Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

تلاوت قرآن فضائل وبركات


  Ø¬Ùˆ شخص قرآن شریف پڑھتا یا سنتا ہے اس Ú©Û’ نامۂ اعمالمیں ’’ایک حرف‘‘ Ú©Û’ بدلے دس نیکیاں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جاتی ہیں‘ اور دس گناہ مٹادئےجاتے ہیں اور دس درجے بڑھائے جاتے ہیں۔

 Ù…عنی سمجھ کر Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ صورت میں اس کادہ چند (دس گنا زیادہ) اجر وثواب ملتا ہے‘ اور نماز میں بیٹھ کر قرآن Ù¾Ú‘Ú¾Û’ یاسنے تو فی حرف پچاس (50) نیکیوں کا ‘اور کھڑا ہوکر Ù¾Ú‘Ú¾Û’ یا سنے تو سو(100) نیکیوں کاثواب ملتا ہے۔
( قرآن شریف Ú©Û’ Ú©Ù„ حروف تین لاکھ تیئیس ہزار Ú†Ú¾ سو اکہتر ہیں‘جیساکہ امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللہ تعالی علیہ Ù†Û’ "الاتقان فی علوم القرآن "میں لکھا ہے:
 ÙˆØ¬Ù…يع حروف القرآن ثلاثمائة ألف حرف وثلاثة وعشرون ألف حرف وستمائة حرف وواحد وسبعون حرفا۔(الاتقان)
 Ù‚رآن Ú©Û’Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والو! دولت مفت لٹ رہی ہے لوٹ لو! جس قدر کہ تمہارے دامن میں گنجائشہو۔
اگر آپ Ú©Ùˆ یہ آرزو ہے کہ تمام دنیا Ú©Û’ مسلمان جیسا بیت اللہ شریف جاتے ہیںاسی طرح آپ Ú©ÛŒ قبر Ú©ÛŒ زیارت Ú©Û’ لئے فرشتے Ú†Ù„Û’ آئیں تو وہ حدیث  Ø´Ø±ÛŒÙ سنو، جوخطیب بغدادی اور ابو نعیم اصبہانی اور امام جلال الدین سیوطی رحمہم اللہتعالیٰ Ù†Û’ روایت Ú©ÛŒ ہے کہ فرمایا جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ ’’ابو ہریرہ! قرآن سیکھو اور لوگوں Ú©Ùˆ سکھاؤ! قرآن پڑھتے‘ سنتے اور سناتےرہو Ú¯Û’ تو فرشتے تمہاری قبر Ú©ÛŒ زیارت Ú©Ùˆ ایسے آئیں Ú¯Û’ جیسے لوگ کعبہ کیزیارت Ú©Ùˆ آتے ہیں‘‘Û”
     عَنْ أَبِىْ هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ لِىْ رَسُوْلُ اللهِ  صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ  : يَا أَبَا هُرَيْرَةَ عَلِّمِ النَّاسَ الْقُرْانَ وَتَعَلَمّْهُ فَإِنَّكَ اِنْ مُتَّ وَأَنْتَ كَذَلِكَ زَارَتِ الْمَلَائِكَةُ قَبْرَكَ كَمَا يُزَارُ الْبَيْتُ الْعَتِيْقْ۔
     ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،آپ Ù†Û’ فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم Ù†Û’  مجھ سے ارشاد فرمایا:اے ابو ہریرہ!لوگوں Ú©Ùˆ قرآن سکھاتے رہو اور سیکھتے رہو،کیونکہ اسی حال اگر تمہيں موت آجائے تو فرشتے تمہاری قبر Ú©ÛŒ اس طرح زیارت کریں Ú¯Û’ جیسے کعبۃ اللہ شریف Ú©ÛŒ زيارت Ú©ÛŒ جاتی ہے۔
(جامع الاحادیث للسیوطی،مسند أبى هريرة،حدیث نمبر: 42659۔ كنز العمال في سنن الأقوال والأفعال ،حرف العين كتاب العلم من قسم الأفعال،باب في فضله والتحريض عليه،حدیث نمبر: 29377)
 Ø§Ø³ سے زیادہ آپ اور کیا مرتبہ چاہتے ہیں؟
 Ù‚رآن کریم کعبہسے بھی افضل ہے‘ کعبہ Ú©ÛŒ حفاظت ابابیل سے کرائی گئی‘ قرآن Ú©ÛŒ حفاظت خودربّ جلیل فرماتاہے: ’’وَاِنَّا لَہٗ لَحَافِظُوْنَ‘‘Û”
     قیامت Ú©Û’ قریب قرآن شریف اور کعبۃ اللہ دونوں اس عالم سے اٹھالئے جائیںگے‘ دیکھنا یہ ہے کہ جب دنیا سے یہ دونوں اٹھالئے جائیں Ú¯Û’ تو ان Ú©Ùˆ دنیاسے جدا کرنے والا کون ہوگا؟ اسی سے آپ Ú©Ùˆ ان دونوں Ú©Û’ مراتب کا فرق معلومہوسکے گا۔
ایک حبشی غلام کعبۃ اللہ Ú©Ùˆ ڈھاکر زمین Ú©Û’ برابر کردے گا‘ قرآن کریمکو جبرئیل علیہ السلام اٹھاکر Ù„Û’ جائیں Ú¯Û’Û”
سچ فرمائیے! اس شان کا قرآن 'کیا ہم کو اسی لئے ملا ہے کہ ہم اس کو طاق میںرکھ چھوڑیں؟
 Ø¬Ùˆ شخص خدائے تعالیٰ Ú©ÛŒ نعمت Ú©ÛŒ قدر نہ کرے کہئے اس Ú©ÛŒ کیاسزا ہے؟
 Ø¢Ø®Ø±Øª Ú©Û’ علاوہ دنیا میں بھی ذلیل Ùˆ خوار اور مختلف قسم Ú©ÛŒ مصیبتوںمیں مبتلا کردیا جاتا ہے۔
 Ø§Ø¦Û’ قرآن Ú©Û’ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ والو! اگر دنیا اچھی چاہتے ہوتو قرآن پر عمل کرو! ورنہ دنیا میں بھی عذاب آتا ہے‘ دنیا تو یوں بربادہوجائے Ú¯ÛŒ‘ ساتھ ہی ساتھ آخرت بھی‘ پھر ایک دن قبر میں جانا ہے‘ وہاںآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ مزار مقدس تک دریچہ Ú©Ú¾Ù„Û’ گا‘ قرآن شکایت کرےگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !اس ظالم Ù†Û’ دنیا میں مجھے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیاتھا‘ اس وقت کیا جواب دو Ú¯Û’ØŸÛ”
جب بندہ قرآن مجید پڑھنا چاہتا ہے تو شیطان ایڑی چوٹی کا زور لگادیتا ہےتاکہ وہ قرآن کریم Ù¾Ú‘Ú¾ نہ سکے، اس لئے کہ" بِسْمِ اللّٰہِ" کہتے ہی ذکرِ الٰہیکا‘ " اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِینَ " سے شکر کا‘" الرَّحْمٰنِالرَّحِیمِ " سے امید کا‘" مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ " سے خوف کا‘" اِیَّاکَنَعْبُدُ ÙˆÙŽ اِیَّاکَ نَسْتَعِینُ " سے اخلاص کا‘" اِھْدِنَا الصِّرَاطَالمُسْتَقِیْمَ " سے دعا کا‘" صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ  "سےپاک Ùˆ مقدس ارواح Ú©ÛŒ پیروی کا دروازہ Ú©Ú¾Ù„ جاتا ہے۔
     تلاوت قرآن Ú©Û’ وقت باوضو قبلہ رُخ خشوع Ùˆ خضوع Ú©Û’ ساتھ سر Ú©Ùˆ نیچے جھکائےہوئے رہیں‘ معنی سمجھ سکتے ہوں تو معنوں کا خیال رہے‘ ورنہ ترجمہ والےقرآن شریف میں بامعنی تلاوت کیا کریں‘ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ طرف متوجہ رہ کر اسکے جلال Ùˆ عظمت کا خیال رکھیں‘ اس لئے کہ تلاوتِ قرآن‘ اللہ تعالیٰ سے شرفہمکلامی کا موقعہ ہے اور جس آیت Ú©Û’ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ سے رقت طاری ہو اسے بار بارپڑھیں‘ مقصود اعظم یہی ہے کہ قرآن مجید تدبر Ú©Û’ ساتھ پڑھا جائے‘ اس سےانشراح صدر حاصل اور دل منور ہوجاتا ہے۔
     ایک ایک حرف صاف صاف طور پر ادا کرکے ایک پارہ پڑھنا ‘ جلد جلد کئی پارےپڑھنے سے بہتر ہے‘ اس لئے کہ پورے طور پر حروف ادا کرنے سے تلاوت کا نورزیادہ ہوتا ہے۔
     رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وصحبہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: قرآن پڑھا کرو! قیامت Ú©Û’ دن وہ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والوں Ú©ÛŒ شفاعت کرے گا۔
     حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جس گھر میں ہمیشہ قرآن مجید کیتلاوت ہوتی ہے اس گھر Ú©ÛŒ چھت پر نور کا خیمہ قائم ہوتا ہے اور اس خیمہ کوپہچان کر ملائکہ نازل ہوتے اور قرآن مجید سنتے ہیں‘ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والا مرجانے کےبعد وہ خیمہ اٹھ جاتا ہے‘ فرشتے جمع ہوکر متوفی Ú©ÛŒ مغفرت اور بخشش Ú©ÛŒ دعاکرتے ہیں اور قرآن مجید اپنی روحانی صورت میں Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ والے Ú©Û’ ساتھ قبر میںجاتا ہے‘ جب نکیرین سوال Ú©Û’ لئے زندہ کرتے ہیں اور اپنی ڈراؤنی صورت اورمشعل سی آنکھیں دکھانا اور بادل Ú©ÛŒ گرج جیسی آواز سنانا چاہتے ہیں تو قرآنمجید سامنے کھڑا ہوکر نکیرین Ú©ÛŒ مہیب صورت دیکھنے سے بچاتا ہے‘ جب نکیرین(منکر نکیر) اس Ú©Ùˆ درمیان سے ہٹنے Ú©Û’ لئے کہتے ہیں تو قرآن فرماتا ہے: میرا یہاں سے ہٹنا ناممکن ہے‘ جب متوفی Ù†Û’ عمر بھر مجھے نہیں چھوڑا تو میںایسے وقت میں اسے کیسے Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ سکتا ہوں؟ تمہیں جو Ø­Ú©Ù… ہے پورا کرو اور میرےپس پشت سے سوال کرلو! میں آج اس Ú©Ùˆ جنت میں پہنچائے بغیر نہ جاؤں گا، تبنکیرین سوال کرتے ہیں تو قرآنِ پاک مردے سے فرماتا ہے کہ بس یہ آخری سختیہے جو تجھے پیش آئی‘ نکیرین بعدِ سوال رخصت ہوجاتے ہیں‘ قرآن کریم اس وقت قبرسے Ù†Ú©Ù„ کر آسمان پر پہنچتا اور اللہ تعالیٰ سے درخواست کرکے جنت کا نرمبچھونا اور ریشمی حلہ Ù„Û’ کر آن Ú©ÛŒ آن میں آجاتا ہے‘ اس وقت دس لاکھ مقربفرشتے خلعت Ù„Û’ کر قرآن Ú©Û’ ساتھ قبر میں آتے ہیں اور متوفی Ú©Ùˆ نہایت آہستہسے اٹھاکر جنت کا نرم بچھونا جس Ú©Û’ اندر سُرمے Ú©ÛŒ طرح مہین خالص مشک بھراہوتا ہے‘ بچھاتے اور جنت کا لباس پہناتے ہیں‘ پھر ایک ریشمی تکیہ سرہانےاور دوسرا پاؤں Ú©Û’ نیچے رکھ کر قبلہ Ú©ÛŒ طرف کروٹ بدلتے ہیں اور نور جنت کےدو چراغ ایک سرہانے اور دوسرا پائنتی روشن کرتے ہیں اور جنت Ú©Û’ پھولوں کاگلدستہ ناک Ú©Û’ پاس رکھ کر رخصت ہوجاتے ہیں‘ فرشتوں Ú©Û’ جانے Ú©Û’ بعد چار سوسال Ú©ÛŒ مسافت تک قبر فراخ ہوجاتی ہے اور اس Ú©Û’ بعد قرآن مجید کہتا ہے: یہجنت Ú©ÛŒ کنجی اپنے پاس رکھو اور نہایت آرام سے سو رہو! اس Ú©Û’ بعد ہر صبحشام آکر ایسی خبر گیری کرتا ہے جیسے کہ ماں باپ بچوں Ú©ÛŒ نگہبانی کیا کرتےہیں‘ اگر متوفی Ú©ÛŒ اولاد نیک ہو تو قرآن خوشخبری سناتا اور بدکار ہونے کیصورت میں ان Ú©Û’ لئے دعائے مغفرت کرتا ہے۔
صاحبو! کیا آپ Ù†Û’ قرآن Ú©ÛŒ فضیلت سنی؟ ابھی موقع ہے تلاوت کیا کرو! ورنہ کلبجز حسرت Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ فائدہ نہ ہوگا اور قرآن فرمائے گا: خرابی ہو تمہارے لئےتم Ù†Û’ دنیا میں مجھ Ú©Ùˆ نہ پڑھا اب آخرت میں میرے پاس نہ آؤ۔ 
ملخص از:فضائل رمضان،مؤلفہ حضرت ابوالحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ