Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

ویلنٹائن ڈے بے حیائی پر مشتمل غیر اسلامی رسم۔مسلمان ایک بامقصد قوم،باطل رسوم وخرافات سے بالاتر ہوکرمقصدیت کی طرف آئیں انسانی کردار اورمذہبی اقدار کے منافی چیزوں سے گریز کرنے کی تلقین


ویلنٹائن ڈے بے حیائی پر مشتمل غیر اسلامی رسم۔مسلمان ایک بامقصد قوم،باطل رسوم وخرافات سے بالاتر ہوکرمقصدیت کی طرف آئیں

انسانی کردار اورمذہبی اقدار کے منافی چیزوں سے گریز کرنے کی تلقین

ضیاء ملت مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کا خطاب

     ویلنٹائن ÚˆÛ’< valentines day>بے حیائی پر مشتمل غیر اسلامی رسم ہے،اسلام میں اس Ú©ÛŒ کوئی گنجائش نہیں ہے،مسلمان ایک بامقصد قوم ہے،وہ باطل رسوم وخرافات سے بالاتر ہوکرمقصدیت Ú©ÛŒ طرف آئیں،ہمارادین اسلام‘ ایک مذہب مہذب ہے، جو حیاء وپاکدامنی Ú©ÛŒ تعلیم دیتا ہے،وہ ہر قسم Ú©ÛŒ بے حیائی سے بچنے Ú©ÛŒ تاکید کرتا ہے؛ تاکہ فحاشی وعریانیت Ú©Û’ عیب سے کسی کا دامن داغدار نہ ہو۔

­­­­­­­­­­­­­­­­­­­­­­­­حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امت کو بے مثال کردار کا حامل بنانے کے لئے"حیاء"کو ایمان کی عظیم شاخ قرار دیا کیونکہ"حیاء"وہ بیش بہا جوہر اور قیمتی زیور ہے‘جو انسان کو بہائم سے ممتاز کرتا ہے،حیاء ہی وہ صفت ہے جو انسان کو غلط کاموں سے روکتی ہے۔

اللہ تعالی کا ارشاد مبارک ہے: وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ۔

ترجمہ:اور تم بے حیائی کی چیزوں کے قریب بھی نہ جاؤ،ان سے جو ظاہر ہوں اور پوشیدہ ہوں۔(6،سورۃ الانعام:151)

ان حقائق کا اظہار ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے مسجد ابو الحسنات ،پھول باغ جہاں نما،حیدآباد میں ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام توسیعی لکچر کے دوران فرمایا۔

سلسلۂ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاء ملت نے سورۂ نحل کی آیت نمبر(90)کے حوالہ سے کہا کہ اللہ تعالی نے فرمایا: إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِيتَاءِ ذِي الْقُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ۔

(ترجمہ)بیشک اللہ تعالی تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم (ہر معاملہ میں) انصاف کرواور (سب کے ساتھ)بھلائی کرو،اوررشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرو،اور بے حیائی،برے کاموں اور سرکشی سے منع فرماتاہے،اللہ تعالی تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم نصیحت قبول کرو۔(16،النحل:90)

اعمال خیر کی انجام دہی اور برائیوں سے بچنے سے متعلق یہ آیت کریمہ نہایت جامع ترین ہے،اور جمعہ کے خطبہ میں اہمیت کے ساتھ اسے پڑھا جاتاہے۔

ویلنٹائن ڈے< valentines day>14/فروری کو یوم عاشقاں منایا جاتا ہے،ایک رومی پادری جسے ایک جیلر کی لڑکی سے محبت کے جرم کی وجہ سے سزائے موت دی گئی تھی اس کی یاد میں‘اس دن کو یوم عاشقاں اور محبت کا تہوار قرار دیکر اخلاقی اقدار کو پامال کیا جاتا ہے اور حیاء کی چادر کو تارتار کیا جاتاہے اور تہذیب وثقافت کو تاراج کیا جاتا ہے۔نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سرخ لباس زیب تن کرکے آپس میں پھولوں کا تبادلہ کرتے ہیں،محبت کے کارڈس تقسیم کئے جاتے ہیں اور عشقیہ یس یم یس بھیجے جاتے ہیں،مغرب کی اندھی تقلید میں اس کھلی بے حیائی کو محبت کا نام دیکر یہ تصور دیا جاتا ہے کہ محبت کے تہوار کے موقع پر محبت کی پیش کش کو رد نہیں کرنا چاہئے۔

آج اسلام دشمن طاقتیں اسلامی ثقافت وتمدن کو بے حیائی وعریانیت میں تبدیل کرکے اسے روشن خیالی اور آزادی کا نام دینے کے لئے کوشاں ہیں،وہ فحاشی پر مبنی رسوم کو اس طرح آراستہ کرکے پیش کررہے ہیں کہ مسلمان اپنی پاکیزہ تہذیب وعمدہ تمدن کو چھوڑکر اغیار کے تہواروں کا دلدادہ ہوتاجارہا ہے۔آزادی کے نام پر غیر محرم کے ساتھ گھومنے پھرنے اور جنسی تعلقات قائم کرنے کو باعث فخر سمجھاجارہا ہے،جس کے نتیجہ میں یہ حیا سوز حرکتیں صرف کلبوں اور ہوٹلوں ہی میں نہیں کی جارہی ہیں بلکہ کالجس اور سڑکوں پر بھی طوفان بے حیائی بپاکیا جارہا ہے۔

یہ تمام رسوم‘ اسلامی تعلیمات کے مغائر ہیں،صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر ذی شعور،صاحب عقل ‘ان بیہودہ رسوم کی قباحت وشناعت کی گواہی دیگا۔اوراسلام نے نہ صرف بے حیائی اور فحاشی سے منع کیا بلکہ اس کے اسباب ومقدمات سے بھی روکا ہے،بے حیائی کا عمل کرنا تو کجا‘بے حیائی کے قریب جانے سے تک منع کیا ہے۔

مسلمان‘مرد وعورت کو اس بات کا پابند کیاکہ وہ اپنی نگاہوں کو نیچی رکھیں،اپنی عزت وعصمت کی حفاظت کریں۔مسلمان‘انسانی کردار اورمذہبی اقدار کے منافی چیزوں سے گریز کریں۔

بدکاری اور بے حیائی سے متعلق جو سخت سزائیں اور وعیدیں بیان کی گئی ہیں انہیںسامنے رکھیں اور ہر حال میں یہ بات پیش نظر رہے کہ اللہ تعالی ہمیں دیکھ رہاہے۔

سلام ودعاء اور حلقہ ذکر وسلوک پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب (فاضل)جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com