Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت مولانا سید محبوب حسین نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ نمونہ اسلاف


حضرت مولانا سید محبوب حسین نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ نمونہ اسلاف۔مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم کا تعزیتی بیان

حیدرآباد' دکن کی عظیم المرتبت شخصیت،استاذ الاساتذہ حضرت علامہ مولانا حافظ قاضی سید محبوب حسین نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ سابق نائب شیخ التفسیر ومہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ وامام تاریخی مکہ مسجدکی رحلت پر ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔اور فرمایا کہ حضرت ‘ایک جلیل القدر عالم،عظیم المرتبت مفسراور صاحب روحانیت بزرگ اور سادات گھرانہ کے چشم وچراغ تھے۔عارف باللہ حضرت ابو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ سے آپ بیعت تھے اور حضرت محدث دکن رحمۃ اللہ علیہ کی آپ پر خصوصی عنایت تھی۔

آپ کی رحلت سے علمی دنیا میں ایک خلا پیدا ہوگیا۔قرآن کریم سے آپ کوخاص شغف تھا،کثرت سے قرآن کریم کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔آپ کو بزرگان دین سے نہایت عقیدت تھی ۔آپ کے اعلی کردار،انکسار وتواضع کے سبب ‘عوام وخواص میں مقبول تھے۔تدریس کا اسلوب مثالی تھا،انداز میں ایسی جاذبیت تھی کہ جو بھی سنتا متاثر ہوئے بغیر نہ رہتا۔آپ طلبہ پر شفقت فرماتے اور ان کی ہمت افزائی کرتے،طلبہ کے اخلاق پر خصوصی توجہ دیتے،قلب کی صفائی اورتزکیہ نفس پر زور دیتے،طلبہ کو نصیحت فرماتے کہ رات کا کچھ حصہ عبادت کے لئے نکالیں،سجدہ ریز ہوکر ،ندامت کے آنسو بہائیں اور بخشش ومغفرت کے طلب گاربنیں۔عربی ،فارسی اور اردو زبان کے محاورات ،ضرب الامثال اور اشعار سناکر نصیحت فرماتے جس کی وجہ سے طلبہ اشکبار ہوجاتے۔عزم واستقلال اور استقامت کا درس دیتے ،فرماتے کہ راہِ حق میں بہت رکاوٹیں آتی ہیں،اس وقت ہمت سے کام لینا چاہئیے،کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ کئے بغیر جہدِمسلسل اور سعیِپیہم کرنا چاہئیے۔بزرگوں اور اساتذہ کے اکرام میں آپ ایک نمونہ تھے۔رشتہ دار،پڑوس،اساتذہ ،طلبہ اور عوام ہر ایک کے ساتھ اچھابرتاؤ کرتے۔عبادات کا خصوصی اہتمام فرماتے۔تاریخی مکہ مسجد میں دورانِ امامت کبھی آپ کی نماز فجر ناغہ نہیں ہوئی۔آپ کا وجود‘ اسلافِ امت کا نمونہ تھا۔آپ کے تلامذہ ‘دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں اور دینِمتین کی خدمت میں مصروف ہیں۔اللہ تعالی حضرت کے درجات کو مزید بلند فرمائے اور آپ کے لواحقین کو صبرجمیل عطا کرے۔