Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

اسلام‘شعوروآگہی کا دین۔مسلمان‘تعلیمی میدان میں پیش رفت کریں


اسلام‘شعوروآگہی کا دین۔مسلمان‘تعلیمی میدان میں پیش رفت کریں

حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب دامت برکاتہم کا خطاب

     اسلام‘علم ومعرفت،شعوروآگہی کا دین ہے،جس Ù†Û’ جہالت وناخواندگی کا خاتمہ کیا ہے۔حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ اپنے فرامین عالیہ Ú©Û’ ذریعہ علم Ú©ÛŒ عظمت ورفعت بیان فرمائی،آپ Ù†Û’ علمی مجالس کوجنت Ú©Û’ باغات قراردیا۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:تم عالم بن جاؤ،یاعلم سیکھنے والے یا علمی باتوں Ú©Ùˆ سننے والے یا علم سے محبت کرنے والے بن جاؤ اور پانچویں شخص یعنی جاہل مت ہوجاؤ؛ورنہ ہلاک وبرباد ہوجاؤگے۔

دین اسلام میں علم کی اہمیت وضرورت کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پہلی وحی علم ہی سے متعلق نازل ہوئی،سورۂ علق کی ابتدائی پانچ آیات میں چار مرتبہ علم کا تذکرہ کیا گیاہے۔

انسان‘علم و معرفت کی بلندیوں پرپہنچنے کے بعدبھی اپنے علم کوکافی نہ سمجھے؛بلکہ وقت اخیرتک اپنے سفرعلم کوجاری رکھے۔اللہ تعالی نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کومعلم کتاب وحکمت بنایا،علم وفضل کے بحربے کراں آپ سے جاری فرمائے،اولین وآخرین کاعلم آپ کوودیعت کئے جانے کے باوجوداللہ تعالی نے آپ کوحکم فرمایا کہ آپ اس کی بارگاہ میں اس طرح معروضہ کریں:ترجمہ:اور (اے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )آپ عرض کیجئے!اے میرے پروردگار!میرے علم میں اضافہ فرما۔(سورۃ طہ،آیت:114)

ان حقائق کا اظہار حضرت ضیاء ملت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم العالیہ شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام توسیعی لکچر میں فرمایا۔

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ علم سے بڑھ کر کوئی دولت نہیں،اگر علم سے افضل کوئی نعمت ہوتی تو اس کو طلب کرنے کا حکم دیا جاتا۔

دنیوی دولت جس قدر خرچ کی جائے کم ہوتی ہے لیکن دولتِ علم خرچ کرنے پر بڑھتی جاتی ہے۔

علمی مجالس میں شرکت کا شوق اورتحصیل علم کاجذبہ حضرات صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں اس قدرتھا کہ وہ علم حاصل کرنے کا کوئی موقع جانے نہ دیتے۔حضرت فاروق اعظمؓ کی علمی جلالت کاآفاق میں شہرہ ہے،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زبان فیض ترجمان سے یہ اعلان فرمایا کہ اگرمیرے بعدکوئی نبی ہوتے توعمر(رضی اللہ عنہ)ہوتے۔

آپ کی اس فضیلت اورعلمی رفعت کے باوجودآپ میں تحصیل علم کااس قدرشوق تھا کہ آپ نے اپنے ایک رفیق کے ساتھ معاہدہ کرلیا کہ ایک دن وہ باغ میں کام کریں اور میں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضررہوں گااورجوکچھ حضور سے سنوں گاوہ انہیں بیان کروں گااورایک دن میں باغ میں کام کروں گااورآپ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوجائیں اورجوکچھ آپ نے فرمایامجھے بتلادیں،تاکہ کسی مجلس کے ارشادات چھوٹنے نہ پائیں۔

حضرت ضیاء ملت دامت برکاتہم العالیہ نے فرمایا کہ علم نور ہے اور جہالت تاریکی ہے،علم کے ذریعہ بقاء ہے اور جہالت ہلاکت کا سبب ہے۔

مسلمان دنیوی علوم کے ساتھ دینی علوم کے حصول کی طرف بھی توجہ کریں۔حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:علم میری اور مجھ سے پہلے والے انبیاء کرام کی میراث ہے۔سلام ودعاء پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

www.ziaislamic.com