Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اسلام حقوق انسانی کامحافظ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تکریم انسانیت کا درس دیا


اسلام حقوق انسانی کامحافظ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تکریم انسانیت کا درس دیا

سہ لسانی قومی سیمینار سے مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب، تقدس مآب حضرت مولانا ڈاکٹر سید خسرو حسینی صاحب، ضیاء ملت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب ودیگر کے خطابات

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ دس سالہ جشن تاسیس Ú©Û’ موقع پر 31/مارچ،بروز ہفتہ بعد نماز مغرب‘اردو مسکن، سالار ملت آڈیٹوریم، خلوت حیدرآباد میں عظیم الشان سہ لسانی قومی سیمینار بعنوان’ ’انسانی حقوق کا تحفظ(غیرت آدمیت اور اسلامی حمیت Ú©ÛŒ بیداری)مفکر اسلام حضرت علامہ مولانا مفتی خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ Ú©ÛŒ زیر سرپرستی منعقد ہوا۔

تقدس مآب حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب دامت برکاتہم العالیہ سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز رحمۃ اللہ علیہ وصدر نشین خواجہ ایجوکیشن سوسائٹی گلبرگہ شریف نے سیمینار کی صدارت کی۔

مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے مولانامفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب کومبارک باد دی کہ انہوںوقت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے عنوان کا انتخاب کیا اورقومی سیمینار کے ذریعہ قوم وملت کو استفادہ کا موقع دیا،اللہ تعالی ان کی خدمات کو وسیع سے وسیع ترفرمائے اور ان کے ادارہ کومزید ترقی عطا کرے۔

حضرت مفکر اسلام نے فرمایا کہ آج دنیا کرب واضطراب کے دور سے گزررہی ہے،انسان خود انسانیت کا دشمن ہوگیا ہے،خودغرضی،مفاد پرستی کے سوا کوئی چیز پیش نظر نہ رہی،ہر شخص کو اپنی پرتعیش زندگی اور ذاتی مفاد عزیز ہے، انسانیت کے تقدس کا کوئی لحاظ نہیں رکھا جارہا ہے۔

اسلام نے تمام انسانوں کے لئے یکساں حقوق بیان کئے ہیں،اس نے حقوق کے سلسلہ میں انسانوں کے درمیان نہ مذہب،زبان اور علاقہ کی تفریق رکھی ہے اور نہ ہی تہذیب ،رنگ ونسل کی بنیاد پر حقوق میں امتیاز رکھا،اس نے سارے اعتبارات کا خاتمہ کرکے تمام انسانوں کے لئے ایک ہی قانون وضع کیا۔

قیام امن اور دفع ضرر کے لئے سزائیں مقرر کی گئیں تو سب کے لئے ایک ہی حکم ہے،ایسانہیں کہ مسلمان کے لئے رعایت ہے اور غیر مسلم کے لئے سزا۔

حضو ر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی لشکر کو روانہ کرتے تواس بات کی تاکید فرماتے کہ جوتم سے برسرپیکار نہیں اس پر حملہ نہ کرنا!، بوڑھوں،ضعیفوں،بچوں اور عورتوں پر حملہ نہ کیا جائے!گرجاگھر،عبادت خانوں میں رہنے والوں کو نہ ماراجائے،دشمن کے علاقہ کے جانوروں کو نہ مارا جائے، نہ ان کے درخت کاٹے جائیں اور نہ ہی کھیتیاں تباہ کی جائیں۔

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانی حقوق کا اس طرح لحاظ رکھا کہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔اسلام یہ کہتا ہے کہ غیر مسلموں کو بھی وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو مسلمانوں کو حاصل ہیں اور ملک کے باشندے ہونے کی حیثیت سے ان پر وہ تمام ذمہ داریاں عائد ہوں گیں جو مسلمانوں پر عائد ہوتی ہیں۔

اسلام Ù†Û’ بچہ پیداہونے سے Ù„Û’ کر مرنے تک ‘ عمر Ú©Û’ تمام مراحل Ú©Û’ حقوق بتلائے ہیں،شیرخوار‘اپنے حقوق کا مطالبہ تو کجا جو‘ ابھی بات بھی نہیں کرسکتا ‘اسلام Ù†Û’ اس Ú©Û’ لئے بھی حقوق متعین کردئے ہیں۔

آج مسلمان تشدد کا شکار ہیں،ہمیں اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کا جائزہ لینا ہوگا!جب تک ہم اپنا محاسبہ نہیں کریں گے ہمیں پیشوائی نہیں مل سکتی۔

تقدس مآب حضرت مولانا ڈاکٹر سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی صاحب دامت برکاتہم العالیہ سجادہ نشین بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز رحمۃ اللہ علیہ نے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کی خدمات قابل قدر ہیں،ادارہ کے دس سال کی تکمیل پر انہوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

حضرت ڈاکٹر خسرو حسینی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ حقوق انسانی کی تاریخ پر اگر نظر ڈالی جائے تو پتا چلے گا کہ انسانی حقوق بیان کرنے اور اس کے قانون کو وضع کرنے میں اولین ذات گرامی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔

آپ نے تکریم انسانیت کا درس دیا،انسانی اقدار کا تحفظ کیا،سب کو بحیثیت انسان مساویانہ حق دیا۔

اسلام کے عطا کردہ انسانی حقوق وقوانین کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ مستقل، مقدس اور ناقابل تنسیخ وترمیم ہے۔

اسلام نے ایک فرد کے ناحق قتل کئے جانے کو ساری انسانیت کا قتل قرار دیا،اور ایک جان کی حفاظت کو تمام انسانی جانوں کی حفاظت قرار دیا۔

دہشت گردی صرف یہی نہیں کہ کسی کو قتل کیا جائے بلکہ ناحق کسی کو تکلیف پہنچانا،ستانا،مارنا،زبان سے اذیت پہنچانا یہ سب دہشت گردی ہی کے درجات ہیں،ان میں سب سے زیادہ سنگین یہ ہے کہ کسی کا قتل کردیا جائے۔

مولانا مفتی حافظ سید شاہ صادق محی الدین فہیمؔ صاحب حفظہ اللہ ،بانی وصدر نشین دار القضاء والافتاء للہند Ù†Û’ ’’دہشت گردانہ حملے اور انسانی حقوق Ú©ÛŒ پامالی‘‘ Ú©Û’ عنوان پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش فرمایا،مفتی صاحب Ù†Û’ فرمایا:

دہشت گردی اور اسلام دونوں ایک دوسرے کے متضاد ہیں،انسانی اقدار اور اس کے حقوق کے تحفظ کے سلسلہ میں محسن کائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ پردرد آواز کسی کی نہیں،آپ نے تمام انسانوں کی عزت وناموس کو قابل قدر قرار دیا ،اخوت وایثار،ہمدردی اور ضرورت مندوں کی اعانت کا حکم فرمایا،آپ نے حق زندگی ،حق معاش،حق مساوات عطا کئے اور خواتین وغلاموں کے حقوق بھی بیان فرمائے۔

ضیاء ملت حضرت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ،بانی وصدر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر وانوار العلوم ابو الحسنات نے فرمایا کہ آج ہر طرف اضطراب کی کیفیت ہے،انسانی خون پانی سے زیادہ ارزاں نظر آرہا ہے،ایسے وقت انسانی حقوق کا تحفظ ،اسلامی تعلیمات اور نبی رحمت ؐکی ہدایات سے دنیا کو روشناس کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انسانیت کو اس کا حق دیا جائے،کوئی غلام ومملوک بن کر پیدا نہیں ہوتا،اللہ تعالی نے ہر ایک کو آزاد پیدا کیا ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:کامل مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ کی اذیتوں سے دوسرے محفوظ رہیں۔

مدارس اور خانقاہیں امن وسلامتی کے مراکز ہیں،جہاں علوم کی تبلیغ اور روحانیت کی ترسیل ہوتی ہے، ان سے وابستہ ہوکر امن کے پیغام کو عام کیا جائے۔

حضرت مولانا ڈاکٹر سید علیم اشرف جائسی صاحب حفظہ اللہ، صدر شعبہ عربی مولانا آزاد نشینل اردو یونیورسٹی Ù†Û’ ’’اسلام اور مغرب‘تصور حقوق انسانی،ایک تقابلی مطالعہ‘‘ Ú©Û’ عنوان پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا،آپ Ù†Û’ کہا کہ اسلام Ù†Û’ حقوق انسانی Ú©Ùˆ مسلمہ واجبات قرار دیا ہے،صحت ابدان Ú©Ùˆ صحت ادیان پر مقدم رکھاہے۔

اسلام Ú©Û’ بیان کردہ حقوق میں گہرائی واحاطہ ہے۔مغرب Ú©Û’ بیان کردہ حقوق‘ انسانوں Ú©Û’ تشکیل کردہ ہیں ،اور انسانی علم وادراک ناقص بھی ہے اور محدود بھی؛جبکہ اسلام Ú©Û’ بیان کردہ حقوق کا مصدر ومنبع کتاب وسنت ہے،وہ اللہ تعالی Ú©Û’ عطا کردہ ہیں،خدائے تعالی کا علم لا محدود ہے۔

مغرب Ú©Û’ بیان کردہ حقوق میں محرمات واخلاقیات Ú©Û’ لئے کوئی جگہ نہیں رکھی گئی،قانون کون نافذ کرے گا‘ اس Ú©ÛŒ صراحت نہیں اور نہ ہی حقوق Ú©ÛŒ حفاظت کا نظم کیا گیا Û”

فرد Ú©ÛŒ آزادی کا یہ مطلب رکھا گیا کہ جب تک کسی دوسرے شخص Ú©Ùˆ ضرر نہ ہو‘انسان اپنے کام میں آزاد ہے،وہ خودکشی بھی کرسکتا،وہ شراب پئیے،قمار بازی کرے یا برہنہ گھومے۔

مغرب کے وضع کردہ قوانین وحقوق کسی نہ کسی حادثہ یا جنگ کی پیداوار ہے جبکہ اسلام کے وضع کردہ حقوق مقاصد شریعت کی تکمیل کے لئے ہے۔

مولانا محمد انوار احمد صاحب حفظہ اللہ، نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے کہا کہ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب کی شخصیت ہمہ جہت ہے،وہ ایک نبض شناس عالم ومحقق ہیں، زمانہ کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید وسائل کے ذریعہ وہ ملت اسلامیہ کی خدمت کررہے ہیں، سوشل میڈیا کی وساطت سے عقائد واعمال کی اصلاح کرنے کے ساتھ انہوں نے نوجوان نسل کی فکر کے دھاروں کو صحیح رخ دیا ہے۔وہ اپنی علمی،دینی اورروحانی خدمات کے اعتبار سے ایک مینارۂ نور کی حیثیت رکھتے ہیں۔

قلیل مدت میں تحقیق وتبلیغ کے میدان میں جو کارہائے نمایاں انجام دینے والے وہ عالم ومحقق ہیں کہ ہند کے شمال وجنوب کے جدید علماء میں ایسا کوئی اور نہیں۔

وہ بجا طورپر حضرت شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی رحمۃ اللہ علیہ کے مطلوب عالم اور اپنے شیوخ کے کمالات کے مظہر ہیں،اغیار بھی ان سے بھرپور استفادہ کرتے ہیں۔

مولوی سیدمحمد نور الدین زہیر نقشبندی صاحب ،انگلش ٹرنسلیٹر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ù†Û’ ’’اسلام کا پیغام امن اور انسداد دہشت گردی‘‘Ú©Û’ عنوان پر بزبان انگریزی مقالہ پیش کیا،انہوں Ù†Û’ کہا کہ اسلام Ù†Û’ غیر مسلموں Ú©ÛŒ بھی جان ومال Ú©Ùˆ تحفظ دیا،انہیں باوقار زندگی مرحمت Ú©ÛŒ ،نیز اسلام Ù†Û’ کامل مومن Ú©ÛŒ علامت بھی یہی بتلائی کہ اس سے دوسرے لوگ خواہ مسلم ہوں کہ غیر مسلم مامون ومحفوظ رہیں۔

مولوی محمد ابریز علی خان نقشبندی صاحب ،انگلش ٹرنسلیٹر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ù†Û’ ’’خطبہ حجۃ الوداع‘انسانی حقوق کا عالمی منشور‘‘Ú©Û’ عنوان پر بزبان انگریزی مقالہ پیش کیا اور کہا کہ خطبہ حجۃ الوداع میں ایسے اہم اور ضروری ارشادات ہیں جو قانون داں وقانون ساز افراد Ú©Û’ لئے قانون مدون کرنے اور دستور وضع کرنے Ú©Û’ سلسلہ میں بیک وقت مشعل راہ ہے۔

’’اہلیان وطن Ú©Û’ ساتھ تعلقات اور نبوی تعلیمات‘‘Ú©Û’ عنوان پربزبان تلگو مولوی سید ہاشم نقشبندی صاحب صاحب ،تلگو ٹرنسلیٹر ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ù†Û’ مقالہ پیش کیا،انہوں Ù†Û’ کہا کہ اسلام Ù†Û’ غیر مسلم اہلیان وطن Ú©Û’ ساتھ بھی اچھا برتاؤ کرنے Ú©ÛŒ تاکید Ú©ÛŒ ہے۔

ضياء ملت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب کی شخصیت وخدمات سے متعلق مولانا حافظ محمد نوید افروز نویدؔ صاحب حفظہ اللہ ،بانی ونگران بزم طلبائے قدیم ومحبان جامعہ نظامیہ جدہ کے تہنیتی اشعار مولانا محمد یوسف قادری صاحب فاضل جامعہ نظامیہ نے پیش کئے۔

اس موقع پر مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب Ú©ÛŒ چارکتابوں Ú©ÛŒ رسم اجراء عمل میں آئی۔ان Ú©ÛŒ گراں قدر خدمات پر انہیں ’’تاج العلماء‘‘کا لقب دیا گیا۔

بزم طلبائے قدیم ومحبان جامعہ نظامیہ جدہ اور منہاج القرآن انٹرنیشنل کی جانب سے سپاس نامے پیش کئے گئے۔

مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ کی قرأت سے سیمینار کا آغاز ہوا،مولانا حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ نے نعت شریف پیش کی اورحضرت مولانا شاہ محمد فصیح الدین نظامی صاحب حفظہ اللہ، مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ وبانی شیخ الاسلام لائبریری اینڈ ریسرچ فاونڈیشن نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

مولانا حافظ سید واحد علی قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ نے کلمات تشکر ادا کئے۔

اس موقع پرحضرت مولانا ڈاکٹر سید صبغت اللہ شاہ قادری نقشبندی صاحب دامت برکاتہم،نبیرہ حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ،حضرت علامہ مولانا محمد خواجہ شریف قادری صاحب دامت برکاتہم ،شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ وبانی المعہد الدینی العربی،حضرت مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی قادری صاحب دامت برکاتہم،صدر کل ہند جمعیت المشائخ ،حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ محمد سمیع اللہ خان صاحب حفظہ اللہ،سابق صدر مصحح دائر المعارف،حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابری صاحب حفظہ اللہ،پروفیسر عربی عثمانیہ یونیورسٹی،حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبد المجید صدیقی نظامی صاحب حفظہ اللہ،سابق صدر شعبہ عربی عثمانیہ یونیورسٹی،شیخ الحفاظ حضرت مولانا ڈاکٹر حافظ شیخ احمد محی الدین شرفی قادری صاحب حفظہ اللہ، بانی وصدر دارالعلوم نعمانیہ وخانقاہ روضۃ الحفاظ وسابق ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لینگویجس عثمانیہ یونیورسٹی،حضرت مولانا قاضی عبد الحق رفیع فاروقی صاحب حفظہ اللہ،نبیرہ حضرت شیخ الاسلام وصدر قاضی قندہار شریف،مولانا ڈاکٹر محمد ذو الفقار محی الدین صدیقی صاحب حفظہ اللہ، ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لینگویجس عثمانیہ یونیورسٹی،مولانا خواجہ سید شاہ ابو تراب قادری یمنی بندہ نوازی صاحب حفظہ اللہ،سجادہ نشین ہلکٹہ،مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری صاحب حفظہ اللہ،سابق صدر مودب جامعہ نظامیہ،مولانا محمد انوار اللہ خان نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،مشیر انجمن طلبائے قدیم جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ سید ابراہیم خلیل اللہ حسینی صاحب حفظہ اللہ،صدر شعبہ حفظ جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری صاحب حفظہ اللہ،استاذ شعبہ حفظ جامعہ نظامیہ،جناب محمد عبد القدیرصدیقی صاحب حفظہ اللہ،مہتمم مکہ مسجد وسابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس،مولانا حافظ محمد عبد الستار نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،ناظم مدرسہ عربیہ مدینۃ العلوم،BHEL،مولانا مصباح الدین نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،بیجاپور،مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیرنقشبندی صاحب حفظہ اللہ،ڈائرکٹر ابو الفداء اسلامک ریسرچ سنٹر،مولاناحافظ سید رضوان پاشاہ قادری لاابالی صاحب حفظہ اللہ،بانی قرآن اکیڈمی،انیس ملت مولانا عرفان اللہ شاہ نوری صاحب حفظہ اللہ،بانی دارالعلوم سیف الاسلام،مولانا حافظ غلام خواجہ سیف اللہ سلمان سہروردی صاحب حفظہ اللہ،استاذ جامعہ نظامیہ،مولانا محمد عبد القدیر قادری صاحب حفظہ اللہ،اہل کار شعبہ تدریس جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ ڈاکٹر محمدعماد الدین انور صاحب حفظہ اللہ،چیرمین فیکلٹی آف اورینٹل لینگویجس عثمانیہ یونیورسٹی،مولانا ڈاکٹرحافظ محمد صابر پاشاہ قادری صاحب حفظہ اللہ،خطیب وامام حج ہاوز،مولانا حافظ محمد خان بیابانی، صاحب حفظہ اللہ،کامل الحدیث جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ محمد خالد نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،مہتمم مکتبہ ابو الخیر، ودیگر علماء ومعززین موجود تھے۔

مولانا مفتی سید ضیاء الدین نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اورانہیں مومنٹو،شال اور گلدستہ پیش کیا۔

مولانا حافظ محمد خالد علی قادری صاحب حفظہ اللہ،استاذ جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ سید احمد غوری صاحب حفظہ اللہ،استاذ جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ سید توفیق اللہ بخاری صاب حفظہ اللہ،کامل جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،کامل الفقہ جامعہ نظامیہ اورمولانا حافظ سید مزمل نقشبندی صاحب حفظہ اللہ،کامل جامعہ نظامیہ اور جناب محمد یوسف صاحب نے انتظامات کی نگرانی کی۔