Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت سیدۂ کائنات جنتی عورتوں کی سردار


حضرت سیدۂ کائنات جنتی عورتوں کی سردار

آپ کی حیات مبارکہ خواتینِ امت کے لئے مشعل راہ

 Ø³ÛŒØ¯Û‚ کائنات کانفرنس سے حضرت ضياء ملت دامت برکاتہم کا خطاب

     ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام‘مسجد ابو الحسنات ،جہاں نما،حیدرآباد میں ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ Ú©ÛŒ زیر صدارت‘چالیس واں عظیم الشان اجلاس عام‘بعنوان’’سیدۂ کائنات کانفرنس‘‘منعقد ہوا۔

حضرت ضياء ملت نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ سیدۂ کائنات،خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالی عنہاحضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چہیتی شہزادی اور جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔

اللہ تعالی نے آپ کو جو عزت وشرافت،بلندی وعظمت عطا فرمائی ہے وہ ماوراء فہم اورفوق الادراک ہے۔آپ کئی ایک خصائص وامتیازات سے مشرف فرمائی گئی ہیں۔

کسی بھی شخص کی نسل کاسلسلہ اس کی نرینہ اولاد سے چلتا ہے ؛لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نسل پاک کا سلسلہ حضرت سیدۂ کائنات فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہاسے جاری ہوا۔

ہر خاتون کے لئے ناپاکی کے کچھ ایسے مخصوص ایام مقرر ہیں جن میں نماز،روزہ،طواف اور قرآن کریم کو چھونے سے منع فرمایاگیا ہے۔یہ ایک فطری چیز ہے جو بلا کسی استثناء کے ہر عورت کے لئے مقرر ہے،مگر اس نسوانی معاملہ میں بھی حضرت سیدۂ کائنات رضی اللہ تعالی عنہاکو امتیازی شان حاصل ہے کہ آپ کو اللہ تعالی نے ناپاکی کے ان مخصوص ایام (ماہواری)سے پاک رکھا ،لہذا آپ کی نمازوں اور روزوں میں تسلسل رہا اور فطری طور پر لاحق ہونے والی رکاوٹ سے بھی آپ مستثناء رہیں،حالانکہ یہ ایک نسوانی معاملہ ہے ،نہ اس میں کوئی عیب ہے اور نہ ہی شیطانی اثرکا کوئی دخل ۔

اطباء وحکماء کے مطابق عورت جب حاملہ ہوتی ہے تو اس کا وہ خون جو ماہواری کی شکل میں آیاکرتا تھا وہ استقرار حمل کے بعد بند ہوجاتاہے،اور وہی خون بچہ کی غذا اور اس کی نشو نما کا ذریعہ بنتا ہے،چونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی نسل پاک کو اللہ تعالی حضرت سیدۂ کائنات رضی اللہ تعالی عنہاسے جاری فرمانے والاتھا اس لئے نظام ہی کچھ ایسا رکھا کہ حضرات حسنین کریمین رضی اللہ تعالی عنہما وغیرہ کی پیدائش اور ان کی نشو نما کے لئے عام طریقہ نہ ہو؛بلکہ نسل مصطفی کے لئے خصوصی ،غیبی اہتمام کیا جائے تاک اہل تطہیرکی امتیازی شان اور انفرادیت دنیا پر واضح ہوجائے۔

حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میری بیٹی فاطمہ جنتی حور ہیں،وہ ماہواری سے پاک ہیں۔

نیز آپ نے ارشاد فرمایا:اولادِ فاطمہ کا میں نسب ہوں اور میں ان کا والد ہوں۔

انفرادی شان:

موت کا آنا برحق ہے،روح قبض کرنے کے لئے حضرت ملک الموت ہر ایک کے پاس اس کی حالت اور اس کے مرتبہ کے لحاظ سے آتے ہیں،چونکہ وہ قبض ارواح پر مامور ہیں،اس لئے ہر ایک کی روح وہی قبض کرتے ہیں،لیکن یہاں بھی حضرت سیدۂ کائنات رضی اللہ تعالی عنہا کا معاملہ انفرادی شان والا رہا،وصال مبارک سے قبل آپ کے دل میں خیال آیا کہ ’’کیا میری روح ملک الموت لے جائیں گے؟‘‘گویا آپ نے اس کو ناپسند کیا کہ کوئی فرشتہ آپ کی روح مبارک کولے جائے،چنانچہ آپ کی مرضی کا لحاظ رکھتے ہوئے اللہ تعالی نے موت کے فرشتہ کو روک دیا اور خود اپنے دستِ قدرت سے آپ کی روح کوقبض فرمایا۔(روح البیان)

سیدۂ کائنات بی بی فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالی عنہاکے لئے جوخصوصی معاملہ ہوا وہ سورۂ زمر اس آیت مبارکہ کی تفسیر ہوگیا،اللہ تعالی کا ارشاد ہے:(ترجمہ)اللہ تعالی جانوں کو وفات دیتا ہے ان کی موت کے وقت۔(39۔الزمر:42)

حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ سلم نے ارشاد فرمایا:فاطمہ ،علی،حسن اور حسین (رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین)حظیرۂ قدس ’’جنت‘‘میں ایسے سفید گنبدمیں رہیں گے جس کا چھت عرش رحمن ہوگا۔

جامع ترمذی شریف میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ ایک فرشتہ آسمان سے نازل ہوا، وہ اس سے پہلے زمین پر کبھی نہیں آیاتھا ،اُس نے اللہ سے اجازت طلب کی کہ مجھے سلام پیش کرے اور یہ خوشخبری دے کہ ’’فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا اہل جنت کے تمام عورتوں کی سردار ہیں اورحسن اور حسین رضی اللہ تعالی عنہما تمام جنتی جوانوں کے سردارہیں ‘‘۔(جامع الترمذی،،حدیث نمبر4150)۔

کنز العمال میں روایت ہے:حضرت فاطمہ کا نام مبارک ’’فاطمہ‘‘اس لئے رکھا گیا، کیونکہ اللہ تعالی نے آپ کو‘ آپ کے چاہنے والوں کے حق میں دوزخ سے چھٹکارا دلانے والی بنایا ہے۔(کنز العمال،حدیث نمبر34227)

حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ تعالی عنہا زہد وتقوی کے ساتھ امور خانہ داری کی انجام دہی میں بھی تمام خواتین کی سردار ہیں۔آپ کی حیات طیبہ ‘خواتین اسلام کے لئے بہترین نمونہ اور مشعل راہ ہے۔

مولانا حافظ سیدمحمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب(فاضل)جامعہ نظامیہ نے بھی خطاب کیا۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔