Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اولیاء کے سردار۔


     حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ اولیاء Ú©Û’ سردار۔

آپ کی تعلیمات میں ‘امت کے ہر طبقہ کے لئے کامل رہنمائی

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ کا خطاب

     ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ Ù†Û’ توسیعی لکچر میں فرمایا کہ اللہ تعالی Ù†Û’ اپنے نیک بندوں Ú©ÛŒ تعریف کی،اور ان پر جو فضل الہی وانعام خداوندی ہے اس Ú©Ùˆ بیان کیا اور ان Ú©ÛŒ اعتقادی وعملی زندگی Ú©ÛŒ پاکیزگی Ú©Ùˆ بیان کرتے ہوئے سورۂ یونس Ú©ÛŒ آیت نمبر62/63میں فرمایا:آگاہ رہو!بیشک اللہ Ú©Û’ ولیوں پر نہ کوئی خوف ہے اور نہ ہی وہ غمگین ہوں Ú¯Û’Û”

یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور پرہیزگاری کرتے رہے۔

اہل اللہ وصالحین ‘ایمان کے ساتھ کمال ایمان سے بھی آراستہ ہوتے ہیں،انہیں ظاہری وباطنی ہر تقوی نصیب ہوتاہے؛کیونکہ وہ ہمیشہ متوجہ الی اللہ رہتے ہیں،ان کے قلوب خوف الہی وخشیت ربانی سے معمور اور یاد الہی میں مصروف ہوتے ہیں۔وہ دنیا میں رہ کر دنیا سے باہر رہتے ہیں،محبت خدا ورسول سے ایسے سرشار رہتے ہیں کہ دنیوی اشغال اور دنیا کی مادی چیزیں انہیں یاد حق سے غافل نہیں کرتی۔انہی خاصان خدا،بزرگ وباعظمت، محبوب ومقرب نفوس قدسیہ میں بے مثال شان والی ہستی، محبوب سبحانی، قطب ربانی ،ابومحمد محی الدین سیدنا عبدالقادر جیلانی غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ ہیں۔

تمام سیرت نگاراس بات پر متفق ہیں کہ آپ مادر زاد ولی ہیں۔زمانۂ طالب علمی میں ہی آپ کے احوال اس قدر بلند تھے کہ کئی افراد نے آپ کی پاکیزہ زندگی اور اعلی کردار کو دیکھ کر آپ کے دست حق پرست پر مشرف باسلام ہوئے،فاسق وفاجر،ڈاکو ورہزن بھی آپ کی بدولت اہل صلاح وتقوی سے ہوگئے۔حضرت غوث اعظم ؒ نے امت مسلمہ کو خصائل رذیلہ وعادات مذمومہ سے بالکلیہ طور پر گریز کرنے اور اخلاق حسنہ،خصائل حمیدہ اور برگزیدہ صفات اپنانے کی تلقین فرمائی۔آپ نے کثرت نوافل ،اصلاح باطن و صفائی قلب ،تفقہ فی الدین اور اپنے آپ کو تقوی سے آراستہ کرنے کی تعلیم دی۔حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ نے حرص وطمع سے پرہیز کرنے کی تعلیم دی،آپ نے فرمایا:لفظ’’طمع‘‘بے نقط اور خالی ہے، ایسے ہی طمع وحرص کرنے والا بھی خالی اور نعمت سے محروم رہتا ہے۔آپ نے مصیبت پر صبر اور نعمت پر شکر کرنے کی تعلیم دی ہے۔

آپ کی تعلیمات میں قوم وملت کے ہر طبقہ کے لئے ہدایات ہیں،آپ کی ذات گرامی سے علماء وعوام،بادشاہ وحکام ہر ایک نے استفادہ کیا،حق بات بیان کرنے میں آپ کسی سے خوف کھاتے نہ کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا کرتے ۔

آپ بلا کسی خوف وخطر برسرمنبر سلاطین وامراء کو کار خیر کی طرف متوجہ فرماتے اور انہیں خلاف شرع امور سے روکتے،سلاطین وقت عجر وانکسار کا پیکر بن کر آپ کے سامنے حاضر ہوتے؛حتی کہ جب آپ کا خط خلیفہ کے پاس پہنچتا تو وہ احتراماً خط کو چوم لیا کرتا تھا۔مفتی صاحب نے کہا کہ حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ قرآن وحدیث کو مضبوطی سے تھامنے اور اس کے تقاضوں پر عمل کرنے کی تاکید فرماتے اور کتاب وسنت کے خلاف کوئی نئی چیز ایجاد کرنے سے منع فرماتے۔

آپ کی منجملہ نصائح کے یہ بھی ہے کہ جو شخص آخرت کا طلبگار ہو اسے دنیا سے بے نیاز ہونا چاہئیے۔

آپ نے فرمایا:اپنے دل کو حلال رزق کے ذریعہ پاک کرو؛تمہیں اللہ تعالی کی معرفت حاصل ہوگی ۔میں نے اطعام طعام سے زیادہ افضل اور حسن اخلاق سے زیادہ شرافت والا کوئی عمل نہیں دیکھا۔

آپ نے صالحین کی صحبت اختیار کرنے کی تلقین کی اور فرمایا کہ تم جس کو اپنا ہم نشیں اور دوست بنا رہے ہواس کے اعمال اور طریقۂ کار قرآن وسنت پر پیش کرو،اگر وہ اس کے موافق ہوتو بہتر ہے ،ورنہ اس کی سنگت چھوڑدو۔

حضرت غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی روحانی توجہات ،تصانیف وتالیفات،مواعظ وخطابات میں ایسی تاثیر ہے کہ لاکھوں غیر مسلم مشرف باسلام ہوئے،گنہگار صدق دل سے تائب ہوئے اور سالکین راہ طریقت ‘ولایت کے اعلی مقام پر فائز ہوئے۔آپ کے وجود مسعود سے اسلام کو نئی زندگی ملی اور ایمان کو تازگی اور تقویت نصیب ہوئی۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

مولانا حافظ سید مزمل نقشبندی صاحب کامل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔