Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

نفل روزہ،فضائل واقسام


احادیث شریفہ سے فرض روزہ کے بڑے فضائل ثابت ہیں،اسی طرح نفل روزوں کے بھی بے حد فضائل ہیں:

جو شخص ’’صائم الدہر‘‘(ہمیشہ روزہ رکھنے والا)ہوتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ شفاعت اس پر واجب اور آتش(Ø¢Ú¯) دوزخ اس پر حرام ہےاور جب وہ مرجاتا ہے تو زیر عرش سے منادی(آواز دینے والا)ندا کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ Ú©Û’ فلاں دوست کا انتقال ہوگیا ہے؛ اس کا احترام Ùˆ استقبال کیا جائے!ملائکہ Ùˆ ارواح اس بندے کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں۔

دوسری قسم نفل روزوں Ú©ÛŒ ’’صوم داودی‘‘ ہے کہ ایک دن Ø¢Ú‘ روزہ رکھنا،اس Ú©Û’ بھی بڑے فضائل ہیں، گویا نصف (آدھے)سال Ú©Û’ روزے ہوتے ہیں اور یہ بھی نفس پر بہت گراں گزرتا ہے،اس قسم Ú©Û’ ہر ایک روزہ Ú©Û’ بدلے ایک ہزار سال Ú©ÛŒ عبادت کا ثواب ملتا ہےاور جب اس طرح سال گزر جاتا ہے تو روزہ دار Ú©ÛŒ حالت ایسی ہوجاتی ہے گویا کہ وہ ابھی Ø´Ú©Ù… مادر(ماں Ú©Û’ پیٹ) سے تولد(پیدا) ہوا ہے۔

تیسری قسم نوافل Ú©ÛŒ ’’صوم Ø·Û’‘‘ ہے‘ یعنی مسلسل تین،پانچ ،سات دن روزہ رکھا جائے اور اسی قدر وقفہ دیا جائے۔

حدیث شریف میں ایسے روزہ دار کے لئے "جنت کا واجب ہوجانا" آیا ہے۔

طے روزوں کے غروب آفتاب کے بعد دو گھونٹ پانی سے افطار اور وقت سحر اسی قدر پانی سے سحر کی جاتی ہے،اگر ہوسکے تو پورے ماہ رجب و شعبان کے روزے رکھنا بھی ثواب عظیم کا باعث ہے۔

اگر یہ نہ ہوسکے تو ہر ماہ میں تین(3)روز ایام بیض کے یعنی 13،14،15 ماہِ قمری کی تواریخ کے روزے رکھے جائیں ان کا بھی بے حد اجر ملتا ہے۔

ستہ شوال Ú©Û’ روزے،اور14 Ùˆ15 شعبان Ú©Û’ روزے،عید الاضحی Ú©Û’ روز تا ختمِ نماز Ùˆ خطبہ‘9اور10 محرم Ú©Û’ روزوں کا بھی بڑا ثواب ہے۔

سال تمام میں پانچ روز ایسے ہیں کہ ان میں ایک روزہ کے معاوضہ میں ہزار سالہ عبادت کا ثواب ملتا ہے اور وہ روزے یہ ہیں:

(1)27رجب کہ اسی شب میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج ہوئی ہے۔

(2)25ذیقعدہ کہ اس روز کعبۃ اللہ شریف کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

(3)17ذی الحجہ کہ اس روز خانہ کعبہ کی تکمیل ہوئی۔

(4)22محرم کہ اس روز حضرت جبرئیل علیہ السلام نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء فرمائی ہے۔

(5)12ربیع الاول کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یوم ولادت و وصال ہے۔

جس کسی کو اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمائے اس کو چاہئے کہ رمضان شریف کے بعد اس قدر روزے ضرور رکھا کرے۔

ملخص از:مواعظ حسنہ،ج2

www.ziaislamic.com