Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

جنت اور نعماء جنت احادیث زجاجہ کی روشنی میں


جنت اور نعماء جنت احادیث زجاجہ کی روشنی میں

      ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نما حیدرآباد میں مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ "جنت اور نعماء جنت‘احادیث زجاجہ Ú©ÛŒ روشنی میں"Ú©Û’ زیر عنوان 15/نومبر،2015 بروز اتوار بعد نماز مغرب توسیعی لکچر Ú©ÛŒ نشست دوم میں فرمایا کہ اللہ تعالی Ù†Û’ قرآن کریم میں ان حضرات Ú©ÛŒ مدح وتوصیف Ú©ÛŒ ہے جوایمان لاکر عمل صالح کرتے ہیں اور تقوی والی زندگی بسر کرتے ہیں۔سورۂ کہف Ú©ÛŒ آیت نمبر107میں اللہ تعالی کا ارشادہے:

(ترجمہ)بیشک وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو فردوس کے باغات ان کی رہائش گاہ ہوں گے۔(سورۃ الکہف،آیت:107)

اللہ تعالی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ماکان وما یکون۔جو کچھ ہوچکا اورجوکچھ ہونے والا ہے۔کا علم ودیعت فرمایا،آپ بعطاء الہی پنہاں وعیاں امور،مخلوقات کی حقائق اورمغیبات کا علم رکھتے ہیں؛چنانچہ آپ نے مخلوق کی ابتداء، گذشتہ زمانہ کے احوال وواقعات بھی بیان فرمائے اور مستقبل میں پیش آنے والے حوادث وواقعات،علامات قیامت اور قیامت کے بعد کی تفصیلات بیان فرمائے ہیں۔

محدث دکن حضرت ابو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ نے مسند امام احمد،جامع ترمذی کے حوالہ سے حدیث پاک نقل فرمائی ہے:

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، آپ نے فرمایا: میں نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !مخلوق کس سے پیدا کی گئی؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی سے، ہم نے عرض کیا: جنت کی تعمیر کس سے ہوئی؟آپ نے فرمایا: ایک اینٹ سونے کی ہے اورایک اینٹ چاندی کی، (دونوں اینٹوں کے درمیان) کا مصالحہ خالص تیز مشک ہے، اس کے کنکر موتی اور یاقوت ہیں اور اس کی مٹی زعفران ہے، جو شخص اس میں داخل ہوگا وہ راحت اور ناز ونعمت میںرہے گا،تکلیف اور پریشانی نہ رہے گی ،وہ ہمیشہ رہے گا کبھی موت نہ آئے گی ، نہ ان کے کپڑے بوسیدہ ہوں گے او رنہ ان کی جوانی ختم ہوگی۔ (مسندا مام احمد،جامع ترمذی،سنن دارمی) ۔

حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اہل بہشت اس حال میں داخل ہوں گے کہ وہ بغیر بال والے، بے ریش،سُرمگیں آنکھوں والے ، تیس یا تینتیس سالہ (نوجوان) ہوں گے۔ (جامع ترمذی)۔

صحیح بخاری وصحیح مسلم میں حدیث پاک ہے: حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: پہلاگروہ جو جنت میں داخل ہوگا ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوں گے، پھر ان کے بعد داخل ہونے والے آسمان کے ایک تیز چمکدار تارے کی طرح ہوں گے، ان کے دل ایک ہی آدمی کے دل کے موافق ہوں گے، ان کے درمیان کوئی اختلاف اور باہم بغض نہیں ہوگا، ان میں سے ہر ایک کے لئے بڑی آنکھوں والی حوروں میں سے دوبیویاںہوں گی،جن کے حسن وخوبصورتی کا یہ عالم ہوگا کہ پنڈلیوں کا گود ہڈی اور گوشت کے پیچھے سے دکھائی دے گا ۔جنتی صبح وشام اللہ تعالیٰ کی تسبیح کریں گے، نہ بیمار ہوں گے، نہ بول وبراز کریں گے، نہ تھوکیں گے اور نہ ناک صاف کریں گے ، ان کے برتن سونے اور چاندی کے ہوں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی ، ان کی انگیٹھیوں کا ایندھن لوبان کاہوگا اور ان کا پسینہ مشک ہوگا، سب ایک شخص کی خلقت کے موافق اپنے والد ماجد حضرت آدم علیہ السلام کی صورت پر‘قد میں ساٹھ(60) گز ہوں گے۔ (صحیح بخاری،صحیح مسلم)۔

آج علم مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر لوگ بحث کرتے ہیں کہ’’ آپ کو فلاں شئی کا علم تھااور فلاں کا نہیں‘‘مذکورہ حدیث پاک سے یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ جس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت کی تخلیق اور اس کا مادۂ تخلیق اور جزوی تفصیلات کا علم ہو‘انہیں کیا انسان اور ان کے اعمال سے متعلق علم نہیں ہوگا؟یقینا آپ ہر امتی اور اس کے اعمال سے بخوبی واقف ہیں۔

کتاب وسنت سے یہ بات ثابت ہے کہ اہل جنت کے دل ‘حقدوکینہ،بغض وحسد اور ہر قسم کی کدورت سے پاک ہوتے ہیں۔ اس مسلمہ حقیقت کے بالمقابل اگر کوئی تاریخی روایت یہ بتلاتی ہوکہ’’ حضرات اہل بیت کرام و صحابۂ عظام کے مابین نفرت ودشمنی تھی ‘‘توتاریخ کی وہ بات مردودہے،ہرگز قابل قبول نہیں،کیونکہ یہ وہ مقدس گروہ ہے جس سے متعلق اللہ تعالی نے قرآن کریم میں جنت وعدہ بھی فرمایا اور اپنی رضا وخوشنودی کا اعلان بھی،مزیدبرآںحضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مقدس طبقہ کواپنی صحبت بافیض سے مشرف فرمایا،ان کے قلوب کا تزکیہ وتصفیہ فرمایا،اور انہیں جنت کی بشارت بھی دی اور بعضوں کو نام بنام جنت کی ضمانت بھی عطا کی اور فرمایا کہ جو شخص دنیا میں کسی جنتی کو دیکھانا چاہتا ہے وہ فلاں کو دیکھ لے۔کیا کتاب وسنت کے مقابل ‘غیر معتبر تاریخی روایات کی بنیاد پر ایسے پاکیزہ دل،مبشر بالجنۃ۔جنت کی بشارت یافتہ۔حضرات کے آپسی معاملات کو دنیاداری اور عداوت ودشمنی کا نام دیا جاسکتاہے؟ہرگزنہیں!۔

سلام ودعاء پر محفل کااختتام عمل میں آیا۔

مولانا سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب عالم جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com