Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت نظام الدین محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ کی ناقابل فراموش خدمات


حضرت نظام الدین محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ کی ناقابل فراموش خدمات۔

مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کا خطاب

     صحیح بخاری میں حدیث مبارک وارد ہے کہ جب اللہ تعالیٰ بندہ سے محبت کرتا ہے توحضرت جبرئیل علیہ السلام سے فرماتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں بندہ سے محبت فرماتا ہے تو تم بھی اس سے محبت کرو! تو حضرت جبرئیل علیہ السلام اس سے محبت فرماتے ہیںاور حضرت جبرئیل علیہ السلام آسمان والوں Ú©Ùˆ ندا دیتے ہیں کہ بے Ø´Ú© اللہ تعالیٰ فلاں بندہ سے محبت فرماتاہے، تو تم بھی اس سے محبت کرو!تو آسمان والے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھر زمین میں اس Ú©ÛŒ مقبولیت رکھ دی جاتی ہے۔

لوگوں کی دلوں میں جو نیک بندوں سے محبت ہے دراصل وہ اللہ تعالی کی جانب سے ہے،لہذاہم کسی بھی سلسلہ سے وابستہ ہوں ‘ہر بزرگ کا احترام کریں ،ہر نیک بندے سے محبت رکھیں۔

ان حقائق کا اظہار ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے 22/جنوری،2017 بروز اتوار بعد نماز مغرب، ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام ‘مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں منعقدہ لکچر میں فرمایا۔

سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حضرت ضیاء ملت نے فرمایا کہ سلطان المشائخ حضرت خواجہ نظام الدین محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ علوم ومعارف کے اعتبار سے بہت اونچا مقام رکھتے ہیں،آپ کے آباء واجداد‘ بخارا کی سرزمین سے ہندوستان تشریف لائے۔آپ حسینی سادات سے ہیں۔اٹھارہ (18) ربیع الثانی کو آپ کا وصال مبارک ہوا۔آپ نے حضرت بابا فرید الدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے دست حق پرست پر بیعت کی۔

ایک مرتبہ حضرت  بابا فرید رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ فرمایا:آپ ‘علم،عشق اور عقل وفہم سے مالامال ہیں اور خلافت Ú©Û’ حق دار ہیں،پھرحضرت بابا فرید الدین رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ آپ کوخلافت سے سرفراز کیا۔

فقر وفاقہ،ابتلاء وآزمائش کے کٹھن دور سے آپ گزرے ،ہر حال میں آپ صبر وتوکل ،استقامت واولو العزمی سے کام لیا۔

حضرت محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ کی والدہ محترمہ نے جوکہ سیدہ،عارفہ،عابدہ وزاہدہ تھیں،نہایت عمدگی سے آپ کی تربیت فرمائیں،جس وقت گھر میں کھانے کے لئے کچھ نہ ہوتا تو والدہ محترمہ فرماتیں:بیٹا نظام!ہم آج اللہ تعالی کے مہمان ہیں۔

آپ فرماتے ہیں کہ مجھے اس بات سے اس قدر خوشی اور تسلی ہوتی کہ میں انتظار میں رہتا کہ گھر میں کھانا نہ ہواور والدہ محترمہ کی زبان مبارک سے وہ تفویض وتوکل سے لبریز کلمات سنوں۔

حضرت محبوب الہی  Ø±Ø­Ù…Ûƒ اللہ علیہ Ú©ÛŒ عادت شریفہ تھی کہ ہرہلالی ماہ Ú©Û’ آغاز پر چاند دیکھتے ہی اپنی والدہ محترمہ Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر ہوتے اور دعائیں لیتے۔ایک مرتبہ جب آپ حسب معمول دعاء لینے Ú©Û’ لئے حاضر ہوئے تو والدہ محترمہ Ù†Û’ فرمایا:بابا نظام!آئندہ ماہ کس سے دعاء لوگے؟کل آنا میں Ú©Ú†Ú¾ بتاؤں Ú¯ÛŒ!دوسرے دن جب آپ حاضر ہوئے تو والدۂ محترمہ Ù†Û’ آپ کا ہاتھ تھام کر اللہ تعالی Ú©ÛŒ بارگاہ میں پیش کیا،اے اللہ!اس Ù„Ú‘Ú©Û’ کا دنیا میں کوئی نہیں،اس غریب بچے Ú©Ùˆ میں تیرے حوالہ کرتی ہوں!حضرت نظام الدین رحمۃ اللہ علیہنے فرمایا کہ میری والدۂ ماجدہ Ú©Û’ کلمات‘ میرے نزدیک سونے Ú©Û’ محلات سے زیادہ بہتر ہیں۔

حضرت نظام الدین محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ پر خوف وخشیت کا ایسا غلبہ رہتا کہ کثرت بکاکے سبب چہرۂ مبارک پر آنسووں کی وجہ سے زخم آچکے تھے۔وقت کے اکابر علماء واولیاء آپ سے اکتساب علم ومعرفت کے لئے حاضر ہوتے۔

حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ پوتے حضرت ابو الفتح رکن الدین  Ø±Ø­Ù…Ûƒ اللہ علیہ آپ Ú©ÛŒ خدمت میں اکثر تشریف لایا کرتے۔

ایک مرتبہ مسئلہ پیش ہوا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ہجرت کیوں کی؟حضرت ابو الفتح Ù†Û’ کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ مزید تکمیل Ú©Û’ لئے ہجرت کا Ø­Ú©Ù… تھا۔حضرت محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ فرمایا:میرے نزدیک یہ ہے کہ اصحاب مدینہ منورہ جو اپنی بے بضاعتی اور مسکینی Ú©Û’ سبب حضور  ØµÙ„ÛŒ اللہ علیہ وآلہ وسلم Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر نہیں ہوسکتے تھے ان Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے آپ مدینہ منورہ تشریف Ù„Û’ گئے۔مفتی صاحب Ù†Û’ کہا کہ اس جواب Ú©Û’ بعد یہ سوال پیدا ہوسکتا ہے کہ ان اصحاب Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ بعد پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ واپس کیوں تشریف نہیں لائے؟اس کا جواب حضرت خواجہ بندہ نوازسید محمد حسینی رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ دیا جوحضرت محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ خلیفہ حضرت خواجہ نصیر الدین چراغ دہلی  Ø±Ø­Ù…Ûƒ اللہ علیہ رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ خلیفہ ہیں۔آپ Ù†Û’ فرمایا کہ’’’’یہ مشیت الہی تھی کہ رسول اللہ  ØµÙ„ÛŒ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روضۂ اطہر مکہ معظمہ میں نہ ہو، تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  Ú©ÛŒ زیارت ،حج Ú©ÛŒ طفیلی نہ ہوجائے ØŒ حج کعبہ Ú©Û’ بعد علٰحدہ سے خاص کرمدینہ منورہ کا قصدکیا جائے ‘‘۔تبلیغ دین واشاعت اسلام میں آپ Ú©ÛŒ خدمات ناقابل فراموش ہیں،آپ Ù†Û’ اپنے تلامذہ Ùˆ خلفاء Ú©Ùˆ ہر طرف روانہ فرمایا،وہ حضرات ‘جہاں پہنچے انہوں Ù†Û’ امن وسلامتی،محبت ورواداری کا پیغام دیا اور مخلوق Ú©Ùˆ خالق سے جوڑا۔18!ربیع الثانی،735؁ھ میںحضرت محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ کا وصال مبارک ہوا۔وصال مبارک سے قبل آپ Ù†Û’ دیکھا کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جلوہ فرما ہیں اور ارشاد فرمارہے ہیں :’’نظام الدین!ہمیں تم سے ملنے کا اشتیاق ہے‘‘۔مخلوق پر مہربانی اور ان Ú©Û’ ساتھ خیر خواہی کا یہ عالم تھا کہ آپ خطاب فرمارہے تھے ،ایک شخص Ú©Ùˆ ملاحظہ فرمایا کہ وہ دھوپ میں بیٹھ کر وعظ سن رہا ہے،آپ Ù†Û’ سامعین سے فرمایا:آپ حضرات Ú©Ú†Ú¾ سمٹ کربیٹھیں تاکہ وہ شخص بھی سایہ میں آجائے؛کیونکہ دھوپ میں وہ بیٹھا ہے اور تکلیف مجھے ہورہی ہے۔

سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

مولانا حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

اس موقع پرمولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ، مولانا حافظ سید احمد غوری نقشبندی صاحب استاذ جامعہ نظامیہ، مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی صاحب استاذ جامعہ نظامیہ ،مولانا محمد رفیق احمد صاحب خطیب جامع مسجد حیات نگر کے علاوہ عوام الناس کی کثیر تعداد شریک رہی۔