Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

قطب الاقطاب حضرت خواجہ سید حسن معروف بہ حضرت برہنہ شاہ صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ


آپ کا اسم گرامی" سید حسن " اور لقب مبارک "برہنہ شاہ"ہے،اور اہل دکن آپ کو "سرمست دکھنی"رحمۃ اللہ تعالی علیہ بھی کہتے ہیں۔
�آپ سادات گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں،آپ کا وطن "عراق عجم"ہے۔
�ابتداء میں آپ اپنے وطن مبارک سے دہلی تشریف لائے اور حضرت صوفی سرمد رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے دست مبارک پر بیعت کی،حضرت نے آپ کو نعمت خلافت سے سرفراز فرمایا۔
�حیدرآباد میں تشریف آوری
سلطان عبد اللہ قطب شاہ والئ گولکنڈہ کے زمانہ میں آپ دہلی سے دکن تشریف لائے،اور شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد کے مشرقی جانب چار میل کے فاصلہ پر جہاں آپ کا مزار مبارک ہے قیام فرما ہوئے۔
مقام و مرتبہ
�قطب الاقطاب حضرت خواجہ سید حسن معروف بہ برہنہ شاہ صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ
مجذوب کامل،صاحب کشف وکرامات وخوارق عادات تھے۔���
�ارباب دکن آپ سے کامل اعتقاد رکھتے تھے،اور حسن ارادت وصدق عقیدت سے آپ کی خدمت میں حاضر ہوکر آپ کی دعاء خیر اور صحبت بافیض سے سرفراز ہوتے۔
�کرامات
�آپ کے زمانہ میں ایک دن نواب معالی پرست خان جو عبد اللہ قطب شاہ کا وزیر تھا،ان کے باغ کا مالی حضرت والا شان کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوکر عرض کیا : حضرت ! میری اہلیہ حاملہ ہے،اور وضع حمل کے ایام قریب آرہے ہيں،میرے پاس اخرجات کی تکمیل کے لئے رقم نہيں ہے،میں بہت ہی غریب اور مفلوک الحال ہوں،اپنی غربت اور تنگدستی سے تنگ آکر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں،آپ میرے حال پر نظر عنایت فرمائیں۔
�حضرت پر اس وقت جذب کا غلبہ تھا ،اسی عالم میں ارشاد فرمایا کہ "جاؤ!اللہ تعالی تمہاری مدد فرمائے گا"۔
�یہ حکم سن کر مالی مسرت وشادمانی کے ساتھ گھر واپس ہوا،جب میں داخل ہوا تو اطلاع دی گئی کہ "تم کو فرزند نرینہ (لڑکا) پیدا ہوا ہے"۔
�نومولود بچے کی آنول جو کسی برتن میں رکھی ہوئی تھی اسے مکان کے باہر دفن کرنے کے لئے لے جایا گيا۔جب ایک مقام پر گڑھا کھودا گیا تو اچانک سونے سے بھرا ہوا دیغچہ برآمد ہوا۔
�نہایت خوشی سے اس کو گھر لے آیا اور ضروری اخراجات کی تکمیل کی۔اور دل میں یقین تھا کہ یہ خزانہ مجھے حضرت کی دعا کی برکت سے حاصل ہوا ہے،اور یہ حضرت ہی کا فیض اور آپ کی کرامت ہے،جس کے سبب اللہ تعالی نے میری مفلسی کو دفع کردیا اور میری تنگدستی کو تونگری میں بدل دیا۔
�٭جب باغ کے مالی نے اپنے مالک نواب معالی پرست خان سے حضرت کے کشف وکرامات کا تذکرہ کیا تو وہ بھی حسن عقیدت سے حضرت کی خدمت میں حاضر ہوکر اپنے لئے بھی اولاد کی درخواست کی،حضرت نے فرمایا:"خداوند تعالی دینے والا ہے"ایک پیالہ پانی یا شربت سے بھرا ہوا عنایت فرمایا ،نواب صاحب نے کمال عقیدت اور صدق دل سے اسے فی الفور نوش کیا،نواب کے عقد میں تین بیویاں تھیں،اور کسی کو اولاد نہ تھی،تمام لاولد تھیں،حضرت کی دعاء پر فیض کا یہ اثر رہا کہ نواب صاحب کو تینوں بیویوں سے اولاد کثیر عطا ہوئی۔
�وصال مبارک
�آپ کا وصال مبارک 16 جمادی الاولی 1096 ھ میں ہوا۔
�جس مقام پر آپ قیام فرمارہے وہيں آپ کا مزار مبارک ہے۔
(ملخص از:تذکرۂ حضرت خواجہ حسن رحمۃ اللہ تعالی علیہ ،ص:13/21 )
�از:مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ
شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر
www.ziaislamic.com