Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اللہ کے محبوب بندوں سے عداوت غضب الہی کا موجب


اللہ کے محبوب بندوں سے عداوت غضب الہی کا موجب

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ کا خطاب

ضیاء ملت ،تاج العلماءحضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر وجامعہ انوار العلوم ابو الحسنات نے 21/اکٹوبر 2018، بروز اتوار ،بعد نماز مغرب مسجد ابو الحسنات،جہاں نما حیدرآباد میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج امت مسلمہ نہایت کربناک حالات سے دوچار ہے،عام آدمی کے لئے اپنے ایمان وعقیدہ کا تحفظ مشکل ہوتاجارہاہے،کہیںشان رسالت میں بے ادبی کی جارہی ہے،کہیں اہل بیت اطہار سے متعلق نازیبا الفاظ کہے جارہے ہیں،کبھی صحابۂ کرام کو تنقید نشانہ بنایا جارہا ہے تو کبھی امہات المومنین کی ذوات قدسیہ کو مطعون کرنے کی ناپاک جسارت کی جارہی ہے۔جو لوگ ان مقدس ہستیوں تو تکلیف پہنچارہے ہیں وہ دراصل حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا پہنچارہے ہیں،اللہ تعالی کا ارشاد ہے:(ترجمہ)بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا پہنچاتے ہیں اللہ تعالی انہیں اپنی رحمت سے محروم کردیتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور ان کے لئے اس نے رسوا کُن عذاب تیار کررکھا ہے۔ (33،الاحزاب:57)

حقائق واضح ہونے کے بعد بھی اگر کوئی ہٹ دھرمی کرتا ہے اور حق کا انکار کرتا ہے تو دنیا اور آخرت میں اس کے لئے بربادی ہے۔انسان اپنی زبان پر قابورکھے،کیا کہہ رہا ہے اور کیا بول رہا ہے غورکرے!،ہمیشہ یہ تصور قائم رہے کہ خدائے تعالی ہر عمل کو دیکھ رہاہے،وہ سننے والا ،دیکھنے والا ہے۔زبان سے کہی ہوئی غلط بات اور بے ادبی پر دنیا میں کوئی گرفت کرے یا نہ کرے خدائے تعالی کے پاس ضرور حساب دینا ہے۔

اسلام میں ادب کی بڑی اہمیت ہے،سعادت مندی اسی میں ہے کہ تمام عظمت والوں کی عظمتوں کو ماناجائے اوران کی تعظیم کی جائے۔ادب سے عروج وکمال نصیب ہوتا ہے اور بے ادبی قعر مذلت میں گرادیتی ہے۔شیطان کے پاس عبادت وطاعت،ذکر وتسبیح اور علم کی کوئی کمی نہ تھی،کروڑوں برس عبادت کرنے والا محض نافرمانی و بے ادبی کے سبب ملعون و راندہ درگاہ ہوا۔شیطان لوگوں کو بھی بے ادب بنانے کی کوشش کرتا ہے،کیونکہ اس کو اس بات کا عملی تجربہ خود اس کی ذات پر ہوا ہے کہ بے ادبی کے سبب قیامت تک کے لئے وہ لعنتی بن گیا،لہذا انسانوں کو بھی برباد کرناہو اور ان کے اعمال تباہ کرنا ہو تو انہیں بھی خدائے تعالی کے محبوب بندوں کابے ادب بنایا جائے۔اس حقیقت کو ہمیشہ یادرکھا جائے کہ جو اللہ تعالی کے محبوب بندوں سے دشمنی کرتا ہے اللہ تعالی نے اس کے خلاف جنگ کا اعلان کیاہے،صحیح بخاری میں حدیث قدسی ہے:حضرت ابو ہریرہ رضي اللہ عنہ سے روایت ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:بے شک اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:جو میرے کسی ولی سے دشمنی رکھتا ہے میں اس سے جنگ کا اعلان کرتا ہوں۔ جب عام اولیائے کرام سے دشمنی رکھنے پر یہ سخت وعید ہے تو غور کرنا چاہئیے کہ تمام اصحاب ولایت‘اہل بیت اطہار وصحابہ اخیار کے خوشہ چیں ہیں‘ان ائمہ وخلق کے مقتدَی حضرات سے دشمنی رکھنا کس قدر غضب الہی کا موجب ہوگا؟

جب پاکباز ہستیوں کی شان میں بے ادبی وگستاخی کی جاتی ہے تو ایمان ونور بصیرت چھین لیا جاتاہے،اب اس بے ادب کے سامنے ہزار مرتبہ بھی آیات سنائی جائیں اوردلائل رکھے جائیں تب بھی وہ حق کو نہیں مانتا اور اپنے باطل موقف کے لئے جھوٹی تاریخ اور باطل تاویل کا سہارا لیتا ہے۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اسلام کی قابل قدر ،معظم ومحترم شخصیات ہیں،اللہ تعالی نے انہیں اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحبت کے لئے منتخب فرمایا ہے،قرآن کریم نے ان کی عظمتوں کا خطبہ دیا،احادیث شریفہ میں ان کی رفعت کا بیان آیا ہے،اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم نے ان کی شان بیان کی ہے۔

سورۂ توبہ میں اللہ تعالی نے ان کے حق میں اپنی رضا وخوشنودی اور جنت کا اعلان فرمایا ہے،ارشاد باری تعالی ہے:(ترجمہ)اور مہاجرین وانصار سے سب سے آگے آگے سب سے پہلے پہلے ایمان لانے والے اور جنہوں نے ان کی عمدگی سے پیروی کی ‘اللہ تعالی ان سے راضی ہوگیا اور وہ اس سے راضی ہوگئے اور اللہ تعالی نے ان کے لئے (جنت میں)باغات تیار کررکھے ہیں ،ان کے نیچے ہمیشہ ندیاں بہتی ہیں اور ان میں وہ ابد تک رہیں گے ،یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔

مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب حفظہ اللہ، فاضل جامعہ نظامیہ نے کہا کہ اہل بیت کرام وصحابہ عظام کے درمیان محبت ،ادب واحترام کے معاملات رہے۔ہماری سعادت مندی اسی میں ہے کہ ہم اہل بیت کرام وصحابہ عظام دنوں سے محبت رکھیں،دونوں کا احترام کریں اور ان کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی بسر کریں۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔