Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت اما م ز ین العا بد ین رضی اللہ عنہ کما لا ت مصطفو یہ کے مظہر اور علو م مر تضو یہ کے امین


حضرت مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹرکا خطاب

حضر ت اما Ù… ز ین العا بدین رضی اللہ عنہ علم Ùˆ عمل ‘ز ہد Ùˆ Ùˆ رع ہر لحا ظ سے بے مثا Ù„ ہیں‘ اللہ تعا Ù„ÛŒ Ù†Û’ Ø¢ Ù¾ Ú©ÛŒ ذا تِ جا مع صفا ت میں ظا ہر ÛŒ Ùˆ با طنی تما Ù… محا سن Ú©Ùˆ جمع فر ما دیا‘آپ ائمہ اہل بیت‘میں چوتھے جلیل القدرامام ہیں،آپ کمالات ِمصطفویہ Ú©Û’ مظہراورعلوم مرتضویہ Ú©Û’ امین Ú©ÛŒ حیثیت سے آفتاب ِجہاں تاب بنکر دنیاکوعلم ومعرفت Ú©Û’ نورسے منورکرتے رہے،آپ Ù†Û’ طالبان حق کووصال ِرب Ú©ÛŒ نعمتوں سے مالامال کیا۔حضرت مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ù†Û’ امام زین العابدین رضی اللہ عنہ Ú©Û’ یوم ِوصال Ú©Û’ موقع پرجامع مسجدعنبرپیٹ اورAHIRC میں ان حقائق کااظہارکیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ امام زین العابدین رضی اللہ عنہ امام عالی مقام سیدناامام حسین رضی اللہ عنہ کے شہزادہ ہیں،آپ حضرت مولائے کائنات علی مرتضی رضی اللہ عنہ کی شہادت سے دوسال قبل تولدہوئے،آپ کا شمار کبارِتابعین میں ہوتاہے۔علم فقہ میں آپ کووہ بلندمقام حاصل تھا کہ مدینہٴ منورہ کے سات عظیم المرتبت فقہاء کرام(فقہاء سبعہ)کی صف اول میں آپ شامل ہیں۔

مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا کہ آپ کا نام مبارک ’علی‘اورکنیت’ابومحمد‘تھی،آپ کثرتِ عبادت Ú©Û’ سبب’زین العابدین‘(عبادت گذاروں Ú©ÛŒ زینت)Ú©Û’ لقب سے ملقب ہوئے۔ایک رات آپ نمازِتہجد ادافرمارہے تھے کہ شیطان اژدھے Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں آیا اورآپ Ú©ÛŒ نماز میں مسلسل خلل ڈالنے Ú©ÛŒ کوشش کرنے لگا،آخراس Ù†Û’ آپ Ú©Û’ قدم ِمبارک کوکاٹ لیا؛لیکن آپ Ú©ÛŒ نماز میں کوئی فرق نہ آیا،آپ مکمل توجہ وانابت Ú©Û’ ساتھ نماز میں مصروف رہے،اس Ú©ÛŒ جانب کوئی التفات نہ فرمایا،اس وقت ہاتفِ غیبی سے تین مرتبہ آوازآئی’تم زین العابدین(عبادت گذاروں Ú©ÛŒ زینت)ہو۔

مفتی صاحب قبلہ Ù†Û’ فرمایا کہ جودوسخاوت ،غریبوں Ú©ÛŒ فریادرسی،تنگدستوں اورمحتاجوں Ú©ÛŒ دادرسی‘اہل بیت کرام کا امتیازی وصف رہاہے۔

امام زین العابدین رضی اللہ عنہ کی سخاوت اورغریب پروری کایہ حال تھا کہ کوئی سائل آپ کے درِدولت سے محروم نہ جاتا۔رات کے وقت غلہ اورآٹے سے لدے ہوئے تھیلے اپنی پشتِ مبارک پر رکھ کر لیجاتے اور فقراء ومساکین میں تقسیم کردیتے،اور کسی کو خبر نہ ہوتی،مدینۂ منورہ میں کئی ایسے لوگ تھے جنہیں معلوم نہ تھا کہ کون اُن تک غلہ پہنچاتا ہے اور اُن کی ضروریات کی تکمیل کرتا ہے، آپ کے وصال مبارک کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ سو (100 )ایسے گھر تھے جہاں آپ غلہ اور خوراک پہنچایا کرتے تھے۔آپ رات کے وقت روٹی سے بھراتھیلااپنی پشت پررکھ کرلے جاتے اورغریبوں میں تقسیم فرماتے۔

آپ کے وصال مبارک کے بعدجب آپ کوغسل دیاجارہاتھااس وقت دیکھاگیا کہ آپ کی پشت ِمبارک پر نشانات موجود تھے۔

آپ پر خوف وخشیت کا ایسا غلبہ رہتا کہ جب وضو فرماتے تو چہرہ زرد ہوجاتا،لوگوں نے جب وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا:میں کس کی بارگاہ میں کھڑاہورہا ہوں اور کس سے مناجات کررہا ہوں؟آپ کی عبادت کا یہ حال تھا کہ ہر روز ایک ہزار نفل ادا کیا کرتے۔

امام زین العابدین رضی اللہ عنہ کے زہد وورع سے متعلق مفتی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ ﴿جنہیں سید التابعین کہا جاتا ہے،ان ﴾کے سامنے کسی نے کہا کہ میں نے فلاں کی طرح کسی کو زہد وتقوی والا نہیں دیکھا،آپ نے فرمایا:کیا تم نے علی بن حسین رضی اللہ عنہما کو دیکھا ہے ؟پھر آپ نے فرمایا کہ میں نے کسی کو اُن سے بڑا زہد وتقوی والا نہیں دیکھا۔

www.ziaislamic.com

�