Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

دولسانی حضرت صدیق اکبر کانفرنس سے مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم ودیگر کے خطابات


دولسانی حضرت صدیق اکبر کانفرنس سے مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی  Ø¯Ø§Ù…ت برکاتہم ودیگر Ú©Û’ خطابات   

     ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام مسجد ابوالحسنات جہاں نماحیدرآبادمیں بیسواں عظیم الشان اجلاس عام بعنوان’’دولسانی حضرت صدیق اکبرکانفرنس‘‘حضرت مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی قادری صاحب دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©ÛŒ زیر صدارت منعقد ہوئی۔

صدرکانفرنس کے علاوہ ممتاز علماء کرام وریسرچ اسکالرس نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے فضائل وکمالات اور آپ کی حیات طیبہ کے مختلف گوشوں پر اردواور انگریزی میں خطابات کئے۔

حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی صاحب قبلہ نے فرمایا کہ اہل سنت وجماعت کی یہ سعادت مندی ہے کہ اللہ نے انہیں حسنِ ادب کی دولت سے سرفراز کیا ، حضراتِ اہل بیت کرام وصحابۂ عظام سے ان کا مستحکم تعلق ہے،وہ ہر دوسے بے انتہاء محبت کرتے ہیں اور ایک محبت دوسری محبت کے فروغ کا ذریعہ ہے۔

حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے تو حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ اپنے مقام سے ہٹ گئے اور انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اپنی نشست کے درمیان بٹھادیا،حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی آپسی محبت واحترام کو دیکھا کو تو خوش ہوکر ارشاد فرمایا:’’فضیلت والے ہی فضیلت والوں کو پہنچانتے ہیں‘‘۔

حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابو بکررضی اللہ عنہ کو’’صدیق‘‘کے لقب سے ملقب کیا، اس لقب سے آپ کواس لئے بھی یاد کیا جاتا ہے کیونکہ آپ نے مرد حضرات میں سب سے پہلے اسلام قبول کیا اور حضور کی تصدیق کی اور بلا کسی تامل سب سے پہلے معجزۂ معراج کی برملا تصدیق کی۔

آپ کی صدیقیت کے چرچے صرف زمین پر نہیں بلکہ آسمانوں پر بھی ہیں،چنانچہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے معراج کے موقع پر ملاحظہ فرمایا کہ ’’محمد رسول اللہ ،ابو بکر الصدیق‘‘آپ کے نام مبارک کے ساتھ حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ کا نام لکھاہواہے۔

حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ اپنے ہر قول وفعل،ظاہر وباطن،نیت وعمل اور کردار وسیرت کے سچے ہیں۔

حضرت مفتی صاحب قبلہ  Ù†Û’ ’’صادق‘‘اور ’’صدیق‘‘کے درمیان فرق بتلاتے ہوئے فرمایا کہ جیساہوا ہوویساہی کہنے والا’’صادق‘‘ہے اور جیسا وہ کہے ویساہی ہوجائے اس کو’’صدیق‘‘کہتے ہیں۔

امام حاکم نے مستدرک میں روایت نقل کی ہے کہ حضرت نزال بن سبرہ رضی اللہ عنہ نے حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ آپ ہمیں اپنے احباب ورفقاء کے بارے میں بتلائیں!آپ نے فرمایا :حضورکے سارے صحابہ میرے دوست ہیں،انہوں نے حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ سے متعلق دریافت کیا تو حضرت علی مرتضی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ وہ شخصیت ہیں جن کے’ صدیق‘ہونے کا اعلان اللہ تعالی نے جبریل امین اور حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے کروایا ہے۔

وہی عقیدہ اور عقیدت معتبر ہے جس پر اہل بیت کرام کی تصدیق کی مہرہو۔خاندانِ نبوت کے ہر فرد نے حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ کی فضیلت وعظمت کو بیان کیا ہے ،اوروہ آپ کی ذات گرامی کواس درجہ وقعت سے دیکھتے کہ آپ کے قول و عمل کو دلیل وحجت مانتے،چنانچہ حضرت امام باقررضی اللہ عنہ سے کسی نے دریافت کیا کہ تلوار کو آراستہ کرنا درست ہے یا نہیں؟آپ نے فرمایا :اس میں کوئی مضائقہ نہیں اورآپ نے دلیل کے طورحضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ کے عمل کو پیش کیا کہ حضرت ابو بکررضی اللہ عنہ نے اپنی تلوارکو آرستہ کیا تھا۔کسی نے پوچھا کہ آپ نے انہیں’’ صدیق ‘‘کہا؟حضرت امام باقررضی اللہ عنہ جلال کے عالم میں کھڑے ہوگئے اورقبلہ رخ ہوکرفرمایا:سنو!یقینا حضرت ابوبکر’’صدیق ‘‘ہیں ،’’صدیق ‘‘ہیں ،’’صدیق ‘‘ہیں !اورفرمایا:دین ودنیا میں وہی سچاہے جو آپ کو’’ صدیق ‘‘مانے۔

اسلام Ú©Û’ لئے جب بھی ضرورت پیش آتی حضرت ابوبکرؓاپنا سرمایہ پیش کرتے،آپ Ú©ÛŒ ذات گرامی اور مال ہر دوسے اسلام Ú©Ùˆ خوب فائدہ پہنچا،اسی لئے  Ø­Ø¶ÙˆØ± اکرم صلی اللہ علیہ وسلم Ù†Û’ ارشادفرمایا:مجھے کسی Ú©Û’ مال Ù†Û’ اتنا فائدہ نہیں پہنچایا جتنا کہ ابوبکرکے مال Ù†Û’ فائدہ پہنچایا ہے۔حضرت ابوبکر رضی اللہ نہ Ù†Û’ عرض کیا:حضور!ابوبکرکا مال ہی کیا اس Ú©ÛŒ جان بھی آپ پر قربان ہے۔

مولانا حافظ سید واحد علی قادری صاحب  Ø§Ø³ØªØ§Ø°Ø¬Ø§Ù…عہ نظامیہ Ù†Û’ کہا کہ انبیاء Ú©Û’ بعد سب سے افضل حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ ہیں،تمام صحابہ کرام میں آپ Ú©Ùˆ یہ امتیازی مقام حاصل ہے کہ آپ Ú©ÛŒ صحابیت نص قطعی سے ثابت ہے، اللہ تعالی Ù†Û’ قرآن کریم میں آپ Ú©Ùˆ حضور Ú©Û’ صحابی کہہ کرتعارف کروایا۔حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کہیں تشریف Ù„Û’ جارہے تھے ،کوئی صاحب آپ سے Ø¢Ú¯Û’ Ú†Ù„ رہے تھے تو حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ انہیں تنبیہ کرتے ہوئے ارشادفرمایا:آج تک ابوبکرسے زیادہ فضیلت والے پر نہ سورج طلوع ہوا ہے اور نہ غروب ہوا۔

مولانا حافظ سید احمدغوری نقشبندی صاحب استاذجامعہ نظامیہ نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو یہ انفرادی مقام حاصل ہے کہ آپ بھی صحابی ہیں اورآپ کے والدماجد ،والدہ ماجدہ ،زوجہ محترمہ،شہزادگان وشہزادیاں سب صحابیت کے شرف سے مشرف ہوئے۔

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ مشرف بہ اسلام ہوتے ہی دعوت دین کا کام شروع کردیا ،اور دو ہی دن میں آپ کی دعوت پرحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ،حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ ،حضرت زبیر رضی اللہ عنہ ،حضرت سعد رضی اللہ عنہ ،حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ ،حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ ،حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ،حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ ،حضرت ارقم رضی اللہ عنہ وغیرہ مشرف بہ اسلام ہوئے۔

مولوی سید محمد بدر الدین جنید نقشبندی صاحب نے بزبان انگریزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشادفرمایا:جس شخص کو یہ بات خوش کرتی ہو کہ دوزخ سے آزاد کسی شخص کو دیکھے تو وہ ابوبکر کو دیکھ لے ۔حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اس قدر محبوب و مقبول ہیں کہ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ ابوبکر کی شان میں اشعار کہو؛میں سننا چاہتا ہوں!حضرت حسان رضی اللہ عنہ نے جب حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان میں اشعار کہے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خوش ہوئے اور اس قدر مسکرائے کہ دندان مبارک ظاہر ہوگئے۔

آپ نے حضرت حسان کو مدحت صدیق پر نہ صرف داد تحسین دی بلکہ ان کے بیان پر اپنی تصدیق کی مہر بھی ثبت کردی،فرمایا:اے حسان!ہاں ؛صدیق واقعی ایسے ہی ہیں جیساکہ تم نے بیان کیا ہے۔

اس موقع پرمولانا حافظ محمد افتخار الدین قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ وامام خطیب مسجد ابو الحسنات،مولانا حافظ محمد رفیق احمد صاحب امام وخطیب جامع مسجد حیات نگر،مولانا محمد شمس الدین صدیقی صاحب فاضل جامعہ نظامیہ(ناندیڑ)،مولانا محمد عبد القدیرقادری صاحب اہل کار شعبہ تدریس جامعہ نظامیہ ودیگر علماء ومعززین موجودتھے۔

مولانا حافظ سید محمد بہاء الدین زبیر نقشبندی صاحب عالم جامعہ نظامیہ  Ù†Û’ نظامت Ú©Û’ فرائض انجام دئے اور مولانا حافظ سید محمد مصباح الدین عمیر نقشبندی صاحب عالم جامعہ نظامیہ Ù†Û’ کلمات تشکراداکئے۔