Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

توحید وشرک کے درمیان فرق


’اللہ‘واجب الوجوداورمستحق عبادت۔ شرک‘ایک ناقابل معافی جرم

حضرت مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی صاحب شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کا خطاب

       اللہ تعالی واجب الوجودہے،اس Ú©ÛŒ ذات وصفات،اسماء وافعال میں کوئی اس کا شریک وہمسرنہیں۔وہی معبودحقیقی اورمستحق عبادت ہے،جزوی طورپربھی کسی کومعبودنہیں ماناجاسکتا۔اس Ú©ÛŒ ذات وصفات میں کسی کوشریک مانناایساسخت ترین گناہ ہے کہ اللہ تعالی اس گناہ کوکبھی معاف نہیں کرتا،قرآن کریم میں’شرک‘کوایک ناقابل معافی جرم قراردیاگیاہے،ارشادالہی ہے؛ترجمہ:بیشک اللہ تعالی اس(گناہ Ú©Ùˆ)نہیں بخشتاکہ اس Ú©Û’ ساتھ شرک کیاجائے اوراس Ú©Û’ علاوہ جس کوچاہتاہے بخش دیتاہے اورجواللہ تعالی Ú©Û’ ساتھ کسی کوشریک ٹہراتاہے تووہ گناہ عظیم کاارتکاب کرتاہے۔(سورۃ النساء:48)البتہ جب وہ شرک کوچھوڑکرداخل اسلام ہوتاہے تواللہ تعالی اس کومعاف کردیتاہے،حضوراکرمﷺنے ارشادفرمایا:اسلام لاناان تمام گناہوں کومٹادیتاہے جواسلام لانے سے پہلے ہوئے تھے۔

ان حقائق کا اظہار حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا کہ بعض سطحی مطالعہ رکھنے والے افراداس سلسلہ میں حدسے تجاوزکرتے ہیں،پہلے کسی شئی Ú©Ùˆ’بدعت‘قراردیتے ہیں اورپھرمزیدشدت پیداکرنی ہوتواسی عمل Ú©Ùˆ’شرک‘قراردیتے ہیں۔

انبیاء کرام وصالحین امت Ú©ÛŒ تعظیم کومشرکین Ú©ÛŒ بت پرستی سے جوڑکرمسلمانوں کومشرک ٹہراتے ہیں،اوردلیل میں یہ آیت کریمہ پیش Ú©ÛŒ جاتی ہے؛ترجمہ:اورجنہوں Ù†Û’ اللہ تعالی Ú©Û’ سوا‘والی بنالئے (اورکہتے ہیں)ہم ان(بتوں)Ú©ÛŒ عبادت محض اس لئے کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اللہ کامقرب بنادیں۔(سورۃ الزمر:3)

یہ آیت کریمہ جوکہ مشرکین کے بارے میں نازل ہوئی اس سے استدلال کرتے ہوئے کہاجاتاہے کہ انبیاء کرام وبزرگان دین کواللہ تعالی کی بارگاہ میں قرب کاذریعہ جاننے سے شرک لازم آتاہے۔

مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا کہ اس آیت سے انبیاء کرام وصلحاء عظام Ú©ÛŒ تعظیم Ú©Û’ عدم جواز پر استدلال کرناہی غیردرست ہے؛کیونکہ مشرکین‘بتوں کوتقرب کاذریعہ جانتے ہوئے ان Ú©ÛŒ عبادت کرتے تھے اورکوئی مسلمان خواہ وہ دیہات کا رہنے والا ہی کیوں نہ ہووہ کسی نبی یاولی Ú©ÛŒ عبادت نہیں کرتابلکہ ان Ú©ÛŒ تعظیم کرتاہے۔

مسلمان‘صرف اللہ تعالی Ú©ÛŒ عبادت کرتاہے اورانبیاء واولیاء Ú©ÛŒ تعظیم کرتاہے۔تعظیم اور شیٔ ہے اورعبادت اور Û” تعظیم Ú©Ùˆ عبادت قراردیکر مسلمانوں Ú©Ùˆ مشرک کہنا ناانصافی اور حد سے تجاوز کرنا ہے Û”

صحیح بخاری میں روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ‘ ان لوگوں Ú©Ùˆ مخلوق میں سب سے بدترین لوگ قرار دیتے جو مشرکین Ú©Û’ بارے میں نازل ہونے والی آیتوں Ú©Ùˆ مسلمانوں سے جوڑ دیتے تھے۔ اس موقع پر مفتی صاحب Ù†Û’ قرآن کریم Ú©ÛŒ متعدد آیتوں سے توحید اور شرک Ú©Û’ درمیانی فرق Ú©Ùˆ واضح کیا Û”

آپ Ù†Û’ فرمایا کہ اگر صرف لفظی اشتراک سے شرک لازم آتاہے تو پھر سوال یہ پیدا ہوگا کہ ہرذی روح انسان اپنے آپ Ú©Ùˆ ’’زندہ‘‘ کہتا ہے اور اللہ تعالی Ú©Ùˆ بھی ’’حیی وقیوم‘‘ مانتاہے ØŒ جب اللہ تعالی Ú©Ùˆ’’Ø­ÛŒ‘‘ زندہ مانتاہے تو کیا انسان Ú©Ùˆ بھی ’’Ø­ÛŒ‘‘ زندہ کہنے سے کیا شرک لازم آئے گا؟ مفتی صاحب Ù†Û’ سورۂ آل عمران Ú©ÛŒ آیت نمبر:49Ú©Û’ حوالہ سے کہا کہ اللہ تعالی Ù†Û’ حضرت عیسی علیہ السلام سے متعلق فرمایا کہ وہ اپنی قوم Ú©Û’ درمیان اعلان کریں Ú¯Û’ کہ ’’ اللہ تعالی Ù†Û’ انہیں بنی اسرائیل Ú©ÛŒ طرف رسول بناکر بھیجا ہے ØŒ میں تمہارے رب Ú©ÛŒ جانب سے تمہارے پاس معجزہ Ù„Û’ Ú©Û’ آیا ہوں ØŒ میں تمہارے لئے مٹی سے پرندہ Ú©Û’ جیسی صورت بناتا ہوں ‘ پھر اس میں پھونکتا ہوں تو وہ اللہ تعالی Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے فورًا پرندہ ہوجاتاہے اور میں مادرزاد اندھے اور Ú©ÙˆÚ‘Ú¾ Ú©Û’ مریض Ú©Ùˆ تندرست کردیتاہوں اور اللہ تعالی Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… سے مردہ Ú©Ùˆ زندہ کردیتاہوں اور میں تمہیں وہ بتلاتا ہوں جو تم کھاتے ہو اور جوکچھ اپنے گھروں میں جمع کرکے رکھتے ہو ØŒ بیشک ان معجزوں میں تمہارے لئے بڑی نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو۔ (سورۃ اٰل عمرآن :49)جس طرح آج بعض افراد شرک Ú©ÛŒ تعریف کرتے ہیں اس سے حضرت عیسی علیہ السلام Ú©Û’ کلمات اور قرآنی آیات پر اعتراض وارد ہوگا کہ ان میں شرک Ú©ÛŒ دعوت ہے Ø› حالانکہ قرآن کریم شرک کا خاتمہ کرنے والا ہے اور انبیاء کرام توحید Ú©Û’ داعی ہوتے ہیں Û” مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ یہاں ماننا Ù¾Ú‘Û’ گا کہ حقیقی خالق وشافی ‘ موت وحیات دینے والا‘ نہاں وعیاں چیزوں کا علم رکھنے والا اللہ تعالی ہی ہے مگر اس Ú©ÛŒ عطا سے حضرت عیسی علیہ السلام بھی مردوں کوزندہ کرتے ہیں اورمریضوں کوشفاء دیتے ہیں۔ اللہ تعالی کا علم اس کا ذاتی ہے اور وہ کسی کا محتاج نہیں اور انبیاء کرام کا علم عطائی ہے اور ان کا احتیاج اللہ تعالی Ú©ÛŒ طرف ہے Û”

سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل آیا۔