Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

عرفہ حجاج کی سرفرازی اور شیطان کی بدحواسی کا دن


عرفہ حجاج کی سرفرازی اور شیطان کی بدحواسی کا دن

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے حج تربیتی اجتماع سے حضرت ضیاء ملت کا خطاب

ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام مسجد ابو الحسنات جہاں نماحیدرآباد میں 6/سپٹمبر،2015،بروز اتوار بعد نماز مغرب حج تربیتی اجتماع منعقدہوا،جس میں شہروضلاع کے مختلف عازمین حج شریک رہے۔

ضیاءملت حضرت علامہ  Ù…ولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی  Ù…جددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ù†Û’ حج Ú©Û’ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ہرمسلمان خواہ امیرہوکہ غریب‘اس Ú©ÛŒ دلی آرزوہوتی ہے کہ زندگی میں Ú©Ù… ازکم ایک مرتبہ حج بیت اللہ Ú©ÛŒ ادائی اور بارگاہ رسول اکرم میں حاضری Ú©ÛŒ سعادت نصیب ہو۔

حج ایسا مقدس سفر ہے جس میں بندہ کو ہرقدم پر نیکی ملتی ہے،حج میں جس قدرمشقت زیادہ ہواسی قدرثواب ملتاہے۔حج کی تین قسمیں ہیں:حج قِران،حج تمتع اورحج اِفراد۔

حج قِران اس حج کو کہتے ہیں جس میں میقات سے حج کے مہینوں میں عمرہ اور حج کی نیت کو ایک ہی احرام میں جمع کیا جائے۔حج قِران میں عمرہ کرنے کے بعد بال نہیں نکالے جاتے بلکہ اسی طرح احرام کی حالت میں رہتے ہیں اور جب حج کے دن شروع ہوتے ہیں تو اسی احرام سے حج ادا کرتے ہیں۔

حج تمتع اس حج کو کہتے ہیں جس میں میقات سے اشہر حج میں عمرہ کی نیت سے احرام باندھا جاتا ہے اور مناسک عمرہ ادا کرنے کے بعد احرام کھل جاتا ہے، پھر جب حج کے دن شروع ہوتے ہیں اس وقت دوبارہ حج کا احرام باندھ کر حج ادا کیا جاتا ہے۔

حج اِفراد اس حج کو کہتے ہیں جس میں صرف حج کی نیت سے احرام باندھا جاتا ہے اورمناسک حج ادا کرنے کے بعد احرام کھول دیا جاتا ہے ۔

 Ø¢ÙØ§Ù‚ÛŒ یعنی میقات Ú©Û’ باہر سے آنے والاشخص تینوں قسم Ú©Û’ حج اداکرسکتاہے جبکہ اہل مکہ اور میقات Ú©Û’ اندررہنے والے افرادصرف حج اِفرادکرسکتے ہیں۔

حضرت ضیاء ملت  Ù†Û’ بالتفصیل حج Ú©Û’ مناسک بیان کئے اورفرمایا کہ حجاج کرام بھی نویں Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ فجر سے تیرھویں Ø°ÛŒ الحجہ Ú©ÛŒ عصر تک ہر فرض نماز Ú©Û’ بعد تکبیر تشریق کہیں۔

نویں ذی الحجہ کو عرفات میں جو وقوف کیا جاتاہے وہ حج کا' رکن اعظم ہے۔عرفہ شیطان کی بدحواسی اور حجاج کی سرفرازی کا دن ہے،عرفہ کے دن اللہ تعالی بے شمار گنہگاروں کو بخشش ومغفرت کا پروانہ عطافرماتا ہے۔

   حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:عرفہ Ú©Û’ دن اللہ تعالی آسمان دنیاپرنزولِ اِجلال فرماتا ہے اور فرشتوں Ú©Û’ سامنے میدانِ عرفات میں جمع ہونے والوں پرفخرفرماتاہے اورارشادفرماتا ہے:ائے فرشتو!تم میرے بندوں کودیکھوکہ وہ میری بارگاہ میں پراگندہ بال، گردآلودچہروں Ú©Û’ ساتھ دور دراز،تنگ اورکشادہ راستوں سے Ú†Ù„ کریہاں حاضرہیں اورتسبیح وتہلیل ذکروتلبیہ کرتے ہوئے مجھے پکاررہے ہیں، ائے فرشتو!تم گواہ رہومیں Ù†Û’ ان سب کوبخش دیا، یہ سن کرفرشتے عرض کرتے ہیں:پروردگار!ان میں فلاں مرداورفلاں عورت بھی ہے جوگنہگار ہیں، حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا کہ یہ سن کراللہ تعالی ارشادفرماتاہے:سنو!میں Ù†Û’ نیکوں Ú©Û’ ساتھ ان کوبھی بخش دیا۔ یہ فرماکرحضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشادفرمایا:کسی اوردن دوزخ سے اتنے بندوں کورہائی نہیں ملتی جتنے بندوں کوعرفہ Ú©Û’ دن دوزخ سے رہائی ملتی ہے۔رحمت الہی Ú©Û’ پیہم نزول اور بخشش ومغفرت Ú©Û’ عام اعلان Ú©Ùˆ دیکھ کر شیطان وایلاہ مچاتا ہے اور بدحواسی Ú©Û’ عالم میں سراور چہرہ خاک آلود کرلیتاہے۔

سلام ودعاء کا اجتماع کا اختتام ہوا۔کثیر تعدادمیں عازمین حج شریک رہے۔

مولانا حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب عالم جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔

www.ziaislamic.com