشتہ چند دہائیوں میں انسان نے سائنس اور ٹکنالوجی میں غیر معمولی ترقی کی ہے، حیرت انگیز ایجادات اور دم بخود کردینے والے انکشافات کئےہیں ؛جیسے<span style=""> </span>ریڈیو،ٹیلیویژن ، کمپیوٹر،موبائيل فون ،ویڈیوگیم ،انٹرنٹ وغیرہ ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ان جدید ایجادات کی وجہ سے انسانی زندگی میں بہت سی سہولتیں فراہم ہوئیں ، بطور خاص ابلاغ وترسیل کے ایک سے زائد آسان ترین، سہولت بخش طریقے حاصل ہوئے ، الکڑانک میڈیا ٹی وی اور انٹرنٹ وغیرہ کے ذریعہ لمحہ بھر میں ایک شخص اپنا پیغام ساری دنیا کو سناتاہے ، اس کی وجہ سے رابطہ کے لئے مشرق ومغرب ، شمال وجنوب کا کوئی مسئلہ نہیں رہا ۔دوریاں ختم ہوگئیں ، ایسا معلوم ہوتاہے گویاآمنے سامنے معاملات ہورہے ہیں ۔<span style=""> </span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>اسی عالمی ارتباط کی وجہ سے تجارتی تعلقات بھی ایک علاقہ اور ایک ملک سے نکل کر عالمی حیثیت اختیار کرچکے ہیں ، سرمایہ کاروں کے لئے دنیا کی تمام کمپنیوں کی تفصیلات ، اسکیمس اور شرائط نظروں کے سامنے ہیں ، وہ <span style=""> </span>شرعی حدود کی رعایت کرتے ہوئےجس تجارت میں چاہیں سرمایہ مشغول کریں ، مال وزر کے تبادلہ کی صعوبتیں باقی نہ رہیں، اس کے تبادلہ کے لئے نہ سفر کے اخراجات برداشت کرنے کی ضرورت ہے اور نہ دوران سفر مال ہلاک ہونے کا اندیشہ ہے۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">انٹرنٹ ترقی یافتہ ذرائع ابلاغ سے ایک بڑا ذریعہ ہے ،دنیا کے کسی بھی علاقہ کے باشندگان سے رابطہ کرنا،انہیں میسیج دینا ،انکی تعلیم وتربیت کرنا،بین الاقوامی سطح پر بزنس کرنا ونیزبنکوں اور تجارتی ادا روں کا باہم عالمی پیمانہ پرربط وضبط، انٹرنٹ کے ذریعہ قائم ہوتاہے، علاوہ ازیں آدمی ایک مقام پر بیٹھ کر انٹر نٹ کے ذریعہ ویب سرور(</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">web server</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">) پرموجود دنیا کی تمام لائبریریوں کا مطالعہ کرتاہے، اس طرح انٹر نٹ کے کئی انفرادی اجتماعی ، تعلیمی ومعاشی فوائد ہیں بلکہ یہ ایک عالمی ضرورت بن چکا ہے ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>الکٹرانک میڈیا کے یہ فوائد تو ضرور ہیں لیکن اسی طرح بلکہ اس سے بڑھ کر اس کے نقصانات وتباہ کن نتائج ہیں ، ریڈیو، ٹی وی ،موبا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">یل فون اور انٹرنٹ کے ذریعہ ابلاغ وترسیل کے امور تیزترین ہوچکے ہیں ، یہ ذرائع ہیں جن کا استعمال ،مقاصد پر موقوف ہوتاہے ، خیر کےلئے استعمال کیاجائے تو یہ خیروبھلائی کے ذرایع ثابت ہوتے ہیں اور شر کے لئے استعمال کیا جائے تو شروبرائی کے وسائل قرار پاتے ہیں ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ٹی وی چونکہ ابلاغ وترسیل کا اہم ذریعہ ہے ، اس کے ذریعہ عریانیت پر مشتمل ، مخرب اخلاق پروگرامس بھی نشر کیئے جاتے ہیں، مذہبی وتعلیمی ، ثقافتی وتربیتی پروگرامس بھی ، اگر مخرب اخلاق، حیاء سوز پروگرامس سے بالکلیہ اجتناب کرتے ہوئے خالص<span style=""> </span>دینی تعلیمی وثقافتی<span style=""> </span>پروگرامس ، اسلامی دروس وغیرہ کی حد تک ہی اس سے استفادہ کیا جانے کا اہتمام کیا جائے تو ٹی وی رکھنے اور دیکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ،اس کا یہ پہلو مفید ہے، لیکن فلمیں ، فحش مناظر اور عریانیت پر مبنی پروگرامس دیکھے جائیں تو یہ دینی ودنیوی ہر دو لحاظ سے مضر ونقصاندہ ، ناجائز وحرام ہے –</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اسی لئے دین اسلام نے فتنوں کے سد باب کے لئے ان تمام ذرائع سے اجتناب کرنے کا حکم فرمایا جن سے فتنے وقوع پذیر ہوتے ہیں-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ٹی وی استعمال کے اعتبار سے بمنزل آنکھ ہے ، جس طرح آنکھ سے جائز ومباح اشیاء کو دیکھنا جائز ہے اور یہ اس کے استعمال کا درست طریقہ ہے ، برخلاف اس کے اگر آنکھ سے حرام مناظر اور فحش چیزیں دیکھی جائے تو یہ ناجائز وحرام ہے اور اس کا غلط استعمال ہے<span style=""> </span>، اسی طرح ٹی وی ، انٹرنیٹ وغیرہ کا حکم بھی ان کے استعمال پر ہے ، اگر محل مشروع میں استعمال کیا جائے تو جائز اور محل حرام میں استعمال کیا جائے تو ناجائز ہے –</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اصول فقہ کا ایک مسلمہ قاعدہ ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;"><span style=""> </span>الامور بمقاصدها-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ :معاملات ان کے مقاصد کے ساتھ ہیں-</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> (الاشباہ والنظائر- ص22)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">جس قدر تیزی کے ساتھ یہ ذرائع امور خیر میں استعمال کئے جارہے ہیں معاشرہ کی اصلاح اور اقدار انسانی کی حفاظت کے لئے کار آمد ثابت ہورہے ہیں ، اس سے کئی گنا زیادہ الکٹرانک ذرا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ع<span style=""> </span>ابلاغ کو بداخلاقی وبدکرداری کی اشاعت کے لئے استعمال کیا جارہاہے ، اس کے ذریعہ اخلاق سوز لٹریچر عام کیا جارہاہے ، فحاشی وبے حیائی کی ترویج کی جارہی ہے ، عریانیت کا ننگا ناچ ہورہاہے ، الکٹرانک میڈیا کی دنیا میں کوسوں دورتک حیاء کا نام ونشان نظر نہیں آتا۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>الکٹرانک میڈیا کے آنے سے یہ غلغلہ مچا کہ دنیا سمٹ کر ایک گاؤں کی طرح ہو گئی ہے ۔ یقیناً یہ بات درست ہے مگر سوال یہ ہے کہ <span style=""> </span>انسانی معاشرہ نے اس سے کس قدر <span style=""> </span>فوائد حاصل کئے ؟<span style=""> </span>اس کی وجہ سے مغربی تہذیب عام ہوئی ، جن لوگوں تک مغربی تہذیب کے جراثیم پہنچے نہیں تھے اس کے ذریعہ آسانی سے ان کے ماحول میں سرایت کرگ</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ے-</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">زندہ کر سکتي ہے ايران و عرب کو کيونکر</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">يہ فرنگي مدنیت کہ جو ہے خود لب گور</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>الکٹرانک میڈیا کےبے ہنگم اور غیر شرعی استعمال کے بہت سارے نقصانات ہوئے ہیں ، انسانی کلچر تباہ ہوا، پاکیزہ تہذیب آلودہ ہوئی ، صالح معاشرہ متاثر ہوا، سوسائٹی کا اخلاقی معیار پستی سے دوچار ہوا، فکری یکسوئی پراگندگی وانتشار میں تبدیل ہوگئی ۔ </span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span class="apple-style-span"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">اپني</span></span><span class="apple-converted-space"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"> </span></span><span class="apple-style-span"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">حکمت کے خم و پيچ ميں الجھا ايسا</span></span><span class="apple-converted-space"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"> </span></span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"><br /> </span><span class="apple-style-span"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">آج</span></span><span class="apple-converted-space"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"> </span></span><span class="apple-style-span"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">تک فيصلہۂ نفع و ضرر کر نہ سکا</span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">ریڈیو کی تباہ کاری</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">الکٹرنک ذا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ع ابلاغ میں سے ہر ذریعہ اپنے دا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">رے میں فا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">دہ مند ثابت ہونے سے زیادہ نقصاندہ اور تباہ کن ثابت ہورہا ہے ، گلوبلا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">زیشن کے اس دور میں ان الکٹرانک ذرا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ع کی تباہ کاریوں سے حفاظت ایک صالح معاشرہ اور پاکیزہ سوسا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ٹی کے ل</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ے ناگزیرہے-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ریڈیو آج کل دوبارہ استعمال کیا جانے لگا ہے ، ایف ایم ﴿</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">FM</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">﴾ریڈیوکی مقبولیت تقریباً ہرملک میں دکھائي دی جاتی ہے،آدمی جب فرصت میں ہوتا ہے جیسے بس یا ٹرین میں سفر کررہاہو یا طویل وقت کے لئے کہیں بیٹھا ہو، یاویٹنگ روم (</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">waiting room</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">)میں انتطارکرہاہو، ایسے وقت اس کا استعمال کیا جاتا ہے اوریہ کم قیمت میں بہ آسانی میسر آتاہے ، اس لئے کوئی شخص بھی<span style=""> </span>اُسے حاصل کرلیتاہے ، مختلف مواقع پر نوجوان اپنے قیمتی اوقات کو</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> وقت گزاری</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> کے نام پر ریڈیو چیانلس<span style=""> </span>میں صرف کررہے ہیں،جس کے نتیجہ میں اپنے فرائض وذمہ داریوں سے غفلت کا شکار نظر آتے ہیں اور گانا سننے اور غلط افسانوں میں وقت عزیز قربان کررہے ہیں-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">ٹی وی چیانلس کی تباہ کاری<span style=""> </span></span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ٹی وی چیانلس<span style=""> </span>کا ایک طویل سلسلہ ہے ، جس کی ہرکڑی عریانیت کے زنگ سے آلودہ ہے ، فحاشی کی آلائش میں ملوث ہے ، الکٹرانک میڈیا کا ہرڈرامہ ، ہرفلم ،ہرکارٹون ، اجنبی لڑکے اور لڑکی کی محبت اور ان کے تعلق کے گرد گھومتاہے ، اس کی وجہ سے معاشرہ کے نوجوانوں میں جنسی انتشار پھیل چکا ہے ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"><span style="text-decoration: none;"> </span></span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">کارٹون چیانلس کمسن بچوں کے ل</span></u></b><b><u><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">ئ</span></u></b><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">ےتباہ کن </span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>کارٹون چیانلس<span style=""> </span>جو محض کمسن بچوں کے لئے لانچ کئے جاتے ہیں اُن میں بھی لڑکا لڑکی کے کردار دکھائے جاتے ہیں ، جنسی فکر کو برانگیختہ کرنے والی تصویریں بتلائی جاتی ہیں ، جبکہ بچپن ،یہ وہ سنہری دور ہے کہ بچہ جو منظر دیکھتا ہے وہ اُس کے قلب میں جاگزین اور<span style=""> </span>دماغ میں مرتسم ہوجاتاہے ، وہ جو الفاظ سنتا ہے اُسے دہرانے لگتاہے ، جبکہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کمسن بچوں کے لئے احتیاطی تدابیر کا حکم فرمایا، لڑکپن سے ہی اُن کابستر علٰحدہ کرنے کا حکم فرمایا جیساکہ حدیث پاک وارد ہے ؛</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 5.25pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">مُرُوا أَوْلاَدَکُمْ بِالصَّلاَۃِ وَہُمْ أَبْنَاء ُ سَبْعِ سِنِینَ وَاضْرِبُوہُمْ عَلَیْہَا وَہُمْ أَبْنَاء ُ عَشْرِ سِنِینَ وَفَرِّقُوا بَیْنَہُمْ فِی الْمَضَاجِعِ ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 5.25pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: تم اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو !جبکہ ان کی عمرسات سال ہو اور اس میں کوتاہی پر انہیں سزادو!جبکہ ان کی عمر دس سال ہو اور ان کے بستروں کو علحدہ کردو!۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 5.25pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">(سنن ابی داود، کتاب الصلوۃ ص71، باب متی یؤمر الغلام بالصلاۃ ، حدیث نمبر :495)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>سات سال کی عمر ہونے پر گوکہ بچے مکلف نہیں ہوتے، لیکن تربیت کے طور پر انہیں نماز و دیگر عبادات کا حکم دینا چاہئے ،تاکہ انہیں عبادت کرنے کی عادت ہو،کمسنی سے رب کے حضور کھڑے رہنے، سربسجود ہونے ، اپنے مولی کی بندگی کا ثبوت دینے کا سلیقہ حاصل ہواور اگروہ دس سال کی عمرمیں عبادتوں سے غفلت برتیں اور پابندی کی ساتھ نمازیں نہ پڑھیں توان پرسختی کرنی چاہئے اور تادیب کے طور پر مارناچاہئے ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>مذکورہ حدیث شریف میں بچوں کے بستر الگ کرنے کابھی حکم دیا گیا، اس حکم سے معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کونیک اعمال کا حکم دینے کے ساتھ ساتھ انہیں تمام قسم کی برائیوں سے بچانے کا اہتمام کیا جائے !تاکہ بچہ عفت و پارسائی کی خصلت کے ساتھ پروان چڑھے اور شرافت وپاکیزگی کے سا تھ زندگی گزارتا رہے۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">اس بات میں دورائے نہیں کہ بچوں کی اخلاقی تربیت کی ضرورت اور اہمیت بلا لحاظ مذہب و ملت ہر شخص جانتا ہے، چونکہ اخلاق کے نہ ہونے سے معاشرہ میں فتنہ و فساد، جھگڑا اور لڑائی تک نوبت پہنچتی ہے،خاندان میں پھوٹ پڑجاتی ہے اور خودبچوں کی ذات میں برا</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">ئ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">یاں پنپنےلگتی ہیں ، جس کا سدباب صالح کردار اور صحیح افکار کے بغیر ناممکن ہے ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>یہ بات انتہائی ضروری ہے کہ بہترین اخلاق کی تربیت کے ساتھ بچوں کو مذموم اخلاق اوربری عادات سے دور رکھا جائے، انہیں جنسی بے راہ روی، بدنگاہی، فلم بینی سے کلیۃً بچایا جائے،اگر بچے بدنگاہی بالخصوص فلم بینی میں مبتلاہوجائیں تو اس کا دینی نقصان تو یقیناہوگااورانکا باطن بھی داغدار ہوجائیگا،لیکن ا سکے ساتھ یہ بچے دنیاکی نظروں میں بے وقعت ہوجائیں گے۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span>کمسنی کے اس دور میں اگر ہمارے نونہال کارٹون پروگرامس کے ذریعہ جنسی فکر سے کسی قدر آشنا ہوجائیں یا نیم عریاں لباس سے بھی مانوس ہوجائیں تو یہ بعید نہیں کہ سن بلوغ کو پہنچنے تک وہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہوں گے ، یہ کونپل کلیاں پھول بننے سے پہلے ہی اپنی خوشبو سے محروم ہوجائیں گی ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"><span style="text-decoration: none;"> </span></span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">ٹی وی چیانلس گھریلوخواتین کے لئے تباہ کن</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">الکٹرانک میڈیا میں گھریلوخواتین کے اخلاق کو بگاڑنے کے لئے خصوصی سامان مہیا ہوتاہے ، مختلف چیانلس<span style=""> </span>پر ایسےکئی ایک پروگرام چلتے ہیں جن میں گھریلو خواتین کا کردار پیش کیا جاتاہے ، گھرکے اندرونی حالات بتلائے جاتے ہیں ، زن وشو کے درمیان تعلقات کی کشیدگی اور ساس، بہو کے درمیان تلخیاں پیش کی جاتی ہیں ، ڈرامہ اس وجہ سے ممنوع ہے کہ وہ حقیقت نہیں محض نقل اور دکھا وا ہے ،اس میں<span style=""> </span>اجنبی مَردوں کو دکھایا جاتاہے ، ان پروگرامس کی صرف یہی خرابی ہوتی تب بھی اسلامی معاشرہ کی تباہی کے لئے کافی ہے لیکن اس سے زیادہ<span style=""> </span>تباہ کن بات یہ ہے کہ گھر میں رہنے والی خاتون ﴿</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">House wife</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq"; color: maroon;">﴾اپنے آشیانہ میں بیٹھ کر ذہن وفکربگاڑنے والے</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> پروگرامس دیکھ رہی ہے ، جو خاتون خاوند کی اطاعت اور ساس کا احترام کرنا ہی جانتی تھی وہ شوہر کی نافرمانی اور ساس کی اہانت کرنے سے آشنا ہوچکی ہے ، جو کسی کو</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> اُف</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> نہیں کہتی تھی آج گھریلو پروگرامس کی بدولت بحث ومباحثہ کے لئے<span style=""> </span>تیار اورجدل وخصومت پر آمادہ ہے ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">جوخواتین گھر میں پردہ نشین رہنے کو ترجیح دیتی تھیں ، اُنہیں الکٹرانک میڈیا نےمساوات اور آزادیٔ نسواں کے نام سے یہ باور کرانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کہ کب تک تم گھر کی چار دیواری کے اندرقید وبندکی آہنی زنجیروں میں جکڑی رہوگی؟ یہ حریت وآزادی کا دور ہے،<span style=""> </span>تمہیں اس جاںسوز قید سے باہر آکر مَردوں کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے زندگی کے ہر شعبہ میں شریک وحصہ دار بننا چاہئے ۔</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ان دلفریب نعروں کے ذریعہ عورت کو گھر کی خوشگوار وعصمت مآب فضاء سے نکال کر سڑکوں ، بازاروں ، کلبوں اور پارکوں میں لایا گیا ،دفتروں،محکموں اورکال سنٹر س میں تھکادینے والے مختلف کام اس کے سپرد کئے گئے،<span style=""> </span>اسے دکانوں اور ہوٹلوں میں تفریح طبع کا اور جدید مصنوعات وپروڈکٹس کی تشہیر وایڈورٹائزنگ کا ذریعہ بنایا گیا یہاں تک وہ عورت کہ جس کےسر پر اسلام نے عزت وعظمت،<span style=""> </span>کرامت وبزرگی کا قیمتی وزریں تاج رکھا تھا ،جسے اخلاق عالیہ وصفت حیاء کی عظیم چادر بخشی تھی اور عفت وعصمت کی خلعت فاخرہ پہنائی تھی،ستم بالائے ستم کہ آج اسے اخبارات،<span style=""> </span>ٹی وی چیانلس اور ویب سائٹس پر تجارتی اداروں کے لئے ایک شو پیس اور تفریحی چیز بنادیا گیا ، کلبوں، پارکوں اور تھیٹروں میں عریاں ونیم عریاں ہوکر جنسی بے راہ روی کا سبب اور خواہشات نفسانی کی تکمیل کا ذریعہ بنادیا گیا ،صدافسوس !یہ سب کچھ آزادیٔ نسواں کے نام پر کیا گیا۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span><span style=""> </span>عورت گھر کے اندر ملکہ بن کرخوداپنے لئے اور اپنے شوہر ،اولاد، ماں باپ ، بھائی ،بہن کے لئے خانہ داری کا نظم ونسق چلائے تو اس نظام کو قید وغلامی کا نام دیا جائے لیکن وہی عورت بے پردہ ہوکر اجنبی مَردوں کے لئے مختلف پکوان کرے ،غیرمحرموں کے کمروں کی صفائی کرے،<span style=""> </span>ہوٹلوں اور جہازوں میں بے گانہ افراد کی میزبانی کرے،<span style=""> </span>سوپر مارکٹس اور شورومس میں گاہکوں کا استقبال کرے،<span style=""> </span>ان کی ضرورت کا سامان اکٹھا کرے،<span style=""> </span>دفاتر اور محکموں میں افسربالا کی نازبرداری کرے تو اسے حریت اور آزادی،عزت وشرافت کا نام دیا جائے</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> !</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"> </span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">خرد کا نام جنوں رکھ دیا جنوں کا خرد</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"><span style=""> </span>جو چاہے تیرا حسن کرشمہ سازی کرے</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">گناہ سمجھتے ہوئے</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">گناہ کا ارتکاب کیا</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">جائے تو وہ گناہ ہے ،<span style=""> </span>لیکن جب عورت کی آزادی کے نام سے جسمانی</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">نمائش کا</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">کاروبار کیا جائے تو گناہ کی قباحت اور جرم کی سنگینی بہت بڑھ جاتی ہے۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">نوجوان لڑکا لڑکی کے لئے ٹی وی چیانلس<span style=""> </span>کی تباہ کاریاں </span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>کسی قوم کا اثاثہ اس کی نوجوان نسل ہوتی ہے ، کمسن بچے مستقبل میں بہت کچھ کرسکتے ہیں ، لیکن کمسنی میں<span style=""> </span>طاقت وصلاحیت نہیں رکھتے ، قوم کے نوجوان ہی اس کی مکمل طاقت ہیں کہ کسی مہم کو سرانجام دیں ، مشکل ترین نشانہ تک پہنچنا اُن کے لئے کوئی مشکل نہیں ، موسم سرما کی ٹھنڈک وبرودت یا موسم گرما کی حرارت وسوزش اُن کی ہمت وحوصلہ کو کم نہیں کرتی ، رات کی تاریکی یا ہواؤں کی سختی سے اُن کے پایہٴ استقامت میں فرق نہیں آتا، لیکن یہ نوجوان نسل اگر اپنی ذمہ داریوں سے بے بہرہ ہوجائے تو پھر قوم کا کیا انجام ہوگا؟ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ٹی وی چیانلس<span style=""> </span>میں نوجوانوں کے لئے ہر وہ چیز موجود ہوتی ہے جو ان کے اخلاق کو مکمل طور پر تباہ کردے، ڈرامے اور فلمیں ہوں یا اَیڈوَرٹائز اور نیوز ، ان ٹی وی چیانلس<span style=""> </span>پر اجنبی لڑکیاں بن سنورکر ، عریاں یا نیم عریاں مناظر میں دکھائی جاتی ہیں،ٹی وی اسکرین شاید ہی کوئی لمحہ اس بے حیائی سے خالی رہتاہو۔<span style=""> </span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اللہ تعالی نے بے حیا،ی اور فحاشی کے قریب جانے سے بھی منع فرمایاہے ارشاد الہی ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;"><span style=""> </span></span><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;">وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ</span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">- </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: اور بے حيائي کے کاموں کے قريب نہ جاؤ (چاہے) ظاہر ہوں (چاہے) پوشيدہ ہوں- (سورة الانعام-<b>151</b>)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">جو لوگ بے حیا،ی اور فحاشی کی اشاعت کو پسند کرتے ہیں ان کے ل،ے سخت عذاب کی وعید سنائي گئي ہے ارشاد الہی ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;"><span style=""> </span>إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ترجمہ: بيشک جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہيں کہ ایمان والوں ميں بے حيائي پھيلے ان کے لئے دنيا اور آخرت ميں دردناک عذاب ہے، اور اللہ جانتا ہے اور تم نہيں جانتے- (سورة النور-<b>19</b>)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">بدنظری چونکہ بے حیائي اور بڑے گناہوں کی طرف لے جاتی ہے ،اسی لئے اللہ تعالی نے اس سے بچے رہنے کی تاکید فرمائي،ارشاد الہی ہے</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: green;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">قُلْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ أَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 0.5in; text-align: justify;"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: black;"><br /> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: اے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم! ایمان والے مردوں سے فرمادیجئے کہ</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اور خواتین کے لئے علٰحدہ ارشاد فرمایا</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon;">: </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ یَغْضُضْنَ مِنْ</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: Traditional; color: green;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">أَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: Traditional; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: اور ایمان والی عورتوں سے فرمادیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اوراپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">(سورۃالنور۔ 30)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">مسند امام احمد میں حدیث پاک ہے</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">:</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">عن أبی ھریرۃ أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: Traditional; color: green;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">وسلم قال لکل بنی آدم حظ من الزنا فالعینان تزنیان وزناھما النظر والیدان</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: Traditional; color: green;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">تزنیان وزناھما البطش والرجلان یزنیان وزناھما المشی والفم یزنی وزناہ</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: Traditional; color: green;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">القبل والقلب یھوی ویتمنی والفرج یصدق ذلک أو یکذبہ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم صلی</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: زنا میں انسان کے ہر عضو کا حصہ ہوتا ہے، </span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">آنکھیں زنا کرتی ہیں اور ان کا زنا دیکھنا ہے،<span style=""> </span>ہاتھ زنا کرتے ہیں اور ان کا</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">زنا پکڑنا اور گرفت کرنا ہے،<span style=""> </span>پیر زنا کرتے ہیں اور ان کا زنا چلنا ہے،<span style=""> </span>منہ</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">زنا کرتا ہے اس کا زنا بوس وکنار ہے ، دل خواہش کرتا اور تمنا وآرزو کرتا</span><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ہے جب کہ شرمگاہ اس کی تصدیق کرتی ہوئی زنا میں مبتلا ہوتی ہے یا اسےجھٹلاکر زنا سے باز رہتی ہے۔ </span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">﴿مسند امام احمد ،<span style=""> </span>حدیث نمبر8752﴾</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ایک نوجوان فطری طور پر صنف نازک کی طرف مائل رہتاہے ، جب اُس کی نظر کے سامنے یہ منظر آتاہے تو اس کی ذہنی کیفیت متاثر ہوجاتی ہے ، ٹی وی چیانلس <span style=""> </span>کے یہ فحش مناظر دن میں کئي مرتبہ اس کے ذہن ودماغ پر حملہ کرتے ہیں ، اور روز روز کے حملوں سے وہ اس کا عادی ہوجاتاہے ،اِن طاقت سوز مناظر کو وہ اپنے سکون کا سامان اور دل لگی کا ذریعہ سمجھ بیٹھتاہے ۔ نتیجۃ قوت ناقص ہوتی ہے ،حافظہ کمزور ہوتا ہے-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">انٹرنٹ کی تباہ کاریاں</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>انٹرنٹ کے فوائد یقینا بہت زیادہ اور بڑے پیمانہ پر ہیں،اس کے باوجود یہ بے حیائی وفحاشی کا ایک غیر معمولی بڑا ذریعہ ہے ، انٹرنٹ کے ذریعہ ایک لڑکی اجنبی لڑکے سے بے تکلف تعلق قائم کرتی ہے اور ایک لڑکا اجنبی لڑکی سے بہ آسانی ربط پیدا کرلیتا ہے ، ای میل اور چیاٹنگ سے دونوں کے تعلقات بڑھتے جاتے ہیں ، افراد خاندان بھی اس قدر تفصیلات سے واقف نہیں ہوتے ، جس قدر تفصیل سے یہ دو اجنبی ایک دوسرے سے واقفیت حاصل کرتے ہیں جبکہ اسلام نے اجنبی لڑکا لڑکی کی گفتگو کو ممنوع ٹہرایا ہے ، کلام سے پہلے سلام کا درجہ ہے لیکن نوجوان لڑکی کو سلام کرنے<span style=""> </span>سے تک فقہاء کرام نے منع کیا ہے ،محض اس لئے کہ فتنہ کا دروازہ کھلنے نہ پائے ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>عورت کی آواز بھی پردہ ہے لیکن وائس چیاٹنگ ﴿</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">voice chatting</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">﴾ کے ذریعہ اجنبی لڑکا لڑکی ایک دوسرے کی آواز بے تکلف سنتے ہیں اور باہم گفتگو کرنے میں اُن کے لئے حیاء مانع نہیں ہوتی ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>یہی نہیں چیاٹنگ کے دوران ویب کیام ﴿</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">web cam</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">﴾ کے ذریعہ یہ دونوں ایک دوسرے کوبے محابا دیکھتے ہیں ، حیاء کی چادر تارتار ہوئی جاتی ہے ، لیکن ان کی نگاہیں پست نہیں ہوتیں ، ہائے افسوس اس استعمال پر!<span style=""> </span>انٹرنٹ کے اس بدترین طریقہٴ استعمال سے تو بادیہ نشینی بہترہے ، اس طرح کے ترقی یافتہ افراد سے دیہات کے سادہ لوح افراد کئی درجہ بہترہیں ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اسی طرح موبائیل فون کے ذریعہ ویڈیو کالنگ (</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">video calling</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">) کی مدد سے ایک دوسرے کو دیکھا جارہا ہے ، اُس کے لئے نہ سسٹم ولَیپ ٹاپ کی ضرورت ہے اور نہ کسی اورکنکشن کی ،جبکہ بدنظری وبدنگاہی سے متعلق وعیدیں آئی ہیں۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span>امام طبرانی کی معجم کبیر ،امام سیوطی کی جامع الاحادیث اورامام علی متقی ہندی رحمۃ اللہ تعالی علیہ <span style=""> </span>کی کنزالعمال <span style=""> </span>میں حدیث شریف ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;">لتغضن أبصاركم ولتحفظن فروجكم ولتقيمن وجوهكم أو ليكسفن وجوهكم (الطبرانى عن أبى أمامة)</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"><span style=""> </span><span style=""> </span></span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ:سیدناابو امامہ رضي اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:تم ضرور اپنی نگاہوں کو نیچی رکھو اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو !ورنہ اللہ تعالی تمہارے چہروں کوبدل دے گا-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">(معجم کبیر طبرانی ، حدیث نمبر: 7746-جامع الاحادیث، حرف اللام،حدیث نمبر: 18309- كنز العمال، حدیث نمبر:13082)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے :</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;"><span style=""> </span>مَنْ نَظَرَ إلَى مَحَاسِنِ امْرَأَةٍ أَجْنَبِيَّةٍ عَنْ شَهْوَةٍ صُبَّ فِي عَيْنَيْهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَة-</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ترجمہ:جوکوئی شہوت کے ساتھ کسی اجنبی عورت کے مقامات</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ِ</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> زینت کودیکھتا ہے تو قیامت کے دن اس کی آنکھوں میں سیسہ پگلا کر ڈالا جائےگا۔</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> (ہدایہ ،کتاب الکراہیۃ ،ج</span><span lang="FA" style="font-size: 22pt; color: maroon;">4،</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">ص</span><span lang="FA" style="font-size: 22pt; color: maroon;">458)</span><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ان<span style=""> </span>احادیث شریفہ<span style=""> </span>میں غیر مرد کے اجنبی عورت کودیکھنے پر جو وعید آئی ہے وہ اس عورت کے حق<span style=""> </span>میں بھی ہے جو اجنبی مردوں کے سامنے اپنے محاسن کو ظاہر کرتی ہے اور ان کودیکھنے کا موقع دیتی ہے-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">انٹرنٹ چیاٹنگ ، وائس چیاٹنگ اور ویب کیام <span style=""> </span>کے ذریعہ لڑکا لڑکی کے درمیان قائم ہونے والے یہ تعلقات اس قدر قوی اور مستحکم ہوجاتے ہیں کہ معاملہ محض ہمکلامی اور نظر بازی پر ہی ختم نہیں ہوتا بلکہ <span style=""> </span>نوبت میل ملاپ سے لے کر جنسی تعلقات تک پہنچ جاتی ہے ، جو معاملہ غیر شرعی طریقہ پر وقت گزاری اور دل لگی سے شروع ہوا تھا اس کی انتہاءسنگین طور پر شرعی حدود کی پامالی اور اسلامی قانون کی بھیانک خلاف ورزی پر ہوتی ہے ۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اجنبی لڑکیوں اور لڑکوں کا آپس میں جنسی<span style=""> </span>تعلقات رکھنا خواہ کسی نوعیت سے بھی<span style=""> </span>ہوں<span style=""> </span>سخت ناجائز وشدید حرام ہے، انٹرنٹ کا استعمال ہو یا کوئی اور طریقۂ کار کسی صورت میں قوانین اسلامیہ واحکام شرعیہ کے حدود کو نہیں توڑا جاسکتا-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;">تِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ فَلَا تَعْتَدُوهَا وَمَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ-</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: یہ اللہ کی (مقرر کی ہوئی) حدیں ہیں ،تم ان سے آگے نہ بڑھو اور جو اللہ کی حدوں سے آگے بڑھے تو وہی لوگ ظالم ہیں-</span><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: maroon;">( سورة البقرة،229)</span></b><span lang="ER" dir="LTR" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">نیز ارشاد الہی ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;">وقد خاب من حمل ظلما- </span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ: اور یقینا وہ شخص نامراد ہوا جس نے تھوڑا بھی ظلم کیا ہو- </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">صحیح بخاری وصحیح مسلم میں حدیث پا ک ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: green;"><span style=""> </span>عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ<span style=""> </span>رضى الله عنه<span style=""> </span>قَالَ النَّبِىُّ<span style=""> </span>صلى الله عليه وسلم <span style=""> </span>لاَ يَزْنِى الزَّانِى حِينَ يَزْنِى وَهْوَ مُؤْمِنٌ <span style=""> </span></span></b><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">۔</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ؛سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضرت نبی <span style=""> </span>اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم <span style=""> </span>نے ارشاد فرمایا: ترجمہ:جب کوئی زانی زنا کررہا ہوتا ہے تووہ اس وقت کامل مومن نہیں ہوتا-</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">(صحیح بخاری شریف ،کتاب الجمعة ،باب من انتظرحتی تدفن ،حدیث نمبر: 2475۔ مسلم شریف ،کتاب الایمان ،باب بیان نقصان الایمان بالمعاصی ،حدیث نمبر:211 )</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span>زنا کاری<span style=""> </span>کے مفاسد اور اس کی قباحت وشناعت کو ظاہرکرتے ہوئے حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےزناکو شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ قرار دیا۔ارشاد فرمایا: </span><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Traditional Arabic"; color: maroon;">ما من ذنب بعد الشرك أعظم عند الله من نطفة وضعها رجل فى رحم لا يحل له </span></b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">۔ ترجمہ: شرک کے بعد کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑھ کر نہیں جس کو کوئی شخص کسی ایسے رحم میں رکھے جو شرعاً اس کے لئے حلال نہ تھا ۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">(جامع الاحادیث للسیوطی ، حرف الميم،حدیث نمبر: 20456)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">نکاح کے بغیراجنبیوں سے جنسی تعلقات رکھنا سخت ترین گناہ اورغضب الہی کی آگ کو بڑھکا نے والا سنگین جرم ہے -</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">نکاح کے بغیرناجائز تعلقات قائم کرنے پر آمادہ کرنے والی چیزیں</span></u></b><b><u><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; color: red;">:</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(1)دینی تعلیم سے دوری</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(2)تربیت میں لاپرواہی</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(3) اوباشوں کی صحبت</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(4)اسکولس میں جنسی تعلیم کا فروغ</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(5) ٹی وی اور فلم بینی</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(6)انٹرنٹ کا غلط استعمال</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(7)وائس چیاٹنگ کا ناجائز استعمال </span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(8)ویب کیام کے ذریعہ اجنبی لڑکیوں کو دیکھنا </span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-right: 1in; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">(9)موبائیل کے ذریعہ ویڈیوکالنگ(</span></b><b><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">video calling</span></b><b><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">)</span></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"><span style=""> </span></span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">اگر جنسی بے راہ روی بدنگاہی سے کلیۃً پرہیز نہ کیا جائے تو دینی نقصان کے علاوہ اس کی وجہ سے قسم قسم کی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے کا قوی اندیشہ ہے۔ چنانچہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم<span style=""> </span>کا ارشاد ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;">لم تظہر الفاحشۃ فی قوم قط حتی یعلنوا بھا الافشا فیھم الطاعون والاوجاع التی لم تکن مضت فی اسلافھم الذین مضوا –</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>ترجمہ: جب کسی قوم میں فحاشی کا رواج بڑھتا ہے یہاں تک کہ وہ علانیہ بے حیائی کرنے لگتی ہے تو ان لوگوں کے درمیان طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو ان کے اسلاف کے زمانہ میں موجود نہیں تھیں۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;">(سنن ابن ماجہ ابواب الفتن، ص</span><span lang="FA" style="font-size: 22pt; color: maroon;">290،</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"> باب العقوبات حدیث نمبر</span><span lang="FA" style="font-size: 22pt; color: maroon;">4009)</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>یوروپی ممالک نے باہمی تعلقات میں جنسی بے راہ روی و عریانیت انتہائی عام کردی ہے، جس طرح تمام افراد خاندان خورد و نوش کے لیے ایک دسترخوان پر جمع ہوتے ہیں اسی طرح دوسرے جنسی امور کی تکمیل کے لیے ایک دوسرے کے سامنے ہونا کوئی عیب و عار نہیں سمجھتے۔ امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کے درمیان جنسی جرائم نت نئی شکل میں روز افزوں ہیں۔ چنانچہ اخبارات <span style=""> </span>میں شائع شدہ خبروں کے بموجب معلوم ہوتا ہے کہ غیر شادی شدہ لڑکیاں لاکھوں ناجائز بچے جنم دےرہی ہیں جن لڑکیوں کی عمریں بیس سال سے زائد نہیں تھیں اور ان میں سے اکثر یونیورسٹیوں اور کالجوں کی طالبات ہیں۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-left: -27pt; text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">الکٹرانک میڈیا اور وقت کی تباہی</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ریڈیو،ٹی وی ہو یک موبائیل ،انٹرنٹ جب کوئی شخص اسے استعمال کرنے لگتا ہے تو اس کا غیر معمولی وقت ضائع ورائیگاں ہوتا ہے ،ضرورت کے لئے استعمال یقینا روا ہے لیکن ضرورت سے زائد بے سود اور بے مقصد استعمال سے دیگر نقصانات کے علاوہ وقت کا ضائع ہونا بھی بہت بڑا نقصان ہے، صحیح بخاری شریف میں حدیث پاک ہے:</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: green;"><span style=""> </span>عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہما قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم: نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِیہِمَا کَثِیرٌ مِنَ النَّاسِ ، الصِّحَّۃُ وَالْفَرَاغُ<span style=""> </span>.<span style=""> </span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">ترجمہ:سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے آپ نے فرمایا کہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم<span style=""> </span>نے ارشاد فرمایا: دونعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ اس سے غفلت میں رہتے ہیں: (1)تندرسی اور(2) فرصت۔ </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; color: maroon;"><span style=""> </span>(صحیح بخاری ،کتاب الرقاق، باب ما جاء فی الرقاق وأن لا عیش إلا عیش الآخرۃ . حدیث نمبر6412۔ زجاجۃ المصابیح ،ج4،کتاب الرقاق ،ص148) </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>حدیث پاک میں مذکور کلمہ</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"> مغبون ٌ</span><span lang="AR-SA" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">"</span><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">کے دو معانی بتلائے گئے ہیں ، ایک یہ کہ ان دونعمتوں سے متعلق بہت سے لوگ نقصان وخسارہ میں ہیں کہ اُن نعمتوں سے جیسا استفادہ کرنا چاہئے نہیں کرتے ، فرصت کے بیش قیمت لمحات کو ضائع کرتے ہوئے نقصان وزیاں سے دوچار ہوتے ہیں ۔ حدیث پاک کا دوسرا مفہوم یہ ہے کہ بہت سے لوگ اُن نعمتوں سے غفلت کا شکار ہیں ، اُنہیں اُن نعمتوں کے نعمت ہونے کا احساس نہیں ، تبھی تو وہ ان اوقات کو بے سود وبے فائدہ چیز یں سننے میں صرف کرنے کے لئے تیار ہیں -<span style=""> </span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0";"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"><span style="text-decoration: none;"> </span></span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;"><span style="text-decoration: none;"> </span></span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">الکٹرانک میڈیا اور والدین کی ذمہ داری</span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin-left: -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">والدین کی اہم ذمہ داری ہے کہ اخلاق کی اصلاح کو پیش نظررکھتے ہوئے اپنے نونہالوں کو ایسی چیزیں نہ دیں جس سے وہ بے حیائی سے آشناہوجائیں ، ٹی وی کے عریاں ونیم عریاں مناظرسے ان کی آنکھوں کی حفاظت کریں ، اگرمذہبی وتعلیمی پروگرام کی خاطر ٹی وی دیکھیں تو ٹی وی سے ہونے والے شراورنقصان کودور کرنے کی تدبیر کریں، اس میں دکھائی دینے والے مناظرکا باقاعدہ سد باب کریں ، بے حیائی والے چینلس کی منصوبہ بندروک تھام کریں ۔ اسی طرح انٹرنٹ کے تباہ کن استعمال سے بچوں کو محفوظ رکھیں ، گھرمیں بلاضرورت انٹرنٹ کنکشن اخلاق کے لئے انتہائی مضراور نقصاندہ ہے ، اگر انٹرنٹ کے استعمال کی ضرورت ہوتو پاسورڈ وغیرہ سے اس طرح محفوظ رکھیں کہ بچہ والدین کی مرضی کے بغیرانٹرنٹ استعمال نہ کرسکے ، جب اسلامی اصول کے مطابق کڑی نگہداشت کی جائے تو بچے باشعورہونے تک ایسے بااخلاق ہونگیں کہ تنہائی میں بھی کسی بے حیائی والے منظر کو دیکھنے سے گریز کریں گے۔ اگر کسی طرح بے حیائی ان کی نگاہوں کے سامنے ہوجائے تو نگاہ جھک جائے گی ، دل ناپسند کرے گا اور تمام اعضاء پر نفرت کے مارے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے۔<span style=""> </span></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span>الکٹرانک میڈیا سے متعلق اہل اسلام کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ریڈیو ، ٹی وی چیانلس ، انٹرنٹ موبائيل فون وغیرہ تمام الکٹرانک ذرائع ابلاغ کو اسلامی قانون کے مطابق استعمال کریں ، اپنے نونہالوں اور ماتحت افراد کے ہاتھوں میں یہ الکٹرانک ذرائع دے کر اُنہیں بے لگام نہ چھوڑیں۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><b><u><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: red;">الکٹرانک میڈیا اور مسلمانوں کی ذمہ داری </span></u></b></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;">آج ابلاغ و ترسیل کے عصری ذرائع ‘ روزنامے‘ ماہ نامے‘ سالانہ میگزینس کے علاوہ موبائل ‘ ٹی وی‘ انٹرنٹ زیادہ مرکز توجہ ہیں۔ اگر ان ذرائع سے تخریبِ اخلاق ‘ بے حیائی و بے پردگی پھیلائی جارہی ہے تو ان ذرائع کو کلی طور پر چھوڑنے کا حکم نہیں دیا جاسکتا بلکہ دین اسلام<span style=""> </span>اُس کو صحیح طریقہ سے استعمال کرنے کی تعلیم دیتا ہے۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span>عرب کا طریقہ یہ تھا کہ جب کوئی اہم بات کہنا منظور ہو اور ساری قوم کو متوجہ کرنا مقصود ہو تو صفا پہاڑ پر چڑھ کر ندا دیتے اور ساری قوم متوجہ ہوجاتی‘ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اعلانیہ اسلام کی عمومی دعوت دینے کے لئے یہی مروجہ طریقہ اختیار فرمایا‘ صفا پہاڑ پر تشریف لے گئے اور قوم کو اسلام کی دعوت دی‘ حق کا پیغام سنایا‘ صفا کے علاوہ جبلِ نور‘ کوہِ ابوقبیس‘ مروہ اور دیگر پہاڑبھی تھے ان کے بجائے کوہِ صفا کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انتخاب فرمایا ‘ اپنے عمل مبارک سے امت کی رہنمائی فرمائی اور تعلیم دی کہ پیغام رسانی کے لئے وہ طریقہ اختیار کرنا چاہئے جو زیادہ لوگوں تک اپنی بات کوپہنچانے میں مؤثروکارآمدہو۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: maroon;"><span style=""> </span><span style=""> </span>لہٰذا مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ تمام عصری وسائل کو استعمال کریں ‘ اشاعتی اسباب‘ پرنٹ میڈیا اور الکٹرانک میڈیا کے ذریعہ تعلیم اتنی عام کردی جائے کہ یہ وسائل و اسباب کا استعمال خیر وبھلائی کے لئے کثرت سے ہونے لگے‘ مخربِ اخلاق ویڈیو‘ آڈیو اور مضامین و کتب کا جال جس نظم و نسق کے ساتھ پوری دنیا میں پھیل گیا ہے‘ اور اس کے لئے سینکڑوں ریڈیو اور <span style=""> </span>ٹی وی چیانلس اور ہزاروں ویب سائٹس کام کررہی ہیں‘ دینی تعلیم کے فروغ کی غرض سے اور اصلاحی مقاصد کی تکمیل کے لئے اسی تعداد میں بلکہ اس سے زائد ‘ اخلاقی گندگیوں سے پاک چیانلس اور فحاشی سے محفوظ <span style=""> </span>ویب سائٹس مصروف عمل کئے جائیں‘ ہر چیانل ‘ ہرویب سائٹ ہر ذریعہ ابلاغ وترسیل کا <span style=""> </span>دینی معلومات کی غیر معمولی تشہیر ہوتی رہے تو اس کی وجہ سے فوراً نہ سہی آہستہ آہستہ مقاصد حاصل ہوتے نظر آئیں گے اور ایک حد تک ان کی تکمیل ہوسکے گی اور کچھ سالوں کے دوران عالمی حالات میں قابل لحاظ سماجی و معاشرتی ‘ انفرادی و اجتماعی تبدیلی آئے گی۔</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify; text-indent: 0.5in;"> </p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in 1in 0.0001pt -27pt; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;">ضمیر لالہ میں روشن چراغ آرزو کردے</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in 1in 0.0001pt -27pt; text-indent: 0.5in;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;"><span style=""> </span>چمن کے ذرے ذرے کو شہید جستجو کردے</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in 1in 0.0001pt -27pt; text-indent: 0.5in;"> </p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;">اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;">مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے </span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"> </p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;">سبق پھر پڑھ صداقت کا‘ عدالت کا ‘شجاعت کا</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: green;">لیا <span style=""> </span>جائے <span style=""> </span>گا <span style=""> </span>کام <span style=""> </span>تجھ <span style=""> </span>سے <span style=""> </span>دنیا <span style=""> </span>کی <span style=""> </span>امامت کا</span></p> <p align="center" class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: center;"> </p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: rgb(255, 102, 0);">از:حضرت ضياء ملت<span style=""> </span>مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ</span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span lang="ER" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: rgb(255, 102, 0);"><span style=""> </span>شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"><a href="../../../../"><span dir="LTR">www.ziaislamic.com</span></a></span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="margin: 0in -25.7pt 0.0001pt -27pt; text-align: justify;"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt; font-family: "Alvi Nastaleeq v1.0.0"; color: black;"> </span></p> <p class="MsoNormal" dir="RTL" style="text-align: justify;"><span dir="LTR" style="font-size: 22pt;"> </span></p>