Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

Mufti Maulana Syed Zia Uddin Naqshbandi Quadri

Shaik-ul-Fiqh - Jamia Nizamia


Abul Hasanaat Islamic Research Center

News

سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جمال بے مثال


سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا جمال بے مثال

حضور کا صورت وسیرت میں کوئی ثانی نہیں

���� اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کوصورت وسیرت ،حسن وجمال، فضل وکمال ہر اعتبار سے بے مثل وبے مثال بنایا ہے۔

���� �شمائل شریفہ کے ہرباب سے یہ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ کائنا ت میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کا کوئی نظیر ومثیل نہیں، �سراپائے اقدس سے ہر مبارک حصہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ آپ انسان کامل اور افضل البشر ہیں ، آپ کی ذات مقدسہ سے انسانیت کوعروج وکمال نصیب ہواہے۔

���� شارح بخاری امام قسطلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :

اعلم ان من تمام الایمان بہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم �الایمان بان اللہ تعالی جعل خلق بدنہ الشریف علی وجہ لم� یظہر قبلہ ولا بعدہ خلق اَدمی مثلہ -

�جان لوکہ اس بات کا یقین رکھناکمال ایمان سے ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے حضور پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کے وجود مقدس کو اس طور پر پیدا فرمایا کہ آپ جیسا نہ کسی کو آپ سے پہلے پیدافرمایا اور نہ آپ کے بعد آپ جیسا کوئی وجود بنایا۔(مواہب مع الزرقانی ، �ج:5،ص:239)

علم میں فضل میں ہر وصف میں سب سے اعلی

شاہ� کونین کو� ہر شان� میں�� یکتا�� دیکھا

�������������������������� ���������� (ضیاء)

آپ کا سراپائے اقدس بیان کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم �فرمایا کر تے :

لم ارقبلہ ولابعدہ مثلہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم-

��آپ جیسانہ آپ سے پہلے دیکھا اورنہ آپ کے بعد۔

(صحیح بخاری شریف �، ج:1،ص:87۔جامع ترمذی شریف ، �ج:2، ص:205۔شمائل ترمذی ، ص:1)

حسن و جمال

���� حبیب پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کے جمال باکمال کا یہ عالم کہ صبح و شام خدمت اقدس میں حاضر رہنے والے صحابہ کرام علیہم الرضوان آپ کو نظربھر نہیں دیکھ سکتے جیسا کہ صحیح مسلم شریف میں حدیث پاک ہے: حضرت عمر وبن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں :

��وماکان احد احب الی من رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ولا اجل فی عینی منہ وماکنت اطیق ان املأعینی منہ اجلالا لہ ولوسئلت ان اصفہ مااطقت لانی لم اکن املأ عینی منہ ۔

کوئی شخص میرے نزدیک حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم �سے زیادہ محبوب نہیں اورنہ کوئی ہستی میری نظر میں آپ سے زیادہ والاقدرو باعظمت ہے، میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کا آپ کی عظمت وجلالت کی وجہ سے آنکھ بھر دیدار نہیں کر سکتا اور اگر مجھ سے سراپائے اقدس کے متعلق پوچھا جائے تو میں بیان نہیں کرسکتا اس لئے کہ میں آنکھ بھر آپ کادیدار نہیں کرسکا۔(صحیح مسلم شریف ، �ج:1،ص:76)

���� �حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ �فرماتے ہیں :

کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم احسن الناس وجھا واحسنھم خلقا۔

�حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم �لوگوں میں سب سے زیاد ہ خوب رواور سراپائے اقدس کے اعتبار سے سب سے زیادہ حسین وجمیل ہیں۔(صحیح بخاری شریف ، �ج:1 ،ص :502)

بدن مبارک کی اعجازی شان

���� اللہ تعالیٰ نے حبیب پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کو ظاہری ‘ باطنی ہر قسم کی آلائش سے منزہ اور پاک رکھا ، �جسم اقدس نور کے سانچے میں ڈھلا تھا ،نہ کبھی جسم مبارک پر مکھی یا مچھر بیٹھااور نہ کبھی مقدس کپڑوں پر۔(کتاب منتھی السؤل �، ج:1، ص : 507)

ان الذباب لا يقع علي ثيابه قط۔

صاحب مرقاۃ المفاتیح حضرت ملا علی قاری رحمۃ اللہ تعالی علیہ اور حضرت قاضی عیاض رحمۃ اللہ تعالی علیہ �فرماتے ہیں:

وفي شفاء الصدور وتاريخ ابن النجار مسندا أن النبي كان لا يقع على جسده ولا ثيابه ذباب أصلا-

( مرقاۃ المفاتیح، كتاب الصيد والذبائح، باب ما يحل أكله وما يحرم أكله- الشفا بتعريف حقوق المصطفى ، فصل ومن ذلك ما ظهر من الآيات عند مولده وما حكته أمه ومن حضره من العجائب)

���� امام زرقانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ��فرماتے ہیں : �آپ نورہیں اور مکھیوں کا آنا ‘ جوؤں کا پیدا ہونا گندگی اور بو کی وجہ سے ہوتا ہے ، حضوراکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم �ہر قسم کی آلائش سے پاک ہیں اور آپ کا جسم مقدس خوشبودار ہے۔

�

جسم اطہر

���� حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کا جسم مبارک بے مثل و بے مثال ،لطیف ونفیس سراپانورجس کی خوشبوئے د لنوازسے مشام جان وایمان اورساری فضائے بسیط معطر رہا کرتی ۔

�آپ کا جسم مبارک سرخی مائل ، سفید نوارنی ہے ، �ایسا معلوم ہوتا گویا چاندی سے ڈھال کر بنایا گیا ہے ۔

(شمائل ترمذی شریف ۔ص 2 - سبل الھدی والرشاد ،ج :2 ،ص:10/11)

سراپائے اقدس

���� حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ تعالی عنہ �حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم �کے سراپائے اقدس بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

�حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم �نہ زیادہ درازقد ہیں اور نہ پست قد، �آپ لوگوں میں رفعت شان کے ساتھ میانہ قد ہیں(لیکن یہ آپ کے قامت زیبا کا معجزہ ہے کہ میانہ قد ہونے کے باوجود جب آپ کسی دراز قد شخص کے ساتھ چلتے تو اس سے زیادہ دراز ہوتے )

�آپ کے مبارک بال نہ چھلے دار گھنگھریالے اور نہ بالکل سیدھے بلکہ خم دار وآبدارہیں،(آپ کے بال مبارک کان کی لوتک رہتے اور کبھی نصف گردن مبارک تک پہنچتے تھے اور کبھی اس سے تجاوز کرتے توآخرگردن تک پہنچتے،اس سے زیادہ کبھی آگے نہیں بڑھے )

آپ بہت موٹے نہیں اور نہ گول چہرے والے –

��آپ کے چہرۂ انور میں عظمت شان کے ساتھ قدرے گولائی ہے –

�سفیدرنگ، سرخی مائل، مبارک آنکھوں کی سیاہی نہایت سیاہ اور سفیدی نہایت سفید، مبارک پلکیں دراز، مبارک ہڈیاں پر گوشت اور مضبوط، جسم اقدس بالوں سے صاف ، ناف مبارک اورسینہ اقدس کے درمیان مبارک بالوں کی ایک باریک لکیر ،مقد س ہتھیلیاں اور مبارک قدم پرگوشت، جب آپ چلتے تو قدم مبارک قوت سے اُٹھاتے گویا آپ بلندی سے پستی کی طرف تشریف لے جارہے ہیں ، جب کسی طرف توجہ فرماتے توبدن اطہرکے ساتھ مکمل توجہ فرماتے ، آپ کے دونوں مبارک شانوں کے درمیان مہر نبوت ہے اور آپ خاتم النبیین ہیں، آپ سب سے زیادہ سخاوت فرمانے والے ، سب سے بڑھ کر سچ فرمانے والے، انتہائی نرم طبیعت والے اور سب سے بڑھ کر اچھا برتاؤ کرنے والے ہیں۔

جو شخص آپ کواچانک دیکھتا اس پر آپ کی ہیبت طاری ہوجاتی اور جو آپ کی جلالت و عظمت کوجان کرآپ سے شرف ملاقات کرتاآپ کاگر ویدہ ہوجاتا۔

آپ کی نعت وصفت بیان کرنے والے کہتے ہیں: میں نے آپ کے مثل نہ آپ سے پہلے کبھی دیکھا اورنہ آپ کے بعد ۔(شمائل ترمذی �، ص :1،حدیث نمبر:6)

عن عمر بن عبد الله مولى غفرة قال : حدثني إبراهيم بن محمد من ولد علي بن أبي طالب قال : كان علي إذا وصف رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : لم يكن رسول الله بالطويل الممغط ، ولا بالقصير المتردد ، وكان ربعة من القوم ، لم يكن بالجعد� القطط ، ولا بالسبط� ، كان جعدا رجلا ، ولم يكن بالمطهم ولا بالمكلثم ، وكان في وجهه تدوير أبيض مشرب ، أدعج� العينين ، أهدب الأشفار ، جليل المشاش والكتد ، أجرد ذو مسربة� ، شثن� الكفين والقدمين ، إذا مشى تقلع� كأنما ينحط� في صبب ، وإذا التفت التفت معا ، بين كتفيه خاتم النبوة ، وهو خاتم النبيين ، أجود الناس صدرا ، وأصدق الناس لهجة ، وألينهم عريكة ، وأكرمهم عشرة ، من رآه بديهة هابه ، ومن خالطه معرفة أحبه ، يقول ناعته : لم أر قبله ولا بعده مثله صلى الله عليه وسلم� .(شمائل ترمذی �، ص :1،حدیث نمبر:6)

عن علي بن أبي طالب قال : لم يكن النبي صلى الله عليه وسلم بالطويل ولا بالقصير ، شثن� الكفين والقدمين ، ضخم الرأس ، ضخم الكراديس ، طويل المسربة ، إذا مشى تكفأ� تكفؤا كأنما ينحط� من صبب، لم أر قبله ولا بعده مثله ، صلى الله عليه وسلم. ۔(شمائل ترمذی �، ص :1،حدیث نمبر:5)

از: مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ

شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ بانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر- www.ziaislamic.com

�