Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت غوث اعظمؒ کی زندگی کا ہر گوشہ درخشاں وتابناک۔


حضرت غوث اعظمؒ کی زندگی کا ہر گوشہ درخشاں وتابناک۔

ولایت وروحانیت میں آپ کی امامت پرتمام مکاتب فکرمتفق

مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب کا خطاب

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے توسیعی لکچر میں کہا کہ حضرت غوث اعظمؒ جماعت اولیاء میں امام وپیشواہیں۔اہل سنت وجماعت ،تمام مکاتب فکر کے پیشواؤں نے آپ کے امام الاولیاء وتاج الاصفیاء ہونے کا اعتراف کیا ہے۔حافظ ابن کثیر نے آپ کے اوصاف وامتیازات بیان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آپ فقہ،حدیث وعظ وبیان میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔کتب رجال وسیر میں بڑی شان وعظمت سے آپ کا ذکر جمیل آیا ہے۔تفسیر،حدیث وفقہ کی خدمت کے حوالہ سے امتیازی شان کے ساتھ آپ کا بیان آیا ہے۔آپ کی مبارک زندگی کا ہر پہلو درخشاں وتابناک ہے۔آپ کی کرامات تواتر کے درجہ میں ہیں۔بعض ظاہر بیں ‘آپ کی حیرت انگیزکرامات کا انکار کرتے ہیں اور اس میں شک وشبہ پیدا کرتے ہیں۔مفتی صاحب نے کہا کہ جوشخص جس راہ میں محنت کرتا ہے اللہ تعالی اسے اس میں ترقی عطا فرماتاہے۔انسان اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے سائنس وٹکنالوجی میں ترقی کررہا ہے،اور حیرت انگیز ایجادات سے دنیاکو محو حیرت کردیا ہے۔مقام غور ہے!جب خداکا منکر بھی کسی راہ میں محنت کرتا ہے تو اللہ تعالی اس راہ میں اس کو ترقی عطا فرماتا ہے اس کے فہم کے دریچے کھولتا ہے اور اس کے ذریعہ مخلوق کو فائدہ پہنچانے والے محیرالعقول چیزیں وجود میں آتی ہیں،اب ہر صاحب عقل سلیم اس بات کو بخوبی سمجھ سکتا ہے کہ جب دشمن دین اور منکر خدا کو اس کی محنت پر یہ ترقی دی جاسکتی ہے تو کیا اللہ تعالی اپنے محبوب ولی کو کیا روحانی طاقت اور صاحب کرامت نہیں بنائے گا ؟کیا انہیں اپنی بارگاہ کے خصوصی کرم سے مالامال نہیں فرمائے گااور حضرت غوث اعظمؒتو نجیب الطرفین سادات ہیں۔مفتی صاحب نے کہا کہ آج کے اس سائنسی وترقی یافتہ دور میں DNAٹسٹ کے ذریعہ یہ واضح کیا گیا کہ اصل کی خصوصیات نسل میں منتقل ہوتی ہیں،اورحضرت غوث اعظم حسنی ،حسینی سادات سے ہیں،لہذاآپ خاندان اور نسب کی تمام خصوصیات کے حامل رہے۔آپ کے والدگرامی حضرت ابو صالح موسی جنگی دوست اعلی درجہ کے متقی وپرہیزگار اور شب زندہ دار بزرگ تھے۔آپ کا خاندان مثالی ،تمام افراد پاکبازاور تقوی شعار تھے۔اسی کی برکت تھی کہ حضرت غوث اعظم شیرخوارگی کے زمانہ ہی سے روزہ کا اہتمام کیا۔مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت غوث اعظمؒ کی شخصیت نہایت اعلی وارفع ہے۔آج تک کسی نے آپ کی ذات اور بے داغ سیرت پر کو ئی اعتراض نہیں کیا۔گوکہ بعض حقیقت سے ناواقف افراد نے کرامات پر کلام کیا لیکن آپ کے تبحر علمی،تفقہ فی الدین،اعلی بصیرت، زہد وورع ،تقوی وطہارت ،اخلاق کی بلندی ،کردار کی پاکیزگی ،استقامت واتباع شریعت کے حوالہ سے کسی نے آج تک کوئی اعتراض نہیں کیا؛بلکہ ہر ایک نے آپ کو سید اولیاء اورصالحین کا سردار کہا ہے۔

سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔مولانا حافظ سیدمحمد بہاء الدین زبیر نقشبندی عالم جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔