Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت پیر بخاری شاہ صاحبؒاتباع سنت کے عظیم پیکر


قطب وقت عارف باللہ حضرت سید محمد بادشاہ بخاری حسینی نقشبندی مجددی قادری معروف بہ حضرت سید پیر بخاری شاہ صاحبؒ کے ایک سو دس (110)سالہ عرس شریف اور حضرت پیر سید غوث محی الدین بخاری نقشبندی مجددی قادریؒکے نود(90)ویں عرس شریف کی محفل،9جمادی الاولی، 1437؁ھ م 7!فروری ،2017، بروزمنگل، نہایت تزک واحتشام اوربصد عقیدت واحترام ‘بخاری گلشن،سعیدآباد میں حضرت مولانا سید شاہ غوث محی الدین بخاری نقشبندی مجددی قادری سہیل بابا جانشین حضرت ممدوح وحضرت مولانا سید شاہ سلمان بخاری نقشبندی مجددی قادری کی زیرسرپرستی منعقد کی گئی۔محترم قاضی سید حامد علی مکرم،محترم قاضی سید شاکر علی شمیم بحیثیت مہمانان خصوصی شریک رہے۔مراسم عرس کی ادائیگی کے بعد مسجد حضرت پیر بخاری شاہ صاحبؒ سعیدآباد میں بعدنماز مغرب جلسۂفیضان حضرت پیر بخاری شاہ صاحب ؒ منعقد ہوا۔مولوی قاری محمد یوسف نقشبندی کی قرأت سے جلسہ کا آغاز ہوا،قاری محمد اسد اللہ شریف،محمد مشیر قادری،حافظ محمد خان نقشبندی اورشیخ احمد عطاری نے حمد،نعت اور منقبت پیش کی۔سجادہ نشین صاحب کے دست مبارک سے مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ کی تصنیف ’’حضرت سید پیر بخاری شاہؒ،حیات وتعلیمات‘‘کی رسم اجراء عمل میں آئی۔ مولانا سید شاہ قبول بادشاہ قادری شطاری معتمدصدرمجلس علماء دکن وجانشین حضرت کامل ؒنے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت پیر بخاری شاہ صاحب ؒ دنیا کے سارے علائق سے منقطع ہوکرہمہ تن اللہ تعالی کی یاد میںمصروف رہاکرتے اوریہ ایک حقیقت ہے کہ جواللہ تعالی کا ہوجاتا ہے اللہ تعالی اس کا ہوجاتاہے۔’’خلوت در انجمن‘‘کے بمصداق مخلوق کے درمیان رہتے ہوئے خالق کی یاد اور اس کے ذکر میں مصروف رہاکرتے۔مولانا نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کے احکام کی تعمیل کریں،رسول اللہ ﷺکی اتباع کو لازم کرلیں،اولیاء کرام کا ادب کیا جائے اور ان سے محبت رکھی جائے۔اکل حلال سے عبادت میں لذت اور حلاوت پیداہوتی ہے۔ مولانا سید شاہ عزیز اللہ قادری نقشبندی مجددی شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ نے کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں صالحین کی صحبت اختیار کرنے کا حکم دیا،اولیاء کرام ‘اپنی صحبت میں رہنے والوں کو نصیحت کرتے ،ان کے ظاہر وباطن کی تربیت کرتے،نفس کا تزکیہ وتصفیہ کرتے ہیں۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ عقائد کو درست کیا جائے، اعمال کی اصلاح کی جائے اور اس پر مداومت کی جائے، صالحین کی صحبت اختیار کی جائے۔مولانا نے کہا کہ انبیاء کرام کی شان میں ادنی بے ادبی اور گستاخی سے آدمی کافر ہوجاتاہے، اولیاء کرام اور بزرگوں کی بے ادبی کے سبب خاتمہ خراب ہوتاہے۔مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی نے کہا کہ ایمان اور عقیدہ کی درستگی کے بغیر نجات ممکن نہیں،عقائد کی اصلاح کی جائے اور اعمال کو سدھارا جائے۔حضرت محدث دکنؒنے سلوک مجددیہ میں امام ربانی مجدد الف ثانیؒ کے حوالہ سے فرمایاکہ سالک کے لئے ضروری ہے کہ اپنے عقائد کو فرقۂ ناجیہ اہل سنت و جماعت کے موافق درست رکھے تاکہ آخرت کی سعادت نصیب ہو، بداعتقادی جو اہل سنت و جماعت کے خلاف ہے زہر قاتل ہے جو دائمی موت و عتابِالٰہی تک پہنچادیتی ہے۔ عمل کی سستی اور غفلت پر مغفرت کی امید ہے لیکن اعتقاد کی خرابی میں مغفرت کی گنجائش ہی نہیں۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ بعض لوگ قیامت کے دن پہاڑ کے برابر نیک عمل رکھتے ہوں گے مگر فساد عقیدہ کی وجہ سے ان کے سب اعمال ایسے اکارت ہوجائیں گے جیسے ہوا میں ریت اڑجاتی ہے۔مولانا نے کہا کہ قرآن کریم میں اہل ایمان کو تقوی اختیار کرنے اور خدائے تعالی کی بارگاہ میں وسیلہ تلاش کرنے اور اس کی راہ میں جد وجہد کرنے کا حکم فرمایا گیاہے۔روٹی بنانا ہو،اور آٹا اگر آگ میں ڈال دیا جائے تو آٹا جل کر کالا ہوجاتا ہے،لیکن آگ پر توَّا رکھا جائے اور پھر اس پر روٹی بنائی جائے تو روٹی بنتی ہے،اگر توّے کا توسط نہ ہو اور آٹا براہ راست آگ میں ڈالا جائے تو پھر روٹی نہیں بنتی۔اولیاء کرام‘دنیوی زندگی کو اللہ ورسول کے احکام کے تابع ہوکر گزارتے ہیں تو اللہ تعالی آخرت میں انہیں ان کی چاہت کے مطابق سرفراز فرماتاہے،محشر میں نہایت ہی عزت واکرام کا معاملہ کیا جاتاہے،فرشتے ان کا استقبال کرتے ہیں،وفد کی شکل میں جنت کی طرف لے جایا جاتاہے ،اور اللہ تعالی انہیں شفاعت کا حق عطا فرماتاہے۔مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر نقشبندی مجددی قادری ڈائرکٹر ابو الفداء اسلامک ریسرچ سنٹر وخلیفہ حضرت ابو الفداء نے کہا کہ حضرت پیر بخاری شاہ ؒ ہمیشہ متوجہ الی اللہ اور ذکر الہی میں مصروف رہتے،آپ فنائیت اور فدائیت کے درجہ پر فائز تھے۔آپ سے حضرت محدث دکنؒنے اکتساب فیض کیا اورپھر آپ کے فیضان سے عرب وعجم مالامال ہوا۔مولاناحافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی (فاضل)جامعہ نظامیہ نے کہا کہ حضرت پیر بخاری شاہ ؒصاحبِ کرامت وصاحبِ استقامت بزرگ تھے،بارگاہ رسالت مآب میں آپ کو خاص حضوری حاصل تھی۔اس موقع پر مولانا ڈاکٹر حافظ محمد سمیع اللہ خان، مولانا خواجہ بہاؤ الدین فاروق نقشبندی ،مولانا اکرام اللہ نوری،مولانا سید غلام محمد غوث نقشبندی ،مولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری،مولانا حافظ سید واحدعلی قادری،مولانا حافظ محمد خالد علی قادری، مولاناغلام خواجہ سیف اللہ سلمان،مولانا حافظ منور قادری،مولانا قاری محمد عبد القدیر نقشبندی،مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی ،مولانا محمد عبد الرشید نقشبندی،مولانا افضل نقشبندی صاحب ورنگل،مولانا اکبر علی جاوید نقشبندی،محترم سید رفعت خطیب نقشبندی،محترم عقیل احمد عقیل،محترم فاروق محی الدی(جدہ)سیدبہاء الدین زبیر نقشبندی کے علاوہ شہر واضلاع کے علماء کرام اور وابستگان سلسلہ شریک رہے۔مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔