Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

قربانی کے نصاب سے متعلق ضروری ہدایات


 Ù‚ربانی  کرنا ہر اس مسلمان ،عا قل وبالغ ،مالک نصاب پر واجب ہے  جو مسافر یا قرض دار نہ ہو Û”

 Ù‚ربانی واجب ہونے Ú©Û’ لئے مال بڑھنے والاہونا یااس پرسال گذرنا شرط نہیں ہے البتہ زکوۃ واجب ہونے Ú©Û’ لئے مال کابڑھنے والا ہونا اوراس پر سال گذرنا ضروری ہے۔
نصاب Ú©Û’ مالک ہونے کا مطلب یہ ہیکہ آدمی بنیاد ÛŒ ضرورتوں Ú©Û’ علاوہ 60 گرام 755  Ù…Ù„ÛŒ گرام سونے یا425 گرام 285 ملی گرام چاندی کا مالک ہو یا اس Ú©Û’ معادل نقد رقم یااتنی قیمت والی چیزیں اس Ú©ÛŒ ملکیت میں ہوں Û”
رہائشی مکان ، سواری ، لباس ، گھرکا ضروری سازوسامان حاجت اصلیہ میں داخل ہے-
 ÙÙ‚ہائے کرام Ù†Û’ لباس Ú©Û’ بارے میں یہ تفصیل بیان Ú©ÛŒ کہ ایک شخص کیلئے تین(3) عدد Ú©Ù¾Ú‘Û’ حاجت اصلیہ میں ہیں‘(1) ایک گھر میں پہننے Ú©Û’ لئے ØŒ(2) کام کاج Ú©Û’ وقت پہننے Ú©Û’ لئے  اور(3) جمعہ ،عیدین اور دیگر مواقع پر پہننے کیلئے ØŒ اس Ú©Û’ علاوہ اس Ú©Û’ پاس جتنے Ú©Ù¾Ú‘Û’ ہیں سب حاجت اصلیہ سے زائد ہیں‘ رہائشی مکان Ú©Û’ سلسلہ میں یہ صراحت Ú©ÛŒ گئی کہ ہر شخص Ú©Û’ لئے دو کمرے ایک موسم گرما اورایک موسم سرما Ú©ÛŒ مناسبت سے ہوں ونیز باورچی خانہ ‘ حمام وبیت الخلاء حاجت اصلیہ میں داخل ہے۔
جیسا کہ ردالمحتار ج5 کتاب الاضحیۃ ص219  Ù…یں ہے:
 (قوله اليسار الخ)بان ملک مائتی درهم اوعرضا يساويها غيرمسکنه وثياب اللبس اومتاع يحتاجه الی ان يذبح الاضحية Û”Û”Û” وصاحب الثياب الاربعة لوساوی الرابع نصابا غنی وثلاثة فلا لان  احد ها للبذلة والاخرللمهنة والثالث للجمع والوفد والاعياد۔
     حضرات فقہائے کرام Ú©ÛŒ اس وضاحت Ú©Û’ تحت دیکھاجائے کہ رہائشی مکان اورضرورت Ú©ÛŒ اشیاء Ú©Û’ علاوہ جتنی چیزیں ہیں اگر ان Ú©ÛŒ قیمت 60 گرام 755 ملی گرام سونے یا425 گرام 285 ملی گرام چاندی Ú©Û’ مماثل ہے تو قربانی واجب قرار پائے Ú¯ÛŒ ØŒ جیسے ضرورت Ú©ÛŒ سواری Ú©Û’ علاوہ کوئی اور سواری ہو ØŒ تین جوڑوں Ú©Û’ علاوہ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº Ú©Û’ مزید جوڑے اور ضرورت سے زائد دیگر چیزیں ان سب Ú©ÛŒ قیمت اگر سونے یا چاندی Ú©Û’ مذکورہ نصاب تک پہنچتی ہے تو قربانی واجب ہے۔
بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ گھر Ú©Û’ ذمہ دار پر قربانی واجب ہے دوسروں Ú©Û’ لئے ضروری نہیں، اس بارے میں یہ ذہن نشین رہے کہ قربانی نماز، روزہ، زکوۃ Ú©ÛŒ طرح ایک عبادت ہے جو مذکورہ نصاب Ú©Û’ مطابق ہر صاحب استطاعت فرد پر واجب ہوتی ہے، خواہ وہ گھر کا ذمہ دار ہو یا نہ ہو، اگر ایک گھر میں پانچ افراد صاحب استطاعت ہوں تو  ہر ایک پر علحدہ قربانی واجب ہوتی ہے۔
از:مولانامفتی حافظ سید ضياء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ
شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر،حیدرآبادالہند۔
www.ziaislamic.com