Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت صدیق اکبر عقیدۂ ختم نبوت کے اولین محافظ


حضرت صدیق اکبر عقیدۂ ختم نبوت کے اولین محافظ

حضرت صدیق اکبر کانفرنس سے حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم کا خطاب

     ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام‘مسجد ابو الحسنات ،جہاں نما،حیدرآباد میں 26/مارچ،2017 بروز اتوار بعد نماز مغرب، ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ Ú©ÛŒ زیر صدارت‘اکتالیس واں عظیم الشان اجلاس عام‘بعنوان’’حضرت صدیق اکبر کانفرنس‘‘منعقد ہوا۔مفتی صاحب Ù†Û’ اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اللہ تعالی Ù†Û’ امت Ú©ÛŒ ہدایت ورہنمائی Ú©Û’ لئے حضرات اہل کرام ؓوصحابۂ عظامؓکو ذریعہ بنایا،جب کبھی اسلام Ú©Û’ خلاف کوئی فتنہ اٹھا تو انہوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ سرکوبی کی،اسلامی شعائر اور اس Ú©Û’ احکام وقوانین کا تحفظ کیا،ارشاداتِ رسول مقبولﷺکی اشاعت کی،ان Ú©ÛŒ مبارک زندگیوں میں استقامت Ú©ÛŒ عظیم مثالیں ملتی ہیں۔رسول اکرمﷺکے وصال مبارک Ú©Û’ بعد جب مختلف قسم Ú©Û’ فتنے اٹھے تو اس نازک وقت میں حضرت ابو بکر صدیقؓنے نہایت اولو العزمی کا مظاہرہ کیا اوربڑی پامردی سے تمام فتنوں Ú©ÛŒ سرکوبی کی،ان میں تین فتنے بڑی قوت Ú©Û’ ساتھ ابھرآئے (1)فتنہ ارتداد(2)فتنۂ مانعین زکوٰۃ(3)فتنۂ مدعیان نبوت۔اگران فتنوں Ú©ÛŒ Ø¢Ú¯ بروقت نہ بجھائی جاتی تو تمام عالمِاسلام ا س Ú©ÛŒ لپیٹ میں آجاتا، خاص طور پر نبوت Ú©Û’ جھوٹے دعویداروں کا خاتمہ اور ان کا زور ختم کرنا اس وقت نہایت ضروری تھا، سیدناابوبکر صدیقؓ Ù†Û’ مسلمانانِ عالم پرعظیم احسان فرمایا کہ اُن جھوٹے دعویداروں Ú©Û’ خاتمہ اور ان Ú©ÛŒ سرکوبی Ú©Û’ لئے فوجی افسر مقرر فرمائے اور انہیں مختلف علاقوں Ú©ÛŒ طرف روانہ فرمایا اور اعلانیہ مرحمت فرمایاکہ معرکہ سے پہلے باغیوں اور مرتدوں Ú©Ùˆ یہ سنادیا جائے کہ وہ راہِراست پر آجائیں تو ٹھیک ہے؛ ورنہ ان سے مقابلہ کیا جائے!Û” اُس دور میں نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں میں مُسَیْلمہ کذّاب ØŒ اَسود عنسی ØŒ طُلَےْحہ اسدی ØŒ سجاح بنت حارث وغیرہ ہیں۔حضرت صدیق اکبرؓ Ù†Û’ منصوبہ بند طور پر ان Ú©ÛŒ سازشوں Ú©Ùˆ ناکام بنادیا اور مسلمانوں کوان Ú©Û’ دجل وفریب Ú©Û’ دلدل سے نجات دلائی،اس میں پھنسنے سے بچالیا اور ان Ú©Û’ عقیدۂ ختم نبوت Ú©ÛŒ حفاظت کا ساماں کردیا۔حضرت عمرؓنے ہرچند آپ سے درخواست Ú©ÛŒ کہ حالات Ú©Û’ مدنظر آپ نرم رویہ اختیار کریں،آپ Ù†Û’ فرمایا کہ ’’میرے جیتے جی ‘دین میں کوئی Ú©Ù…ÛŒ آئے؟میں ایسا نہیں ہونے دوں گا‘‘۔مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ حضرت صدیق اکبرؓکا یہ تاریخی جملہ ہر مسلمان Ú©Û’ پیش نظررہنا چاہئیے،عشقِرسول اور اتباع نبوی کا مثالی جذبہ‘ہمارے لئے شریعت Ú©Û’ نفاذ اور اس Ú©Û’ تحفظ Ú©Û’ سلسلہ میں مشعلِ راہ ہے۔دورانِ خطاب مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ حضرت صدیق اکبرؓ مرد حضرات میں سب سے اسلام لانے والے ہیں،مشرف بہ اسلام ہوتے ہی آپ Ù†Û’ دین Ú©ÛŒ دعوت Ùˆ تبلیغ شروع فرمادی،آپ Ú©ÛŒ دعوت پر جہاں سرمایہ دار افراد مسلمان ہوئے وہیں وہ مسلمان غلام اورباندیاں جن Ú©Ùˆ اسلام Ú©Û’ سبب مشرکین سخت اذیت دیتے اور ان پر ظلم وستم Ú©Û’ پہاڑ ڈھاتے تھے،آپ منہ مانگی قیمت دیکر ان غلاموں Ú©Ùˆ خریدتے اور آزادکردیتے۔حضرت بلال حبشیؓ Ú©Ùˆ امیہ بن خلف سے آدھا سیر سونے Ú©Û’ عوض خرید کر آزاد کردیا۔آپ Ú©Û’ والد محترم حضرت ابو قحافہؓنے کہا کہ کمزور اور ضعیف غلاموں Ú©Ùˆ آزاد کرنے Ú©Û’ بجائے اگر طاقتور اور بہادر غلاموں Ú©Ùˆ آزاد کیاجائے تو وہ کسی مشکل وقت کام آسکتے ہیں!حضرت صدیق اکبرؓنے جواب دیا:میرا یہ عمل خالص اللہ تعالی Ú©ÛŒ رضا Ú©Û’ لئے ہے،کوئی غرض اس سے وابستہ نہیں ہے،نہ کسی احسان کا بدلہ چاہئے ،نہ کسی حسنِسلوک کا معاوضہ،بس میرا رب مجھ سے راضی ہوجائے یہ کافی ہے۔ اور اللہ تعالی Ù†Û’ اپنی رضا کا اعلان فرمایا کہ حضرت صدیق اکبرؓکی وفاسے رب راضی ہے اور حضرت صدیق اکبرؓرب Ú©ÛŒ عطا سے راضی ہیں۔اہل سنت وجماعت کا عقیدہ ہے کہ انبیاء کرام Ú©Û’ بعد آپ ہی سب سے افضل وبرتر ہیں،مسند امام احمد میں روایت ہے کہ حضرت مولائے کائنات  حضرت علی مرتضیؓنے فرمایا: کیا میں تم Ú©Ùˆ ایسی شخصیت Ú©Û’ بارے میں نہ بتلاؤں جو حضرت نبی کریمﷺ Ú©Û’ بعداس امت میں سب سے بہتر ہیں؟سنو! وہ حضرت ابوبکر صدیق Ø“ ہیں۔اس موقع پر مولانامفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی Ú©ÛŒ تصنیف’’مقام حضرت ابو بکر صدیقؓ‘‘کی رسم اجراء مولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری استاذ جامعہ نظامیہ Ú©Û’ ہاتھوں انجام پائی۔ مولانا سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی Ù†Û’ کہا کہ حضرت صدیق اکبرؓنے اپنے وصال مبارک سے قبل وصیت فرمائی تھی کہ آپ Ú©Û’ جنازہ Ú©Ùˆ بارگاہ اقدس میں لانا اور سرکار دو عالمﷺ سے اجازت طلب کرنا ،حکم ملے تو آپ Ú©Û’ روضۂ مبارک میں دفن کرنا،ورنہ بقیع شریف میں دفن کردینا ،بحسب وصیت آپ Ú©Ùˆ کفناکر دربار نبوی میں Ù„Û’ جایا گیا ،اورجنازہ  حجرئہ مبارک Ú©Û’ پاس رکھ کر عرض کیا گیا:السلام علیک یا رسول اللہﷺ!یہ ابوبکر دراقدس پر حاضر ہیں ،یہ کہنا ہی تھا کہ خود بخود دروازہ Ú©Ú¾Ù„ گیا اور روضہ اطہر سے یہ آوازسنائی دی کہ حبیب Ú©Ùˆ حبیب Ú©Û’ پاس Ù„Û’ آؤ!بے Ø´Ú© حبیب اپنے حبیب سے ملنے کا مشتاق ہے ۔مولانا حافظ سیدمحمد بہاء الدین زبیر نقشبندی Ù†Û’ بھی خطاب کیا۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔بعد نماز عشاء تمام شرکاء Ú©Û’ لئے تناول تبرک کا اہتمام کیا گیا تھا۔