Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

علماء عرب وعجم حضرت شیخ الاسلام کے تبحرعلمی کے معترف


حضرت شیخ الاسلام کی ذات مجمع کمالات۔علماء عرب وعجم آپ کے تبحرعلمی کے معترف

سہ لسانی شیخ الاسلام کانفرنس سے مفکراسلام ،ڈپٹی سی ایم ودیگرکے خطابات

 Ø­Ø¶Ø±Øª شیخ الاسلام عارف باللہ امام محمدانوار اللہ فاروقی بانی جامعہ نظامیہ رحمۃ اللہ علیہ Ú©Û’ صدسالہ عرس Ú©Û’ ضمن میں ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر Ú©Û’ زیر اہتمام27ØŒ فبروری بروزجمعہ بعدنمازمغرب ایم۔ایف۔گاڑد،ٹولی Ú†ÙˆÚ©ÛŒ حیدرآباد میں‘حضرت مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ورکن معزز آل انڈیا مسلم پرسنل لا �بورڈد Ú©ÛŒ زیر صدارت،مفتی اعظم ہند حضرت علامہ مولانا مفتی محمدعظیم الدین نقشبندی صاحب دامت برکاتہم مفتی جامعہ نظامیہ Ú©ÛŒ زیرِ سرپرستی عظیم الشان سہ لسانی شیخ الاسلام کانفرنس منعقدہوئی۔

مولانا حافظ وقاری سید محمد بہاؤ الدین زبیر نقشبندی صاحب(عالم جامعہ نظامیہ) کی قرأت سے کانفرنس کا آغاز ہوا۔

ملک وبیرون ملک کے ممتازعلماء کرام،ریسرچ اسکالرس،دانشوران وقائدین کے بزبان اردو،تلگو اورانگریزی میں خطابات ہوئے اورحضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ کی علمی،تحقیقی،ملی،سماجی،اصلاحی اورتجدیدی خدمات کونثرونظم میں زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب دامت برکاتہم Ù†Û’ اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ حضرت شیخ الاسلامی رحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ ذات'مجمع کمالات تھی،آپ عالم ربانی تھے اورعارف باللہ ومردحق آگاہ بھی،آپ نہ صرف مصلح امت تھے بلکہ بلندپایہ ادیب وامام سخن،مناظرومتکلم ،جلیل القدرمفسر،صاحب بصیرت فقیہ ومحدث اور مجدد وقت تھے۔آپ کا زہدوورع مثالی تھا،آپ اپنے جملہ کمالات میں اپنے جدکریم’حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ Ú©Û’ عکس جمیل تھے۔

حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے ہر سطح پراصلاح کا کام انجام دیا،علماء وعوام،مشائخ وخواص اورسلاطین وقت کی اصلاح اورتعلیم وتربیت کی،جس کا ثمرہ یہ ہے کہ آج دکن میں اسلامی تہذیب وتمدن،علمی وفکری بیداری اورمذہبی ماحول ہے۔

حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ Ú©ÛŒ تحریک ومشورہ پر عثمانیہ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا،’انوارالعلوم‘۔آج ایک خودمختارڈگری کالج Ú©ÛŒ حیثیت پاچکاہے۔آپ ہی Ú©Û’ اسم گرامی سے موسوم ہے،آپ Ú©Û’ شاگردمولانا عبدالرزاق رحمۃ اللہ علیہ Ù†Û’ اسے آپ Ú©Û’ نام سے قائم کیا۔آپ Ù†Û’ دکن میں فارسی Ú©ÛŒ اعلی تعلیم کا نظم کیا،فارسی Ú©ÛŒ جواعلی تعلیم ایران Ùˆ پنجاب وغیرہ میں ہواکرتی تھی اسی نہج اوراسی معیارکی تعلیم کا یہاں آغاز کیا؛جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک غیرمسلم شخص Ù†Û’ فارسی زبان میں " اسماء حسنی " Ú©ÛŒ منظوم شرح لکھی۔

عالی جناب محترم المقام الحاج محمد محمودعلی ڈپٹی صاحب چیف منسٹرریاست تلنگانہ نے کانفرنس کے انعقاد پر ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ حکم نبوی پر دکن تشریف لائے اورعلم کی عظیم خدمت انجام دی۔

آپ سے عوام ہی نہیں بلکہ سلاطین آصفیہ :آصف جاہ سادس میرمحبوب علی خان اورآصف جاہ سابع میرعثمان علی خان نے بھرپوراستفادہ کیا اور ان کے شاگرد ہوئے۔انہوں نے"جامعہ نظامیہ" کوملت کا عظیم اثاثہ قراردیتے ہوئے کہا کہ یہاں طلبہ کودین کے ساتھ دنیوی وعصری تعلیم سے ہم آہنگ کیا جاتاہے۔

انہوں نے نوجوان نسل کوحضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ کی گراں قدرتصانیف کا مطالعہ کرنے کی تلقین کی اورکہا کہ آپ کے نقش قدم پرچلتے ہوئے ہم اپنے ماضی کی سنہری تاریخ کا اعادہ کرسکتے ہیں۔

" دائرۃ المعارف اور اسٹیٹ سنٹرل لائبریری"آپ کی بہترین یادگار ہیں۔

عالی جناب محترم المقام الحاج سید احمد پاشاہ قادری صاحب رکن اسمبلی حلقہ چارمینار ومعتمدعمومی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے کہا کہ اہلیان دکن ہر اعتبار سے خودمکتفی ہیں،حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ کا قائم کردہ عظیم ادارہ"جامعہ نظامیہ"ایک انفرادی مقام رکھتاہے۔

انہوں نے جامعہ نظامیہ کوملت کی متاع عزیزقراردیتے ہوئے کہا کہ دنیابھرکے علمی ادارے اس کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ بلند پایہ بزرگ،نہ صرف عالم بلکہ عارف باللہ تھے،آپ کوبراہ راست حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے فیضان حاصل ہے۔

ضیاء ملت حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی مجددی قادری صاحب دامت برکاتہم شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ علم ومعرفت کے وہ آفتاب ہیں جس نے دکن کواپنا مطلع بنایا اوراس کی شعاعوں نے سارے عالم کومنورکیا ہے۔

علماء عرب وعجم آپ کے فضل وکمال ،تفوق اورتبحرعلمی کے معترف رہے ہیں۔جامعہ ازہر(مصر)کے نائب رئیس شیخ سیدابراہیم صلاح الھدھد۔ جو خالص عربی النسل ہیں۔نے حالیہ دورہ حیدرآبادمیں برملااس بات کا اعتراف کیا کہ "حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے وہ گراں قدرخدمات انجام دی ہیں کہ اُس دورمیں عالم عرب میں کوئی اورانجام نہ دے سکے"۔

آپ کی تحقیقی وتجدیدی خدمات نے صفحہ دہر پرایسی علمی تاریخ مرتب کی ہے کہ جسے رہتی دنیا تک یادرکھا جائے گا۔

آپ Ú©ÛŒ مایہ نازتالیفات،علمی نگارشات Ú©Ùˆ‘قوت استدلال اورندرت اسلوب Ú©ÛŒ بنا پردنیابھرمیں سراہاجاتاہے۔اعداء دین‘سائنسی علوم Ú©Û’ ذریعہ اسلام پرفکری یلغارکررہے تھے،حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ دفاع اسلام Ú©Û’ لئے کمربستہ ہوکرسائنسی علوم Ú©Û’ اصول وقوانین کا گہرائی وگیرائی سے جائزہ Ù„Û’ کر سائنس اورعلوم جدیدہ Ú©Û’ ذریعہ افکارِ باطلہ کا رد بلیغ کیا اوراسلام Ú©ÛŒ حقانیت کوسائنسی علوم سے ثابت کیا۔

عالی جناب محترم المقام سید شاہ جمال اللہ قادری خسرو صاحب صدرنشین اردواکیڈیمی جدہ ورکن مجلس شوری AHIRCÙ†Û’ انگریزی میں زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ عالم ربانی وعارف کامل تھے،صف اولیاء میں آپ کوخصوصی مقام حاصل ہے۔آپ Ù†Û’ شاہان وقت Ú©ÛŒ تربیت کی،حکومتی سطح پرمسکرات پرپابندی لگائی،رقص وسرودکی محافل پرامتناع عائدکیا،مملکت میں قابل ائمہ وخطباء کاتقررکیا،سرکاری مدارس میں دینیات Ú©ÛŒ تعلیم کولازم قرار دیا۔� مولوی جناب محمد ابریزعلی خان نقشبندی صاحب مترجم انگریزی AHIRCÙ†Û’ انگلش زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’فقہ‘درحقیقت کتاب وسنت Ú©Û’ صحیح فہم کا نام ہے۔

�قرآن وحدیث سے براہ راست احکام مستنبط کرنا ہرکس وناکس کا کام نہیں۔ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے فقہ کی اصل،تقلیدکی اہمیت وضرورت اورفقہ حنفی کی حقانیت پر دوجلدوں پر مشتمل ایک معرکۃ الآراکتاب بنام"حقیقۃ الفقہ"تالیف کی۔

مولوی سید محمد بدر الدین جنید نقشبندی صاحب نے انگریزی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے معاشرہ کی اصلاح کی خاطر کئی ایک فعال کمیٹیوں اور انجمنوں کو تشکیل دیا۔ آپ سلطنت آصفیہ میں ناظم امور مذہبی و صدر الصدور صوبجات دکن کے عہدہ پر فائزرہے۔ مولوی سیدمحمد نور الدین زہیر نقشبندی صاحب نے بزبان انگریزی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تصانیف میں تعظیم مصطفی کے بیان کو کتاب و سنت سے ثابت کیا۔

�انہوں نے حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے کہا کہ صحیح بخاری میں مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ امامت فرمارہے تھے، جب محسوس کیا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں تو مصلی چھوڑ کر پیچھے آگئے اور عرض کیا کہ ابوقحافہ کے بیٹے کی یہ مجال نہیں کہ وہ آپ کے سامنے نماز ادا کرسکے۔

مولانا مرزاخیراللہ بیگ قادری صاحب نائب صدربرانچ AHIRC یمگنورکرنول Ù†Û’ تلگوزبان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکن میں امن وسلامتی Ú©Û’ فروغ اورمعاشرہ Ú©ÛŒ اصلاح میں حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ کا مرکزی کرداررہا۔آپ Ù†Û’ معاشرہ میں امن وسلامتی Ú©Û’ قیام Ú©Û’ لئے اصول وضوابط بیا Ù† کئے:اللہ تعالی اوراس Ú©Û’ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر کامل ایمان لایاجائے اورانسان کوودیعت کردہ تینوں قوتوں’قوت ملکوتیہ،قوت شہویہ اورقوت غضبیہ‘میں قوت روحانیت پیداکی جائے۔

حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اچھائی کوفروغ دینے سے خود بخودمعاشرہ سے برائی کا خاتمہ ہوجاتاہے۔

مولانا حافظ سیدمصباح الدین عمیرنقشبندی صاحب (عالم جامعہ نظامیہ) نے مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی ضیائؔ صاحب کے نظم کردہ منقبتی مسدسات پیش کئے۔

مولانا حافظ محمد خالدعلی قادری صاحب استاذجامعہ نظامیہ نے تعارفی کلمات میں کہا کہ جامعہ نظامیہ اور دائرۃ المعارف عالم عرب میں حیدرآباد کی شناخت بنی ہوئی ہے اورمولانا حافظ سید واحدعلی قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ نے خطبہ استقبالیہ دیا اور کہا کہ حضرت شیخ الاسلام رحمۃ اللہ علیہ نے ہر سطح پر اصلاحی خدمات انجام دی ہیں۔

�سرپرست کانفرنس مولانا مفتی محمد عظیم الدین نقشبندی صاحب قبلہ مفتی جامعہ نظامیہ کی خصوصی دعاء پرکانفرنس کا اختتام عمل میں آیا۔

مولانا قاری شفیع محمد خان نقشبندی انواری صاحب نے اپنے مخصوص اندازمیں نذرانۂ سلام پیش کیا۔

اس موقع پرشیخ الحفاظ مولانا ڈاکٹرحافظ شیخ احمد محی الدین شرفی صاحب دامت برکاتہم بانی وناظم دارالعلوم نعمانیہ،مولانا قاضی سیدشاہ نورالاصفیاء صوفی روحی پاشاہ صاحب صدر قاضی سکندرآباد،مولانا سیدمحمود رضوی ارشد قادری صاحب جانشین حضرت صدر الشیوخ رحمۃ اللہ علیہ،مولانا قاضی محمدعبد الحق رفیع فاروقی صاحب صدر قاضی قندھار،مولانا سیدعبدالنبی نقشبندی صاحب،انیس ملت مولانا عرفان اللہ شاہ نوری صاحب بانی دار العلوم سیف الاسلام،مولانا سید شاہ حسین شہیداللہ بشیرنقشبندی صاحب ڈائرکٹر ابو الفداء اسلامک ریسرچ سنٹر،مولانا قاضی سید لطیف علی قادری ملتانی صاحب نائب مہتم کتب خانہ جامعہ نظامیہ،مولانا انواراحمد صاحب نا‎ئب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ مشہود احمد صاحب استاذ جامعہ نظامیہ،مولانا سید شاہ فیض الدین قریشی سلیم پاشاہ صاحب سجادہ نشین ومتولی آستانہ عالیہ جمالیہ،مولانا عزت علی شاہ بدر صاحب جانشین حضرت مراد شاہ دھوتی رحمۃ اللہ علیہ،مولانا سیدممشاد پاشاہ قادری صاحب صدر انجمن قادریہ،مولانا عبد الواحد صاحب اہل کار دفتر معتمدی جامعہ نظامیہ،مولانا خواجہ شریف الدین قادری صاحب استاذ جامعہ نظامیہ،جناب ایس اے قیصر صاحب لیڈر Ù¹ÛŒ آر یس، جناب محمد عبد الوہاب خان صاحب معتمد المعہد الدینی العربی،جناب محمد ظہیرالدین نقشبندی صاحب متولی مسجد ابو الحسنات Ú©Û’ علاوہ دیگرمعززین اورشہراضلاع Ú©Û’ عوام بشمول خواتین کثیرتعدادشریک کانفرنس رہی۔

کانفرنس کے اختتام پرنماز عشاء باجماعت اداکی گئی۔

مولانا حافظ محمد حنیف قادری صاحب کامل جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے اور مولانا حافظ محمد تجمل احمدقادری صاحب نے مہمانوں کا شکریہ اداکیا۔

مولانامحمدعبد القدیرقادری صاحب اہل کار شعبہ تدریس جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ سید احمدغوری نقشبندی صاحب استاذ جامعہ نظامیہ،مولانا حافظ احمد محی الدین رفیع نقشبندی صاحب استاذ دارالعلوم نعمانیہ اورجناب محمد معین الدین نقشبندی صاحب جنرل سیکٹری ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے انتظامات کی نگرانی کی۔

�