Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Burning Topics

تعطیلات میں طلبہ کیا کریں؟


انسان اپنی زندگی میں روزانہ کی مصروفیات کے باوجود کچھ فرصت بھی پاتا ہے، ان فرصت کے لمحات میں اُس پر کوئی ذمہ داری نہیں ہوتی، ایسے وقت آدمی چاہتا ہے کہ اُسے بہتر سے بہتر کام میں گذارے، بعض افراد اپنا وقت بے فائدہ کاموں میں گذارتے ہیں، عارضی طور پر شوق کی تسکین اور خواہش کی تکمیل ہوتی ہے لیکن اس کی وجہ سے اُن کی صحت، فکر اور طبیعت پر بُرا اثر مرتب ہوتا ہے ،عموما سنیما بینی، لہو ولعب، ہنسی مذاق اورمخرب اخلاق مناظر میں یہ اپنا بیش قیمت وقت صرف کرتے ہیں اور اپنے لئے نقصان بھی مول لیتے ہیں، جو امور، شرعی طور پر ممنوع ہیں، اُن کی قباحت تو واضح ہے ، غیر ممنوع اور مباح کھیل بھی اس قدر کھیلنا کہ ورزش کی حد سے بڑھ جائے اور آدمی کو غفلت میں مبتلا کردے، ہر مسلمان کو اُس سے بھی اجتناب و گریز کرناچاہئے؛ارشاد نبوی ہے:

مِنْ حُسْنِ إِسْلاَمِ الْمَرْءِ تَرْكُهُ مَا لاَ يَعْنِيه .

ترجمہ: بہترین مسلمان وہ ہے جو لایعنی عمل چھوڑدے۔ (جامع الترمذی،ابواب الزہد،حدیث نمبر:2487)

اپنے آپ کو مصروف رکھنے کے لئے تعلیم حاصل کرنا وقت کی بہترین قدردانی ہے۔ جس وقت تعلیم حاصل کی جارہی ہو، اس زمانہ طالب علمی میں جوفرصت وتعطیلات کے اوقات میسرآئیں ،ان کو بہتر طور پر گذارنے کے لئے ،اپنے آپ کو تعلیمی مشاغل میں مصروف رکھاجائے۔ جیسے گرمائی تعطیلات میں قرات قرآن کریم، قرآن فہمی ،مختصر مدتی اسلامک اسٹڈیز کورسس، اسپوکن عربک کورسس ،مختلف کمپیوٹر کورسس، اسپوکن انگلش کورسس اورمعلومات عامہ میں ازدیاد و اضافہ کرنے والے پروگرام وغیرہ سے ضرور استفادہ کیا جائے ۔

اسلام دنیوی علوم سیکھنے سے منع نہیں کرتا، اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہمیں قرآن پاک کے ذریعہ تمام علوم حاصل کرنے کا حکم دیا ہے، چاہے وہ دینی ہوں یا دنیوی، مذہبی ہوں یا معاشی، اقتصادی ہوں یا سیاسی ،طبی ہوں یا سائنسی، ہر علم کی اپنی جگہ اہمیت و افادیت ہے۔

مسلمان' تمام علوم سیکھیں ہر میدان میں پیش پیش رہیں۔جہاں کہیں صحیح تعلیم و تربیت دی جاتی ہو چاہے وہ مدارس دینیہ ہوں یا سمر کیمپ ہر جگہ علم حاصل کرنے کے مواقع کو غنیمت جان کر استفادہ کریں۔ مسلمانوں میں بہت سے ایسے مسائل ہیں جنہیں بنیادی طور پر معلوم کرنا ہم میں سے ہر شخص کے لئے ضروری ہے جیسے عقائد و ایمانیات مسائل نماز و روزہ نکاح و طلاق یہ ایسی بنیادی چیزیں ہیں جن کا حصول ہمارے لئے اہمیت بھی رکھتا ہے اور ہمیں روزمرہ کی زندگی میں کامیابی کی طرف گامزن بھی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہیکہ ہم دین کی بنیادی تعلیم کولازمی طورپرسیکھیں ،آج عصری علوم حاصل کرنے والوں کے لئے دینی علم حاصل کرنے کے دو(2)طریقہ ہوسکتے ہیں (1)ایک توروزآنہ بالاالتزام کچھ نہ کچھ وقت نکال کرسیکھیں (2)یاکم ازکم گرمائی تعطیلات سے استفادہ کرتے ہوئے ضروراس جانب توجہ کریں اوراپنے آپ کوعقائدوعبادات ،معاملات ومعاشرت اوراخلاق کی ضروری تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں ۔

والدین تعلیم کے ساتھ اولاد کی تربیت پر بھی خصوصی توجہ کریں کیونکہ اسلام نے اولاد کی تربیت کو نہ صرف اہمیت دی ہے ‘ بلکہ اسے اولاد کے لئے ایسا حق قرار دیا ہے کہ اگر والدین اس کا اہتمام نہ کریں اور غفلت کریں توان سے سوال ہوگا،اوراگرصحیح تربیت نہ کرنے کی وجہ سے خدا نخواستہ اولاد بگڑ جائے اور قوم و ملت کو ان سے نقصان پہنچے تو اس کا گناہ اور وبال ان سرپرستوں پر بھی ہوگا جنہوں نے تربیت میں غفلت برتی تھی۔

سرپرستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد پر مسلل نظر رکھیں ،وہ کونسے چیانلس دیکھتے ہیں،فون پر کس سے باتیں کرتے ہیں،انٹرنٹ کا کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ بچوں پر کڑی نظر رکھیں ،دیکھیں کہ بچے کس سے ملتے ہیں،ان کے دوست کون ہیں کیونکہ بچہ اگر بروں کی صحبت میں رہے گا تو وہ بھی انہی کی طرح ہوجائے گا۔

از:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم

شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر

www.ziaislamic.com