Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ عظمت ورفعت کے تاجدار۔ایمان اور ہرکار خیر میں سبقت کا اعزاز


      تمام اہل سنت وجماعت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ انبیاء کرام Ú©Û’ بعد سب سے اونچا درجہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ہے۔آپ فضیلت وبلندی کا نشان اور رفعت وعظمت Ú©Û’ تاجدار ہیں،آپ اپنی کنیت ’ابوبکر‘Ú©Û’ لحاظ سے ہر خیر وبھلائی Ú©Û’ کام میں Ø¢Ú¯Û’ اور میدان علم وعمل میں سب پر سبقت Ù„Û’ جاتے،ابوبکر Ú©Û’ معنی ہی سبقت کرنے والے Ú©Û’ ہیں؛چنانچہ مرد حضرات میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے آپ ہیں،اسلام Ú©ÛŒ دعوت وتبلیغ میں بھی آپ سابق ر ہے،آپ Ú©ÛŒ دعوت پر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مشرف باسلام ہوئے۔

مسلمانوں کے خلیفہ اول بھی حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہوئے۔حضرت مولائے کائنات سیدنا علی مرتضی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ اس امت میں سب سے اونچا درجہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہے۔حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ کی محبت ووابستگی کا یہ حال تھا کہ ایک مرتبہ اہل مکہ نے آپ کو اتنا شدید زخمی کیا کہ غشی طاری ہوگئی،بعض لوگوں نے گمان کیا کہ آپ کا انتقال ہوچکا ہے،ایسے جان لیوا حملہ کے بعد جب آپ کو افاقہ ہوا تو سب سے پہلے زبان مبارک سے کلمات نکلتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیسے ہیں؟مجھے آپ کے پاس لے چلو۔گھر والوں نے کچھ کھانے کے لئے پیش کیا تو آپ نے فرمایا:میں اس وقت تک نہیں کھاؤں گا جب تک کہ اپنی آنکھوں سے آقا کا مبارک چہرہ نہ دیکھ لوں۔دوافراد کے سہارے آپ کو حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا گیا،جب آپ کے دیدار پر انوار سے مالامال ہوئے تو عرض کیا:آقا!آپ سلامت ہیں تو بس یہی کافی ہے۔

ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں 05-05-2013 کو بعد نماز مغرب ہفتہ واری لکچر کے دوران کیا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مفتی صاحب  Ù‚بلہ Ù†Û’ فرمایا کہ حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ سفر وحضر،خلوت وجلوت ہر بزم ومحفل میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ خدمت میں رہا کرتے،سفر ہجرت Ú©Û’ موقع پر بھی آپ Ú©Ùˆ رفاقت ومعیت کا خصوصی شرف ملا،آپ ایسی ابدی سعادت Ú©Û’ حامل ہوئے کہ نہ صرف غار میں ساتھ رہے بلکہ آپ Ú©Ùˆ مزار پر انوار میں بھی رفاقت کا اعزاز حاصل ہوا۔

حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہاسلام کی سربلندی اور مسلمانوں کو راحت رسانی کی خاطر بے دریغ مال خرچ فرماتے۔وہ مسلمان جو غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے اور اسلام لانے کے سبب ان پر مظالم ڈھائے جاتے تھے آپ منہ مانگی قیمت دیکر انہیں خریدتے اور اللہ کی خاطر آزاد فرمادیتے۔جس وقت آپ مشرف باسلام ہوئے اس وقت آپ نے پینتیس ہزار درہم غلاموں کو آزاد کروانے اور فروغ اسلام کے لئے خرچ کئے۔

غار ثور میں آپ تین دن تک حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں رہے۔حضور کی خصوصی صحبت بافیض نے آپ کو وہ شرف لازوال بخشا کہ حضرت صدیق اکبررضي اللہ عنہ تجلیات خدا وفیض مصطفی کے مظہر ہوگئے۔

بارگاہ نبوی میں آپ کو خصوصی نیاز حاصل تھا،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کا لحاظ فرماتے،آپ کی درخواست کو رد نہ فرماتے ۔ آپ اس قدر محبوب و مقبول تھے کہ حضور نے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ابوبکر کی شان میں اشعار کہو؛میں سننا چاہتا ہوں!حضرت حسان رضی اللہ عنہ نے جب حضرت صدیق اکبرؓکی شان میں اشعار کہے،جن میں آپ کے ایثار وقربانی،عظمت وصداقت،جود وسخاوت،غار ثور کی رفاقت،حضور سے محبت،او رآپ کی فضیلت بیان کرنے پر کہ انبیاء کے بعد سب سے افضل آپ ہیں تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہوئے اور اس قدر مسکرائے کہ دندان مبارک ظاہر ہوگئے۔آپ نے حضرت حسان کو مدحت صدیق پر نہ صرف داد تحسین دی بلکہ ان کے بیان پر اپنی تصدیق کی مہر بھی ثبت کردی،فرمایا:اے حسان!ہاں ؛صدیق واقعی ایسے ہی ہیں جیساکہ تم نے بیان کیا ہے۔(ابن عساکر۔کنز العمال)

 Ø³Ù„ام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی استاذ جامعہ نظامیہ Ù†Û’ نظامت Ú©Û’ فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com