Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

غصہ آدمی کا ہتھیار


حضرت امام غزالی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں: حق تعالیٰ نے غصہ کو اس لئے پیدا کیاہے کہ وہ آدمی کا ہتھیار بنے اور جو چیز اس کے لئے نقصان دہ ہو اس سے بچائے۔ جس طرح کہ خواہش کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ جو شئے آدمی کے لئے مفید ہو اس کو ملے۔ آدمی کو سوائے ان دو چیزوں کے یعنی غصہ اور خواہش کے چارہ نہیں ہے۔ لیکن جب یہ افراط سے ہوں گے تو نقصان دیں گے، اور اس آگ کی طرح ہوجائیں گے جو دل میں لگ جائے اس کا دھواں دماغ میں بھر جائے اور عقل و فکر پر حاوی ہوجائے اور آدمی دور اندیش نہ ہوسکے اور حالت اس غار کی طرح ہو جائے جو دھویں سے بھرا ہوتا ہے، او ریہ نہایت ہی مذموم(بری) حالت میں۔ یہی وجہ ہے کہ بزرگوں نے غصہ کا نام عزلِ عقل (زوالِ عقل)رکھا۔

اورا گر یہ غصہ کمزور ہو تب بھی مذموم ہے، کیونکہ غصہ ہی سے دین اور ناموس (عزت) کی حمیت پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے غصہ نہ تو زیادہ شدید ہو اور نہ ہی زیادہ کمزور، بلکہ معتدل ہو اور دین کے مطابق کام کرے۔

ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:’’پہلوان وہ نہیں ہے جو میدان میں اپنے حریف Ú©Ùˆ پچھاڑ دے، بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصہ Ú©Û’ وقت اپنے غصہ پر قابو رکھے‘‘Û”

حضرت ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ ہمیشہ مغموم رہتے، جب ان سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو فرمایا:مجھ سے زیادہ اور کون رونے کے قابل ہے!کیونکہ مجھے اپنا انجام معلوم نہیں۔

حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جس دل میں غم نہ ہو وہ بگڑ جاتا ہے۔ جیسا کہ جس گھر میں کسی کی رہائش نہ ہو تو وہ ویران ہوجاتا ہے۔

از:مواعظ حسنہ ، حضرت ابوالحسنات محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ