Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

یوم عاشوراء فضائل واحکام


      محرم الحرام Ú©ÛŒ دسویں تاریخ Ú©Ùˆ" یوم عاشوراء" کہاجاتاہے ØŒ اس دن روز ہ رکھنا سنت ہے ،دراصل یہودبھی عاشوراء کوروزہ ر کھتے تھے ،اسی لئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ یہود Ú©ÛŒ مشابہت سے بچانے کیلئے Ø­Ú©Ù… فرمایا کہ دسویں Ú©Û’ ساتھ نویں یا گیارہویں کا روزہ رکھ لیا جائے، جیسا کہ زبدۃالمحدثین حضرت ا بو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ تعالی علیہ Ù†Û’ زجاجۃ المصابیح، ج1ØŒ ص572ØŒ میںامام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ حوالہ سے حدیث شریف ذکرکی ہے:عن ابن عباس عن النبی صلی الله عليه وسلم فی صوم یوم عاشوراء صوموه وصوموا قبله یوما اوبعده یوما،ولاتتشبهوا بالیهود. رواه الطحاوی.

ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عاشوراء Ú©Û’ روزہ سے متعلق روایت کرتے ہیں ØŒ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا :تم لوگ عاشوراء کا روزہ رکھو اوراس سے ایک دن پہلے یا اس Ú©Û’ ایک دن بعد روزہ رکھو!اوریہود Ú©ÛŒ مشابہت متاختیارکرو۔(زجاجۃ المصابیح، ج1ØŒ ص572)  
     اگر کوئی شخص صرف دسویں کا روزہ رکھے تو روزہ ادا ہوجائے گا تاہم یہ عملیہود سے مشابہت Ú©ÛŒ وجہ سے مکروہ ہے ،حاشیہ زجاجۃ  Ø§Ù„مصابیح ،ج 1،ص:572ØŒ میں ہے:
    
قال الشیخ ابن الهمام:یستحب صوم یوم عاشوراء ویستحب ان یصوم قبله یوماً او بعده یوما.فان افرده فهو مکروه للتشبه بالیهود.

ردالمحتار ج2، ص 91، میں ہے :
ای مفرداً عن التاسع او عن الحادی عشر –امداد- لانه تشبه بالیهود –محیط-.
 
عاشوراء کے دن فراخ دلی سے خرچ کرنے کی فضیلت
احادیث شریفہ میں عاشوراء کے دن اہل وعیال کے نفقہ میں وسعت وکشادگی کرنےاور ان پرفراخ دلی سے خرچ کرنےکی فضیلت آئی ہے ،امام بیہقی(مولود384ھ،متوفی 458ھ)کی شعب الایمان، کتاب الصوم میں حدیث پاک ہے:
عن عبد الله قال: قال النبی صلی الله علیه وسلم:من وسع علی عیاله یوم عاشوراء وسع الله علیه فی سائر سنته.
ترجمہ:سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جس نے عاشوراء کے دن اپنے اہل وعیالپر خرچ کرنے میں کشادگی کی اللہ تعالی اس کے لئے سال بھر کشادگی عطا فرمائےگا ۔(بیہقی ،شعب الایمان، کتاب الصوم ،حدیث نمبر: 3626)
مشکوۃالمصابیح،ج1،ص 170، میں مذکورہ حدیث شریف کے بعد مرقوم ہے:
قال سفیان:انا قد جربناه فوجدناه کذالک.
ترجمہ:حضرت سفیان ثوری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :ہم نے اسکا تجربہ کیا توایسا ہی پایا .(مشکوۃ المصابیح ،ص 170۔جامع الاصول من احادیث الرسول ،کتابالفضائل والمناقب ،فضائل الاعمال والاقوال ،حدیث نمبر:7263)
 Ø¹Ù„امہ ابنعابدین شامی نقشبندی رحمۃاللہ علیہ (مولود1197،ھ متوفی1252Ú¾)Ù†Û’ ردالمحتارج2ØŒ کتاب الصوم ،مطلب فی حدیث التوسعۃ علی العیال والاکتحال یوم عاشوراء،ص123ØŒ میں جابر رضی اللہ عنہ Ú©ÛŒ روایت بیان Ú©ÛŒ ہے:قال جابر:جربته اربعین عاما فلم یتخلف.
ترجمہ:سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:میں نے چالیس سال اس کا تجربہ کیا اس کے خلاف نہیں ہوا، ہمیشہ کشادگی وبرکت پائی۔
دیگر ایام کے بالمقابل عاشوراء کے دن دسترخوان کو وسیع کرنا ،رزق میںکشادگی وبرکت کا سبب ہے، اسی وجہ سے اہل اسلام اس دن اہل وعیال و متعلقینپروسعت قلبی کے ساتھ خرچ کرتے ہیں۔
عاشوراء Ú©ÛŒ خصوصی  نماز
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو شخص عاشوراء کے دن چار رکعات اس طور پر ادا کرے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد گیارہ مرتبہ سورۂ اخلاص(قل هو الله أحد)پڑھے تو اللہ اس شخص کے پچاس برس کے گناہوں کومعاف فرمادیتاہے،اور اس کے لئے نور کا منبر بناتا ہے،اور جوشخص اس دن غسل کرے تو وہ اس سال (اگر موت مقدر ہو توسوائے)مرض موت کے بیمار نہ ہوگا،اور جو شخص اس دن سرمہ لگائے تو سال تمام اسے آشوب چشم نہ ہوگا،جیساکہ نزہۃ المجالس میں ہے:
وعنه صلى الله عليه وسلم:من صلى يوم عاشوراء أربع ركعات يقرأ في كل ركعة فاتحة الكتاب وقل هو الله أحد إحدى عشرة مرة غفر الله له ذنوب خمسين عاما وبني له منبرا من نور،ومن اغتسل فيه لم يمرض تلك السنة إلا مرض الموت،ومن اكتحل فيه لم يرمد تلك السنة۔(نزهة المجالس ومنتخب النفائس،باب فضل صيام عاشوراء وصيام الأيام البيض والسود أيضا)
دعاء عاشوراء
يَاقَابِلَ تَوْبَةِ سَيِّدِنَا اٰدَمَ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ،يَافَارِجَ کَرْبِ سَيِّدِنَا ذِیْ النُّوْنِ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ،يَا جَامِعَ شَمْلِ سَيِّدِنَا يَعْقُوْبَ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ، يَا سَامِعَ دَعْوَةِ سَيِّدِنَا مُوْسٰی وَ سَيِّدِنَا هٰرُوْنَ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ،يَا مُغِيْثَ سَيِّدِنَا اِبْرَاهِيْمَ مِنَ النَّارِ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ ،يَا رَافِعَ سَيِّدِنَا اِدْرِيْسَ إِلَی السَّمَاءِ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ،يَا مُجِيْبَ دَعْوَةِ سَيِّدِنَا صَالِحٍ فِیْ النَّاقَةِ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ،يَا نَاصِرَ سَيِّدِنَا وَمَوْلٰانَا مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَعَلٰی اٰلِه وَصَحْبِه وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُوْرَاءَ.
يَارَحْمٰنَ الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةِ وَرَحِيْمَهُمَا!صَلِّ عَلٰی سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلٰی اٰلِ سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَصَلِّ عَلٰی جَمِيْعِ الْاَنْبِيَاءِ وَالْمُرْسَلِيْنْ.
وَاقْضِ حَاجَاتِنَا فِی الدُّنْيَا وَالْاٰخِرَةْ،وَاَطِلْ اَعْمَارَنَا فِیْ طَاعَتِکَ وَ مَحَبَّتِکَ وَرِضَاک.
       وَاَحْيِنَا حَيَاةً طَيِّبَةْ، وَتَوَفَّنَا عَلَی الْاِيْمَانِ وَالْاِسْلاَم، بِرَحْمَتِکَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْن.
اَللّٰهُمَّ بِحُرْمَةِ الْحَسَنِ وَاَخِيْهِ وَاُمِّه وَاَبِيْهِ وَجَدِّه وَبَنِيْهِ فَرِّجْ عَنَّا مَا نَحْنُ فِيْهْ.
       (پھرسات مرتبہ پڑھیں)
سُبْحَانَ اللّٰهِ مِلْءَ الْمِيْزَانِ،وَمُنْتَهَی الْعِلْمِ،وَمَبْلَغَ الرِّضٰی ،وَزِنَةَ الْعَرْشِ،لَا مَلْجَاَ وَلَا مَنْجَا مِنَ اللّٰهِ إِلَّا إِلَيْهِ.
سُبْحَانَ اللّٰهِ عَدَدَ الشَّفْعِ وَالْوَتْرِ،وَعَدَدَ کَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّاتِ کُلِّهَا،نَسْئَلُکَ السَّلاَمَةَ بِرَحْمَتِکَ يَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِيْنْ،وَهُوَ حَسْبُنَا وَنِعْمَ الْوَکِيْلُ، نِعْمَ الْمَوْلٰی وَنِعْمَ النَّصِيْرْ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمْ.
وَصَلَّى اللّٰهُ تَعَالٰى عَلٰى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَعَلٰى اٰلِه وَصَحْبِه وَعَلَی الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ، وَالْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ،عَدَدَ ذَرَّاتِ الْوُجُوْدِ ،وَعَدَدَ مَعْلُوْمَاتِ اللّٰه،وَالْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِيْنْ.
 Ø§Ø²:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ
شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر.
www.ziaislamic.com