Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

روزہ کی تعریف اور اس کے اقسام


 Ø±ÙˆØ²Û Ú©ÛŒ تعریف:

طلوع صبح صادق سے غروب آفتاب تک بہ نیت عبادت،کھانے،پینے اور جماع سے بازرہنے کا نام روزہ ہے۔

روزہ کے اقسام:

روزہ کی آٹھ قسمیں ہیں:

(1)فرض معین

(2)فرض غیر معین

(3)واجب معین

(4)واجب غیر معین

(5)سنت

(6)نفل

(7)مکروہ تنزیہی

(8)مکروہ تحریمی

توضیح وتشریح

فرض معین:

ماہ رمضان کے ادائی روزے۔

فرض غیر معین:

ماہ رمضان کے قضائی روزے۔

واجب معین:

(1)نذر معین کے روزے(یعنی کسی خاص دن یا تاریخ میں روزہ رکھنے کی منت مانیں تو اسی دن یا تاریخ روزہ رکھنا واجب ہے)۔

(2)جس نے رمضان یا عید کا چاند خود دیکھا ہو اور کسی وجہ سے اس کی گواہی قبول نہ ہوئی ہوتو اس پر ان دونوں دنوں کا روزہ واجب ہے۔

واجب غیر معین:

(1)کفارے کے روزے۔

(2)نذر غیر معین کے روزے(جن میں دن تاریخ کی تخصیص نہ ہو)۔

(3)جن نفل روزوں کو شروع کرکے توڑےدئیے ہوں ان کی قضا۔

سنت:

(1)عاشوراء(محرم کی دسویں)کا روزہ اور اس کے ساتھ نویں کا بھی۔

(2)عرفہ(ذی الحجہ کی نویں)کا روزہ۔

(3)امام بیض یعنی ہر مہینے کی تیرہویں،چودھویں اور پندرہویں کے روزے۔

نفل:

(1)ستہ شوال یعنی ماہ شوال میں چھ روزے۔

(2)ماہ شعبان کی پندرہویں کا روزہ۔

(3)جمعہ کا روزہ۔

(4)دوشنبہ کا روزہ۔

(5)پنجشنبہ(جمعرات)کا روزہ۔

(6)صوم داودی یعنی ایک دن افطار ایک دن روزہ۔

مکروہ تنزیہی:

(1)صرف عاشوراء کا روزہ رکھنا۔

(2)صرف ہفتہ کے دن کا روزہ رکھنا۔

(3)درمیان میں کوئی دن ناغہ کئے بغیر ہمیشہ روزہ رکھنا۔

(4)عورت کو بلااجازت خاوند(شوہر)نفلی روزہ رکھنا۔

مکرہ تحریمی:

(1)عید الفطر کے دن روزہ رکھنا۔

(2)عید الاضحی کے دن روزہ رکھنا۔

(3)ایام تشریق(ذی الحجہ کی گیارہویں،بارہویں،تیرہویں)میں روزے رکھنا۔

ملخص از:نصاب اہل خدمات شرعیہ،ص:325/326

www.ziaislamic.com