Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

ماہ صفر میں تیرہ تیزی کا تصور


اسلام دین حق وصداقت ہے جس نے عقیدۂتوحیدورسالت کے انوار سے کائنا ت کو روشن ومنور کیا اور ہرقسم کے باطل رسومات ومشرکانہ تو ہمات کی ظلمتوں کو کافور کردیا ، جاہلیت کے فرسودہ رسومات میں یہ بات بھی تھی کہ ماہ صفر کولوگ منحوس سمجھتے اور اس سے بدشگونی لیتے تھے۔ سنن ابوداؤد شریف کی ایک روایت میں ہے :والطیرۃ من الجبت۔

ترجمہ: حضور صلی اللہ علیہ نے فرمایا کسی چیز سے بدشگونی لینا شیطانی کام ہے۔ (زجاجۃ المصابیح،ج3 ص445) وعن ابی ہریرۃرضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لا عدوی ولاطیرۃ ولاہامۃ ولا صفر۔ ترجمہ: سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی اور بدشگونی کوئی چیزنہیں اور الوکی نحوست کوئی چیز نہیں اور نہ صفر میں کوئی نحوست ہے۔ (زجاجۃ المصابیح ج 3کتاب الطب والرقی ،باب الفال والطیرۃ، ص 447﴾

حضرت سیدی ابو الحسنات سید عبداللہ شاہ صاحب نقشبندی مجددی قادری محدث دکن علیہ الرحمۃ اس حدیث شریف کی شرح کرتے ہوئے زجاجۃ المصابیح کی حاشیہ میں رقمطراز ہیں: قولہ ولا صفر قال ابوداؤد فی سننہ قال بقیۃ سأ لت محمد بن راشد عنہ قال کانوا یتشاء مون بدخول صفر فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم لا صفر وقال القاضی ہو ان یکون نفیا لما یتوہم ان شہر صفر تکثرفیہ الدواہی والفتن۔ ترجمہ: امام ابوداؤد نے اپنی سنن میں بیان کیا کہ محدث بقیہ نے اس حدیث شریف کے بارے میں اپنے استاد محمد بن راشد سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: جاہلیت میں لوگ ماہ صفر کی آمد کومنحوس سمجھتے تھے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اس حقیقت امر کوواضح کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ماہ صفر منحوس نہیں ہے ،قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اس حدیث شریف سے اس وہم کی نفی ہوجاتی ہے جو ماہ صفرسے متعلق کیا جاتا ہے کہ اس میں آفات وبلیات بکثرت نازل ہواکرتی ہیں۔ (حاشیہ زجاجۃالمصابیح ج 3کتاب الطلب والرقی، باب الفال والطیرۃ، ص447﴾

مذکورہ بالااحادیث شریفہ Ú©ÛŒ روشنی میں واضح ہوجاتاہے کہ صفر Ú©Ùˆ منحوس سمجھنا اور اس میں شادی بیاہ، خوشی ومسرت Ú©ÛŒ تقاریب Ú©Û’ انعقاد کونامناسب سمجھنا‘ یہ سب امورجاہلیت Ú©Û’ باطل تو ہمات Ú©ÛŒ پیداوار ہیں جن Ú©ÛŒ دین اسلام میں کوئی گنجائش نہیں، مسلمانو Úº Ú©Ùˆ ان سے قطعی طور پر’ پر ہیز کرنا چاہئے ØŒ اور اسی طرح تیرہ تیزی Ú©Û’ نام سے انڈے وتیل وغیرہ رکھنا بھی لغواورقابل ترک کام ہے ØŒ قطع نظر اس Ú©Û’ رضائے الہی Ú©ÛŒ خاطر فقراء ومساکین پر صدقہ وخیرات کرنادیگر مہینوں Ú©ÛŒ طرح اس ماہ میں بھی جائز ومستحسن ہے۔

از:حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

 Ø´ÛŒØ® الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر- www.ziaislamic.com