Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

شریعت اسلامیہ کا کوئی حکم بدلنے والا نہیں


شریعت اسلامیہ کا کوئی حکم بدلنے والا نہیں

نبوی اصول پر نئی نسل کی تربیت کی جائے!

انوار العلوم ابو الحسنات کے سالانہ جلسہ سے حضرت مفکر اسلام ، حضرت ضیاء ملت اور دیگر اصحاب فکرودانش کے خطابات

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مفکر اسلام حضرت علامہ مولانا مفتی خلیل احمد دامت برکاتہم العالیہ شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ وسرپرست اعلی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کی زیر سرپرستی ‘جلسہ اصلاح معاشرہ بعنوان :’’خاندانی جھگڑے اسباب اور حل ‘‘ بضمن سالانہ جلسہ دینی وعصری ، اقامتی درسگاہ ’’انوار العلوم ابو الحسنات‘‘ (ملحقہ جامعہ نظامیہ ) 14!مئی بروزاتوار،بعد نماز مغرب بمقام ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر ،تاڑبن Xروڈ، حیدرآباد منعقدہوا۔

حضرت مفکر اسلام نے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ ہندوستان میں مدارس اسلامیہ کا ایک وسیع جال پھیلا ہواہے،ملک بھر میں مدارس کی تعداد ‘عصری اسکولس سے برابربلکہ ان سے بھی زائد ہیں۔ہندوستان چونکہ ایک جمہوری ملک ہے،یہاں اسکولس میں سرکاری طور پر مذہب کی تعلیم نہیں دی جاتی اسی لئے علماء ومفکرین نے انفرادی طور پر دینی تعلیم کو عام کرنے کا بیڑا اٹھایا،ان کی جہد مسلسل اور سعی پیہم کا نتیجہ یہ رہا کہ نہ صرف علم عام ہوا بلکہ دیگر ممالک کے مقابل یہاں دینی مزاج اور اسلامی ماحول زیادہ پایاجاتاہے۔

آج پچاس سے زائد اسلامی ممالک ہونے کے باوجود ان میں اسلامی روح اور مذہبی تقدس نظر نہیں آتا،اور نہ ہی انہوں نے اپنی کوئی امتیازی شناخت باقی رکھی ہے،ایک طرف وہ تہذیب وتمدن میں یورپ سے مرعوب ہیں تو دوسری جانب مغربی دنیا کی طاقت سے مرعوب ہیں،وہ جسے اچھاکہیں اسی کو ترقی سمجھ رہے ہیں۔اورمخبر صادق صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان تمام حالات کی پہلے ہی سے خبر عطا فرمادی تھی،آپ نے ارشاد فرمایاکہ ایسازمانہ بھی آئے گا کہ دین پر جمے رہنا ‘ہاتھ میں انگارہ کو پکڑنے کی طرح ہوجائے گا۔

تین طلاق کے موضوع پر ملک بھر میں جو گرماگرم مباحث چل رہے ہیں ‘حضرت مفکر اسلام نے اس سے متعلق فرمایا کہ مسلم خواتین کے ساتھ ہمدردی کے نام پر تین طلاق کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے اگر واقعی خواتین سے متعلق ہمدردانہ دل رکھتے ہیں تو وہ پہلے ان کی معیشت کو مستحکم کریں،ان کی تعلیم کی طرف توجہ کریں!کیا خواتین کے سارے مسائل حل ہوچکے ہیں؟صرف طلاق کا ہی مسئلہ باقی رہ گیا؟ولوبالفرض تین طلاق کو کوئی کالعدم قرار دے تب بھی عمل کرنا تو ہمارا کام ہے،ہر ہندوستانی کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کا جمہوری حق حاصل ہے،کوئی کسی کے مذہب کے احکام کو بدل کر‘جبراً اس پر عمل نہیں کرواسکتا!۔

ہر صاحب عقل اس بات کو بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ قانون بنانے والے کو قانون بدلنے کا اختیار رہتا ہے دوسرے کو نہیں ، ایک ملک کا قانون دوسرا ملک نہیں بدل سکتا حالانکہ یہ بندوں کا بنایا ہوا قانون ہے ، پھر اس اسلامی قانون کو بندے کیسے بدل سکتے ہیں جبکہ وہ آسمانی اور خدائی قانون ہے ۔

پوری دنیا میں عورت کے لئے ایک ہی قانون کیوں نہیں رکھا گیا؟ہر ملک میں عورت کے لئے الگ الگ قانون ہے،جب ایک ہی مسئلہ میں ہر ملک اپنے اپنے لحاظ سے الگ الگ قانون بناسکتا ہے اور پھر کوئی اس کی مخالفت نہیں کرتا توپھر یہ کیوں نہیں مانا جاتا کہ ہر مذہب اپنے لحاظ سے قانون بنایا ہے،پھر اس کے قانون میں کسی کودخل اندازی کا کیا حق ہے؟۔

 Ù‚رآن کریم اور احادیث مبارکہ Ú©Ùˆ سمجھنا ہو تو اس Ú©Û’ ماہرین سے رجوع کیا جائے،دین میں ان لوگوں Ú©ÛŒ بات کا ہرگز اعتبار نہیں جنہیں صحیح طور پر کتاب وسنت کا علم ہی نہیں،ہر کس وناکس Ú©Ùˆ اسلامی نمائدہ کیسے سمجھا جاسکتاہے؟علماء اعلام وفقہاء اسلام‘دین Ú©Û’ صحیح رہنما ہیں۔

ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی AHIRCو انوار العلوم ابوالحسنات نے کہا کہ اسلامی تعلیمات سے دوری کے باعث آج قوم مسلم کے حالات ابتر ہوگئے ہیں۔

والدین اور سرپرستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نبوی اصول کے مطابق اپنی نسل کی تربیت کریں اور ان پر کڑی نظر رکھیں،بعض نوجوان لاعلمی کی بنیاد پر انٹرنیٹ کے ذریعہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا حصہ بن رہے ہیں۔دہشت گردی اور اسلام ایک دوسرے کے مغائر ہیں،اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں،دین اسلام تو امن وسلامتی،راحت وآشتی والا مذہب ہے،اسلام اپنے ماننے والوں کو اس بات کی تعلیم دیتا ہے کہ وہ نہ صرف کلمہ گو افراد کے حق میں نفع بخش بنیں بلکہ تمام طبقات انسانی کی صلاح وفلاح کے لئے کوشاں رہیں۔

حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمان کی تعریف ہی اس طرح فرمائی کہ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اوراعضاء وجوارح کی ایذارسانی سے تمام انسان محفوظ رہیں۔

حضرت ضیاء ملت نے برادران وطن سے خواہش کی کہ وہ اسلام کا نام لے کر دہشت پھیلانے والوں کے ذریعہ اسلام کو نہ سمجھیں ؛بلکہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ اور آپ کی پاکیزہ تعلیمات کے ذریعہ اسلام کو سمجھیں۔

 Ù…دارس اور خانقاہیں اسلامی مراکز ہیں،اسلامی اقدار یہاں سے معلوم ہوتے ہیں،دہشت وبربریت سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

محسن انسایت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ بلالحاظ مذہب وملت ‘انسانیت Ú©ÛŒ بنیاد پر ہر ایک Ú©Û’ ساتھ اچھا برتاؤ کرنے Ú©ÛŒ تعلیم دی ہے،حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اہل مکہ مکرمہ Ú©Û’ نام پانچ سو دینار بھجوائے جب وہ قحط میں مبتلا ہوگئے اور آپ Ù†Û’  Ø­Ú©Ù… فرمایا کہ ابوسفیان بن حرب اور صفوان بن امیہ Ú©Û’ حوالہ کئے جائیں تاکہ وہ مکہ مکرمہ Ú©Û’ ضرورت مندوں اور محتاجوں میں تقسیم کریں Û”(رد المحتار)

اتحاد واخوت اور انسانی رواداری کی اس سے عظیم مثال اور کیا ہوسکتی ہے کہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان غیر مسلم افراد کی بھی اعانت وفریادرسی فرمائی جنہوں نے اہل اسلام پر مختلف قسم کے مظالم ڈھائے،مسلمانوں کو طرح طرح کی اذیتیں اور تکالیف پہنچائیں یہاں تک کہ حضور کے جانثاروں نے اپنا گھر،مال ودولت سب کچھ قربان کرکے وطن عزیز مکہ مکرمہ کو چھوڑ کر مدینہ منورہ سکونت اختیار کی۔

حضرت ضیاء ملت Ù†Û’ فرمایا  Ú©Û نبوی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی گھریلو زندگی Ú©Ùˆ خوشگوار بنائیں،تلخیاں مٹائیں،ہر صاحبِ حق کا حق ادا کریں۔

محترم المقام سید احمد پاشاہ قادری صاحب رکن اسمبلی حلقۂ چارمینار ومعتمد عمومی کل ہندمجلس اتحاد المسلمین نے کہا کہ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب کی خدمات قابل ستائش ہیں کہ حالات کے تناظر میں،سلگتے موضوعات پر وہ بھرپور انداز میں مذہبی رہنمائی کررہے ہیں،محنت واخلاص کے ساتھ ان کے کام میں بزرگوں کا خصوصی فیض شامل ہے۔

ہم اپنی اولاد کو دنیوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ کریں،صحیح تعلیم وتربیت کے بعد جب بچہ میدان میں آتا ہے تووہ اپنے علم وہنر اور قابلیت سے خلق کثیر کو فائدہ پہنچاتا ہے،اوراس کی خدمات‘ ماں باپ کے حق میں صدقہ جاریہ بن جاتی ہیں۔

مدارسہ اسلامیہ دراصل مینارۂ نور ہیں،جن کا فیض سب کے لئے عام ہے۔

جناب سری کے بابو راؤ صاحب، ڈی سی پی ساؤتھ زون ،حیدرآباد نے کہا کہ پیغمبر حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر ایک کے ساتھ محبت ونرمی کا برتاؤ کیا ہے،آج مسلمان آپ کی تعلیمات سے دور ہوتے جارہے ہیں۔

ماں باپ کے اخلاق وکردار کا اثر بچوں پر پڑتاہے، لہذاگھریلوجھگڑوں کو ختم کریں، خود اچھے اخلاق والے بنیں اورابتداء ہی سے بچوں کو عبادت کی تلقین کریں،بڑوں کا ادب سکھائیں اور صحیح تربیت کریں تاکہ کل وطن اور قوم کو ترقی کے زینہ پر پہنچانے والی نسل سامنے آئے۔

مولاناحافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ نے تعلیمی رپورٹ پیش کی ، مولوی سید محمد نور الدین زہیر نقشبندی صاحب،مولوی سید محمد بدر الدین جنید نقشبندی صاحب کے علاوہ انوار العلوم ابو الحسنات کے دیگر طلبہ نے بزبان اردو وانگریزی تعلیمی مظاہرہ کیا۔

سرپرست جلسہ کے ہاتھوں طلبہ میں انعامات تقسیم کئے گئے، مولاناحافظ سید محمدبہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے اورمولاناحافظ سید مزمل نقشبندی صاحب کامل الفقہ جامعہ نظامیہ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

مولانا ڈاکٹر شیخ محمد عبد الغفور قادری صاحب شیخ التجوید جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری صاحب استاذ جامعہ نظایہ ،مولانا حافظ عبد المقیت نقشبندی صاحب استاذ انوار العلوم ابو الحسنات ،جناب سید منیر الدین احمد مختار صاحب رکن شوری مجلس متحدہ عمل ،جناب خواجہ معین الدین اقبال قادری ملتانی صاحب صدر میلاد کمیٹی،جناب محمد شریف الحق مجیب صاحب ،جناب صوفی نعیم صاحب کے علاوہ شہر وبیرون شہر کے علماء ،حفاظ وخطباء ،اہل سلسلہ ، عامۃ المسلمین‘مردوخواتین کی کثیر تعداد شریکِ جلسہ رہی۔